شرف شمس 2016: تسخیر قلوب، عروج و ترقی، حصول شان و شوکت

فہرست

اس مرتبہ ہم مشہور زمانہ عمل مکمل مثال کے ساتھ پیش کر رہے ہیں یہ عمل مختلف عاملین نے کتاب رموز الجفر از کاش البرنی سے پیش کیا ہے ، لیکن جن رسالوں میں یہ عمل شائع ہوتا رہا ہے صفحات کی کمی کے باعث مکمل مثال کسی بھی جگہ پیش نہیں کی گئی

اس سے قبل ہم عمل مہر سلیمانی کے نام سے اس موقعہ خاص پر پیش کرتے رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ حکیم افلاطون سے منسوب ایک عمل جسے شرف کے اوقات میں  بجالایا جا سکتا ہے کو بھی پیش کیا جا چکا ہے ، اسی خاص موقع کی مناسبت سے ماضی میں شرف شمس سے منسوبہ انگوٹھی تیار کرنے کا طریق بھی شائع کیا جا چکا ہے ۔ اس مرتبہ ہم مشہور زمانہ عمل مکمل مثال کے ساتھ پیش کر رہے ہیں یہ عمل مختلف عاملین نے رموز الجفر از کاش البرنی سے پیش کیا ہے ۔ لیکن جن رسالوں میں عمل شائع ہوتا رہا صفحات کی کمی کے باعث مکمل مثال کسی بھی جگہ پیش نہیں کی گئی ۔

تسخیر قلوب امراء و حکام اعلیٰ، علوئے مرتبت ، عروج و ترقی ، رعب و دبدبہ ،حصول شان و شوکت کے لئے ایک لاجواب عمل ہے

اپنے حلقہ احباب میں ممتاز ہونا ، کاروباری بندش ، سحر و جادو سے نجات ، نحوست سیارگان سے نجات، حصول جاہ و حشمت ، بلندی مرتبہ ، سیاسی و سماجی کامیابی ، مقدمہ میں کامیابی ، افسران بالا تنگ کر رہے ہوں یا ملازمت میں ترقی نہ مل رہی ہو تو اس مقدس علم کو آزما کر دیکھیں ۔ گو کہ عمل بے شک محنت طلب ہے لیکن ایک مرتبہ اگر آپ نے اس عمل کو حل کرلیا تو یوں سمجھ لیں کہ منزل مقصود آپ سے چند ہی قدموں کے فاصلوں پر ہے ۔

طریقہ عمل بمعہ مثال

الہ الالھۃ الرفیع الجلالہ کو بسط حرفی میں تحریر کریں اس کے آگے کلمہ الشمس کو بسط حرفی میں لکھئے پھر نام مع والدہ کے حروف لکھ کر اس سطر کی تکسیر جفری یعنی موخرصدر کرکے زمام نکالیں ۔ اب اس تمام تکسیر میں جس قدر حروف نورانی ہیں وہ علیحدہ کرلیں حروف نورانی چودہ ہیں جو کہ یہ ہیں
ا  ھ  ح  ط  ی  ک  ل  م  ن  س   ع  ص   ق  ر
چلیں آئیں یہ مرحلہ عملی طور پر انجام دیں ۔

سب سے پہلے ہم نے الہ الالھۃ الرفیع الجلالہ کو بسط حرفی کیا ۔
ا ل ھ ا ل ا ل ھ ت ا ل ر ف ی ع ا ل ج ل ا ل ہ
پھر اس کے آگے کلمہ الشمس کو بسط حرفی میں لکھا ا ل ش م س
سطر یہ بنی
ا ل ھ ا ل ا ھ ت ا ل ر ف ی ع ا ل ج ل ا ل ہ ا ل ش م س
اب نام سائل بمعہ نام والدہ کو بسط حرف میں اس کے آگے درج کیا ۔ (فیصل لطیف بن نذیر بیکم)۔
تو سطر یہ بنی
ا ل ھ ا ل ا ل ھ ت ا ل ر ف ی ع ا ل ج ل ا ل ہ ا ل ش م س ف ی ص ل ل ط ی ف ن ذ ی ر ب ی ک م
اب اس سطر کی تکسیر جفری کرنا ہے ۔
پہلے ذرا یہ سمجھ لیں کہ تکسیر موخر صدر کرکے زمام کیسے برآمد کی جائے گی ۔
سطر حروف کو اس طرح گردش دینا ہے کہ مطلوبہ سطر کا آخری حرف لیں پھر اس سطر کا پہلا حرف لیں ۔ پھر سطر کے شروع سے ایک حرف لیں ، اور سطر کے آخر سے ایک حرف لیں اس طرح مکمل سطر پر عمل کرنا ہے کہ نئی سطر برآمد ہوجائے ۔ پھر اس نئی سطر پر بھی حسب سابق عمل کرنا ہے اور سلسلہ اس وقت تک جاری رکھنا ہے جب تک سطر اول دوبارہ ظاہر نہ ہوجائے ۔ یہاں سمجھانے کی غرض سے ایک مثال دیتا ہوں پھر مکمل عمل کی تکسیر پیش کرتا ہوں ۔
مثلاً حروف ہیں ۔ م ح م د ح س ن ان حروف سے اگر تکسیر جفری برآمد کرنا ہے تو کیسے کریں گے ؟

 

Takseer-e-Jafri-MuhammadHassan

 

اب ان سطور پر غور کریں ۔ سطر اول تو ہماری اصل سطر ہے جس کی تکسیر مطلوب ہے ، درمیانی وہ تمام سطور جن پر عمل ہوتا رہا ، گردشی سطور کہلائیں
سطر اول جب دوبارہ ظاہر ہوئی یعنی پانچویں سطر میں ، یہ سطر میزان ہے یعنی اس سطر سے ہمیں یہ علم ہوتا ہے کہ کی گئی تکسیر درست ہے یا نہ
اگر ایک حرف کی بھی نشست آگے پیچے ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ دوران تکسیر کوئی غلطی واقع ہوئی ہے ۔
سطر میزان سے پہلے والی سطر سطر زمام کہلاتی ہے ۔ یہ باتیں ذہن میں رکھ لیں ۔ آگے چل کر کام آئیں گی ۔ اب آئندہ میں ان امور کی تشریح نہیں کروں گا۔

یہ آپ کو سمجھانے کی خاطر ایک مختصر سی سطر کی تکسیر جفری پیش کی گئی ۔ اب آپ کو مکمل عمل کی تکسیر جو ہم مثال کے طور پر تیار کر رہے ہیں پیش کرتا ہوں ۔
مثالی تکسیر ۔(کلک کریں)۔
آپ نے اگر تکسیر جفری درست کرلی تو سمجھ لیں آدھہ میدان مار لیا ۔ اب آگے کیا کرنا ہے خوب غور سے ان سطو کو پڑھیں ۔
حروف کی اقسام میں ایک قسم ہے حروف نورانی ۔ ان کی تعداد ہے چودہ

ا  ھ  ح  ط  ی  ک  ل  م  ن  س   ع  ص   ق  ر

آپ نے اپنی مکمل تکسیر کو دیکھنا ہے کہ اس میں ان حروف کی ابجدی قیمت کیا بن رہی ہے اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ
اپنی سطر اول کو خوب غور سے دیکھیں ۔
ہماری سطر اول کے حروف یہ ہیں ۔
ا ل ھ ا ل ا ل ھ ت ا ل ر ف ی ع ا ل ج ل ا ل ھ ا ل ش م س ف ی ص ل ل ط ی ف ب ن ن ذ ی ر ب ی ک م

اس سطر میں سے حروف نورانی علیحدہ کرنے ہیں
ا ل ھ ا ل ا ل ھ ا ل ر ی ع ا ل ل ا ل ھ ا ل م س ی ص ل ل ط ی ن ن ی ر ی ک م
ان کے اعداد ابجد قمری کی رو سے
1201
ہمیں سطر اول کے حروف نورانی کے اعداد کا علم ہوگیا ، اب ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ سطر زمام کتنی سطور میں برآمد ہوئی ہیں ۔
ہماری اس مثالی تکسیر میں سطر زمام ۱۲ سطور میں برآمد ہوئی ہیں لہٰذا
1201×12=14412
یعنی ہماری کل تکسیر میں حروف نورانی کے اعداد ۱۴۴۱۲(چودہ ہزار چار سو بارہ) ہیں ۔ یاد رکھیں کہ تکسیر کرتے وقت اگر کل تکسیر کے اعداد لیںے ہوں یا مخصوص طریق پر حروف لینے ہوں تو سطر زمام تک لئے جاتے ہیں ، سطر میزان کو شامل نہیں کیا جاتا کہ یہ درحقیقت سطر اول ہی ہوتی ہے ۔

یہ جو اعداد ہم نے استخراج کئے ہیں ان سے ایک مربع آتشی پُر کرنا ہے ۔ مربع پُر کرنے کا طریق اس سے پیشتر کئی بار لکھ چکا ہوں لیکن آپ کو دقت نہ ہوں اس لئے دوبارہ تحریر کر رہا ہوں ۔ کل اعداد سے ۳۰ عدد تفریق کرکے ۴ پر تقسیم کر دیں ۔ جو حاصل اول ہو اسے چال کے مطابق خانہ اول میں رکھ کر ایک ایک کے اضافہ سے نقش پرکریں اگر تقسیم سے ایک باقی بچ جائے تو خانہ نمبر ۱۳، دو باقی رہنے کی صورت میں خانہ نمبر ۹ اور ۳ باقی رہنے کی صورت میں خانہ نمبر ۵ میں ایک عدد کا مزید اضافہ کیا جاتا ہے ، یہ خانہ کسر کہلاتے ہیں ۔ ہمارے کل حروف نورانی کے اعداد تھے ۱۴۴۱۲، ان اعداد سے ۳۰ عدد تفریق کئے ۱۴۳۸۲۔ ان اعداد کو ۴ پر تقسیم کیا حاصل تقسیم ۳۵۹۵باقی ۲ یعنی خانہ ۹ میں کسر۔ بہت سے احباب مجھے ای میل کرکے یہ سوال کرتے ہیں کہ تقسیم کیسے ہوگا ضرب کیسے ہوگا ، یہ کیسے علم ہوگا کہ باقی کتنے بچے ، ان سے نہایت مودبانہ گزارش کرتا ہوں کہ اپنے اسکول ، کالجز اور یونیورسٹیز کے اساتذہ سے یہ سوال کریں کہ یہاں آپ کو علوم مخفیہ کی تعلیم دینے کی کوشش کی جا رہی ہے اگر علم ریاضی میں بنیادی باتوں کا ہی علم نہیں تو پہلے علم ریاضی کی جانب توجہ دیں پھر اس جانب قدم بڑھائیں ، میں ایسے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دوں گا۔ MisaaliNaqsh_Sharf-e-Shams

اب ہم نے اس مربع کے اطراف میں جو کچھ لکھنا ہے اس کا استخراج کرنا ہے ۔ تکسیر کے چاروں گوشوں و قلب کے حروف لینے ہیں ۔ ایک مثال سے سمجھاتا ہوں
مان لیا جائے کے تکسیر جفری یہ ہے
ا   ب   ج   د   ھ
ھ   ا     د  ب   ج
ج   ھ  ب    ا    د
د   ج   ا     ھ   ب
ب   د   ھ   ج   ا
ا   ب   ج     د   ھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ تو سطر میزان ہوئی لہٰذا اسے شامل نہیں کیا جائے گا ۔
ہماری تکسیر میں سطر اول کا پہلا حرف ا
ا  سے نیچے آتے رہیں سطر زمام تک ، حرف ملا ب
دائیں جانب کے گوشوں کے حروف مل گئے یعنی ا ب
اب بائیں جانب یعنی سطر اول کا آخری حرف   ھ
پھر  اس ھ سے نیچے ، زمام تک ۔۔۔۔۔   ا
یعنی بائیں جانب کے گوشوں کے حروف   ھ  ا  حاصل ہوئے ۔
اب قلب تکسیر حاصل کرنا ہے ۔
پانچ حروف ہیں سطر اول کے اور سطر زمام برآمد ہوئی ہے پانچ سطور میں ان کا مرکزی حرف یعنی قلب کا حرف لینا ہے ۔

سطور برآمد ہوئی ہیں پانچ ، دو اوپر کی سطور اور دو نیچے کی سطور چھوڑ دیں تو درمیانی سطر بچ گئی یعنی
ج ھ ب ا د   والی یعنی یہ سطر مرکز تو ہمیں معلوم ہوگئی ۔ اب ان کا مرکزی حرف لینے کے لئے برابر برابر دائیں اور بائیں سے حروف کو ترک کردیں
ج ھ دو حروف دائیں سے ۔ ا د دو حروف بائیں سے ۔ درمیانی حرف ب
یعنی ہماری اس تکسیر میں حرف "ب” قلبی حرف ہے ۔
االبتہ تعداد حروف جفت ہونے کی صورت میں حرف قلبی ایک سے زائد برآمد ہوسکتے ہیں ۔

اب ہم اپنی مثالی تکسیر جو گزشتہ سطور میں ایک لنک پر دی گئی ہے سے چاروں گوشوں کے حروف اور حرف یا حروف قلبی حاصل کرتے ہیں ۔
سطر مذکورہ میں کل ۴۵ (پینتالیس) حروف ہیں اور سطر زمام ۱۲(بارہ ) سطور میں برآمد ہوئی ہیں ۔
دائیں جانب کے گوشوں کے حروف” ا  ،   ل  "۔  جب کہ بائیں جانب کے گوشوں کے حروف "م   ، ا  "۔۔۔۔۔۔
اب حرف قلبی حاصل کرنا ہے ۱۲ سطور میں زمام برآمد ہوئی ہے یہ عدد جفت ہے ۔
دو مساوی حصوں میں تقسیم کرنا ہے اگر ہم دو مساوی حصے چھ ، چھ کرلیں تو ہمارے پاس کوئی سطر باقی نہ رہے گی ۔
لہٰذا دو مساوی حصے ۵،۵ کے کئے گئے ۔ تو علم ہوا کہ سطر نمبر ۶ اور سطر نمبر ۷ ہماری مرکزی سطور ہیں
کل حروف کی تعداد ۴۵ ہیں ۔ قلبی حرف معلوم کرنے کے لئے دائیں جانب سے ۲۲ حروف اور بائیں جانب سے ۲۲ حروف چھوڑ دئیے گئے ۔
لہٰذا قلبی حروف ل اور ا  برآمد ہوئے ۔ میں دوبارہ تکسیر یہاں پیش کرتا ہوں اور حروف کو واضح کرتا ہوں کہ تھوڑا سا تدبر کریں گے تو بآسانی سمجھ جائیں گے
تکسیر بعمہ حروف گوش و قلب۔
ہمیں کل چھ حروف حاصل ہوئے ا  ل   م  ا   ل   ا
ان کے اعداد بذریعہ ابجد قمری اخذ کئے جوکہ ۱۰۳ ہوتے ہیں ۔ اب ہم نے ایسے اسمائے الہی کا انتخاب کرنا ہے جن کا عدد ۱۰۳ ہو خواہ ایک اسم ہو دو ہو تین ۔۔۔
ہم نے دو اسماء کا انتخاب کیا ، اللہ ، اول ۔۔۔
اللہ کے اعداد ۶۶ جبکہ اول کے ۳۷ ۔۔۔ کل اعداد ۱۰۳ جو کہ مساوی ہیں مندرجہ بالا حروف کے اعداد ابجد قمری کے ۔
اب ہم نے موکلات عمل اخذ کرنا ہے ۔اپنی تکسیر کی سطر اول کو دیکھیں تعداد حروف دیکھیں کہ طاق ہیں یا جفت ۔ اگر طاق تعداد حروف ہیں تو تین تین یا پانچ پانچ کے کلمات بنا لیں اگر جفت ہیں تو دو دو کے کلمات بنالیں ، ہر کلمے کے آگے لفظ ائل کا اضافہ کردیں ۔ یہ مؤکلات عمل استخراج ہوگئے ۔
ہماری سطر اول کے حروف کی تعداد ۴۵ ہیں ۔ لہٰذا طاق عدد ہونے کی وجہ سے ہم نے پانچ پانچ کے کلمات بناتے ہوئے لفظ ائل کا اضافہ کر دیا ۔
ا ل ھ ا ل    ا ل ھ ت ا     ل ر ف ی ع     ا ل ج ل ا     ل ھ ا ل ش    م س ف ی ص    ل ل ط ی ف    ب ن ن ذ ی   ر ب ی ک م

 الھال آئل۔    الھتاآئل     ۔   لرفیعآئل       ۔  الجلاآئل    ۔  لھالشآئل    ۔  مسفیصآئل     ۔   للطیفآئل        ۔ بننذیآئل      ۔ ربیکم آئل    ۔۔۔۔

اب ہم نے اس عمل کے اعوان حاصل کرنے ہیں جس کا طریقہ یہ ہے کہ سطر اول کو نظیرہ اجھزط دے دیں ۔ طاق یا جفت کلمات حسب سابق بنا کر آگے ان کلمات کے کلمہ ہوش کا اضافہ کر دیں ۔
سب سے پہلے یہ ابجد ملاحظہ فرمائیے ۔
ابجد اجہزط
ہر ایک مقابل حرف ایک دوسرے کا نظیرہ ہے ، یعنی ا کا نظیرہ ب اور ب کا ا ۔ ج کا د ، اور د کا ج ۔
ہماری سطر یہ تھی
ا ل ھ ا ل           ا ل ھ ت ا              ل ر ف ی ع    ا ل ج ل ا             ل ھ ا ل ش    م س ف ی ص    ل ل ط ی ف     ب ن ن ذ ی     ر ب ی ک م
ب ک و ب ک     ب ک و ش ب        ک ق ص ط س   ب ک د ک ب      ک و ب ک ت   ن ع ص ط ف    ک ک ی ط ص     ام م ض ط       ق ا ط ل ن

بکوبکھوش       بکوشبھوش           کقصطسھوش     بکدکبھوش         کوبکتھوش     نعصطفھوش       ککیطصھوش      اممضطھوش     قاطلنھوش

 اب ہم نے جو اعداد کا نقش تیار کیا تھا اس کے چاروں اطراف اسمائے الہی ، موکلات اور اعوان لکھے جائیں گے ۔
موکلات و اعوان ایک سطر میں نہ لکھے جا سکتے ہوں تو دو یا تین سطور میں لکھ لیں لیکن پھر اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ہر چہار سمت میں اسی طرح لکھا جائےگا۔
اس نقش کی پشت پر حروف آفتاب بعمہ طلسم تحریر کیا جائے گا۔
ان تمام استخراجی عمل کے بعد جو نقش تیار ہوا ہے وہ درج ذیل ہے ۔
شرف شمس کا مکمل نقش بمعہ مؤکلات و اعوان عمل

اس نقش کی پُشت پر درج ذیل طلسم لکھا جائے گا۔
طلسم شمس

ایک بات کی یہاں وضاحت کر دوں بے شمار عاملین کو سخرلی کی جگہ سخرت کا کلمہ استعمال کرتے ہوئے دیکھا ہے ، دراصل یہ دعائیہ کلمات ہیں جس میں یہ دعا کی جا رہی ہے کہ اے اللہ میرے لئے تمام خلقت کو مسخر کردے جس طرح تونے سلیمان ابن داؤد علیہم السلام کے لئے کی تھی ، (سخرت ۔۔۔۔ مسخر کی تھی ماضی کا صیغہ)۔
سلیمان علیہ السلام اور داؤد علیہ السلام دونوں ہی نبی اللہ ہیں ، عبارت عاملین نے لکھتے وقت علیہ السلام استعمال کیا جو کہ اصولوں کے مطابق درست نہیں ۔ جمع کا صیغہ علیہم السلام ( ایک سے زائد کے لئے ) استعمال کیا جانا چاہئے ۔

اب آئیے سمجھئے کہ اس نقش کو بنانا کس پر ہے اور کیسے بنانا ہے ؟
اگر اللہ نے آپ کو استطاعت دے رکھی ہے تو سونے کی لوح بنائیں ۔ اس لوح کا وزن بھی مقرر ہے جسے نظر انداز کیا جاتا ہے ۔
لوح کا مخصوص وزن ہے ایک تولہ ، دو ماشہ ، پانچ رتی ۔
میں اسے یہاں آپ کی آسانی کے لئے گرام میں درج کر رہا ہوں تاکہ ماشہ و رتی کی جھنجھٹ میں نہ جانا پڑے ۔
یہ کل وزن بنتا ہے
14.64 grams
اگر آپ کی سونے کی استطاعت نہ ہو تو اس صورت میں سونا اور تانبہ یا پھر سونا اور چاندی کی مخلوط لوح اسی وزن کی تیار کروالیں ۔
اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو پھر خالص تانبہ کی لوح پر تیار کریں ۔
یہ بھی نہ ہو سکے تو ایسی صورت میں سنہری کاغذ جس کی ایک جانب سفید ہو (جیسے سگریٹ کی پنی ہوتی ہے ) ۔ ایسا کاغذ حاصل کریں زعفران سے سفید جانب نقش لکھیں اور اس کی پشت پر طلسم ۔
اب یہاں بھی ایک بات واضح کر دوں اگر اس کاغذ کی پشت والی جگہ پنی نما ہے تو وہاں آپ زعفران سے کچھ لکھ ہی نہیں پائیں گے ایسی صورت میں زرد رنگ کا مارکر استعمال کریں ۔
نقش لکھتے وقت یا لوح کی تیاری کرتے وقت بخورات عود و صندل سرخ بمعہ زعفران سلگ رہے ہوں ۔
اکثر لوگ سوال کرتے ہیں کہ تاثیر میں کیا فرق ہوگا اس کی بڑی آسان سی مثال دی جا سکتی ہے ۔
چار افراد ہیں ، چاروں کے ہاں انٹرنیٹ کنکشن موجود ہیں ۔
ایک کے ہاں ون ایم بی کا کنکشن ہے ، دوسرے کے ہاں دو ایم بی ، تیسرے کے ہاں تین ایم بی اور چوتھے کے ہاں چار ایم بی ۔
انٹرنیٹ چاروں ہی استعمال کر رہے ہیں چاروں ہی اس سے مستفید ہو رہے ہیں ۔ لیکن اسپیڈ کا فرق ہے ۔
مثلاً ایک فائل ہے جس کا سائز ۱۰۰ ایم بی ہے ۔
جو فرد ون ایم بی کا کنکشن استعمال کر رہا ہے وہاں یہ فائل چالیس منٹ میں ڈاؤن لوڈ ہوگی ، دو ایم بی والے کے پاس ۳۰ منٹ میں ، تین ایم بی والے کے پاس ۲۰ منٹ میں اور چار ایم بی والے کے پاس ۱۰ منٹ میں ۔
اس کے علاوہ بعض سہولیات جیسے لائیو اسٹریم و ایچ ڈی کوالئی ، ون ایم بی یا ٹو ایم بی والا جب مستفید ہونا چاہے گا تو بغیر بفرنگ کے ممکن نہ ہوگا۔

کچھ اسی طرح ان الواح کی تاثیر کو سمجھنا چاہئے ۔ کاغذ پر بنا نقش دیر سے ، ، مخلوط لوح میانہ اور شمس کی منسوبہ دھات سونا فی الفور اپنا اثر ظاہر کرتی ہیں۔

یہ تفصیل اس وجہ سے درج کر دی ہے کہ اکثر حضرات یہ سوال کرتے ہیں کہ تاثیر میں کیا فرق ہوگا یا ہوتا ہے تو امید ہے کہ اب سمجھنے میں آسانی رہے گی ۔

اچھا ایک بات کا خیال رکھیں کہ اگر آپ نے کاغذ پر نقش تیار کیا ہے تو اسے تہہ اس طرح کرنا ہے کہ پشت پر طلسم اور نقش یا تو ایک دوسرے کی پشت پر آجائیں یا روبرو مل جائیں ۔
شرف شمس کے اوقات درج کر چکا ہوں ، ان اوقات میں ساعت شمس کا خیال رکھ کر نقش یا لوح کی تیاری کرنا ہے ۔ شمس دن سے منسوب سیارہ ہے اس لئے دن کی ساعت ہی استعمال کرنا ہوگی ۔
جب یہ لوح یا نقش تیار ہوجائے تو اس کو سرخ ریشمی کپڑے میں سرخ دھا گے کی مدد سے سِی لیں پھر کسی محفوظ مقام پر رکھ دیں ۔
اب اگلے روز ایسے مقام پر چلے جائیں (سورج طلوع ہونے سے قبل ) کہ جب شمس طلوع ہو تو اس کا نظارہ بخوبی ہو سکے ۔
آپ نے طلوع شمس سے قبل ایسے مقام پر چلے جانا ہے ، جس رخ سے شمس طلوع ہوتا ہے اس رخ کھڑے ہوجائیں اور سورہ والشمس کی تلاوت کرنا شروع کر دیں
قرآن سے دیکھ کر پڑھ سکتے ہیں ۔
سورج آپ کی تلاوت کے دوران طلوع ہونا چاہئے ، یعنی ورد کی کوئی تعداد مقرر نہیں ۔
جب آپ کو سورج طلوع ہوتا نظر آئے تو لوح کو ہاتھ میں لیتے ہوئے دعائیہ انداز اپناتے ہوئے ہاتھوں کو بلند کرتے ہوئے دعا کریں ۔
کہ اے پروردگار عالم ! اے اللہ و اول اس نیّر اعظم کی طرح مجھے سر بلند کر اور جس طرح یہ منبع فیض و نور ہے اسی طرح مجھے بنا دے اور جس طرح تمام نظام سیارگان میں یہ بلند مرتبہ ہے اسی طرح تمام خلقت میں مجھے سر بلند کر دے اور خلقت کو مطیع و فرمانبردار بنا۔
اس دعا کو پڑھنے کے پاس لوح کو اپنے پاس رکھ لیں یا تو والٹ میں رکھ لیں ، یا بطور تعویذ دائیں ہاتھ یا گلے میں پہن لیں ۔
جوں جوں وقت گزرتا جائے گا نحوستوں کے بادل ختم ہونا شروع ہوجائیں گے ، کہیں مقدمہ چل رہا ہے تو کامیابی ہوگی غرضیکہ زندگی کی تمام مشکلات کے حل کے لئے غیبی طور پر مدد شامل رہے گی ۔

میں نے اپنی انتہائی کوشش کی ہے کہ بہتر سے بہترین طریق پر آپ کو یہ عمل سمجھا سکوں ، مجھے نہیں معلوم کہ میں اس میں کامیاب ہوا ہوں یا نہیں ۔
ایک ایک بات کو میں نے مثالوں سے واضح کیا ہے ، اور بھرپور کوشش کی ہے کہ کوئی غلطی نہ ہو لیکن بشری تقاضوں کے پیش نظر غلطی کا احتمال باقی رہتا ہے
لہٰذا عمل تیار کرنے سے قبل اچھی طرح اطمینان کرلیں کہ کہیں کوئی غلطی تو نہیں ہوئی کیونکہ ایک حرف کی غلطی ساری محنت اکارت کردے گی ۔

نوٹ: دعائیہ کلمات میں ، میں نے یا اللہ و اول کا استعمال کیا ہے ، آپ وہ اسماء کا استعمال کریں گے جو آپ کے عمل میں استخراج ہوئے ہیں ۔

جو حضرات براہ راست ادارہ سے تیار کروانا چاہیں وہ شرف شمس کے وقت سے قبل رابطہ فرمائیں ۔

3 Comments

  1. السلام علیکم ۔
    درج ذیل لنک پر کلک کریں ۔ دئیے گئے فارم پر لوح کے متعلق جو سوالات دریافت کرنا چاہیں وہ لکھ کر ارسال کر دیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*