عطر موہنی

عمل ہٰذا ایک سفلی عمل ہے جو غیر مسلموں کے لئے درج کیا جا رہا ہے میں ذاتی طور پر سفلی اعمال کے خلاف ہوں نہ خود کرتا ہوں نہ ہی کسی مسلمان بھائی کو مشورہ دوں گا ۔
یہ مشہور و پرتاثیر منتر ہے جائز محبت کے لئے ، بد طینت آدمی کو رام کرنے کے لئے ، افسر کو خوش کرنے کے لئے اور کسی کی کشیدگی کو محبت میں بدلنے کے لئے ، دشمن کو دوست بنانے کے لئے بے خطا تیر بتایا جاتا ہے محبوب کی تسخیر اور توجہ کے لئے اسے عطر موہنی کا نام دیا گیا ہے ۔ ترکیب عمل کے مطابق ایسا کریں کہ حسب ضرورت تیز خوشبو کا عطر بازار سے صبح ایسے وقت لائیں کہ ابھی دوکان پر تم سے پہلے کوئی گاہک نہ آیا ہو عطر لے کر عمل کی نیت سے محفوظ کرلیں ۔ سونگھنا بالکل نہیں ۔ عمل ختم ہونے کے بعد تک خود یا کوئی اور شخص شیشی نہ سونگھ لے ۔ ضرورت کے وقت نکالیں اور پھر پوشیدہ کرلیں۔ نوچندی جمعرات کو رات کے وقت پانی کے کنارے شروع کرنا ہوگا وقت اور جگہ کی پابندی ضروری ہے روزانہ ایک ہی جگہ اور ایک ہی وقت کرنا ہوگا جگہ کوئی ایسی منتخب کی جائے کہ دوران عمل کوئی مداخلت نہ کر سکے پانی خواہ جاری ، بند ہو تو کوئی قید نہیں ۔ جاری پانی البتہ بہتر ہے ۔ مشرق کی طرف منہ کر کے بیٹھیں عطر پاس رکھ لیں اکیس روز تک ایک تسبیح روزآنہ پڑھیں یعنی ۲۱۰۰ کی تعداد پوری ہوگی اور پڑھنے کے بعد شیشی کا کارک نکال کر پھونک مار دیا کریں عمل میں یک سوئی اور طمانیت قلب ضرور ہو اس وقت کسی قسم کا خیال دل میں نہ۰ پیدا ہونے پائے ۔ سایہ کے نیچے نہ بیٹھیں بعد اکیس یوم کے عطر موہنی تیار ہوجائے گا ۔ جس پر ایک قطرہ گرادوگے مطیع و فرمانبردار ہوگا خواہ وہ جانورہی کیوں نہ ہو اس کے بعد اس سے پیچھا چھڑانا مشکل ہوگا عطر لگاتے وقت دوسرے کو معلوم نہ ہو اگر خود لگا کر سامنے جائے تو جس کے سامنے جائے وہ دلدادہ ہو۔ لیکن یہ ضرور ہے کہ خوشبو لگا کر سب سے پہلے اسی سے ملاقات ہو جس کی نظروں میں عزت و الفت حاصل کرنا مقصود ہو۔
عمل کے دوران ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے سب خیالی چیزیں ہوں گی کوئی نقصان نہ پہنچائیں گی ۔ عامل ہونے کے بعد عطر ختم ہوجائے تو دیوالی یا گرہن کی رات پھر عطر لے کر ایک سو ایک دفعہ پڑھ کر پھونک لیں پھر عطر تیار ہوجائے گا ہمیت کیجئے اور تماشہ دیکھئے ۔ منتر یہ ہے ۔
امیر ہے ۔ امیر وسّے ۔ امیر سنگی ماروسّے ۔ جو کہ ہمارے بیر کی باس سنگھے ۔
کبھی نہ چھوڑوں ۔ گھر چھوڑ دوں ۔ چھورڈوں گھر کی باس ۔ گھر چھوڑ ہمارے پاس
چت دھرے ۔ بڑا نارسنگ ۔ چھوٹا نارسنگھ ۔ چاٹا نارسنگھ ۔ بیٹھی سُتّی ۔ کو لیاویں چلتی پھرتی لیاویں
نہ لیاویں تو بہن بہینیویں کو چھیج پر دھریں ۔

1 Comment

  1. جناب یہ آخری فقرے میں لفظ ” بہینیویں ” صحیح لکھا ہوا ہے ؟؟
    اسکا تلفظ اور مطلب کیا ہے
    بتائیں تاکہ پڑھنے میں آسانی ہو
    شکریہ

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*