سعادت مشتری

سیارہ مشتری جسے مال و دولت سے بھی منسوب کیا جاتا ہے سفید مائل بہ سرخی ہے ۔ آسمان ششم پر طلوع کرتا ہے ۔ اس کی طبع آتشی ہے دائرۃ بروج کا دورہ تقریباََ ۱۳ سال میں طے کرتا ہے ایک برج میں تیرہ ماہ جبکہ ہر منزل میں ۵ ماہ تک قیام رہتا ہے منسوبی دن جمعرات اور اسی دن کی پہلی ساعت مشتری کی ہوتی ہے ۔
کسی بھی سیارہ کی اول درجہ کی سعادت کی قوت اس کا وقت شرف ہے البتہ یہ بھی ضروری ہے کہ سیارہ اس وقت دیگر نحس نظرات سے پاک ہو سیارہ مشتری کو شرف تقریباََ ۱۲ سال بعد لگتا ہے وہ حضرات جو گزشتہ شرف میں اس کی روحانیت سے فائدہ نہ اٹھا سکے ہوں انہیں شرف کا انتظار کرنا ہوگا یہ تو خدا ہی بہتر جانتا ہے کہ کس کی زندگی میں یہ وقت آئے گا اور کس کی زندگی میں نہیں آئے گا ۔البتہ ہم یہاں ایک خاص وقت کی نشاندہی کر رہے ہیں جو کہ مطلوبہ نتائج کے حصول میں معاون ہے ۔
مشتری کوکب مال و دولت ہے چونکہ مسبب الاسباب نے اس عالم سفلی کو عالم اسباب قرار دیا ہے اس لئے حصول مال و دولت کے لئے سبب اثرات مشتری ہے اسی سے قابل مادہ مہیا ہو سکتا ہے جو چند ہی سال میں امارت اور وسعت مال دے گا ۔
وہ لوگ جو مالی مشکلات میں گرفتار ہیں وہ لوگ جو ہمیشہ مقروض رہتے ہیں ۔ وہ لوگ جو ذرائع زائد آمدن سے آج تک انعام حاصل نہیں کرسکے ۔ وہ لوگ جو متعلقہ کسی بھی شخص یا ذریعہ سے مال امداد حاصل کرنے سے عاجز رہے ہوں ۔ وہ لوگ جو متعلقہ پیشہ سے کثیر دولت حاصل کرنا چاہیں ۔ وہ لوگ جو یہ چاہتے ہیں کہ جو ذریعہ اختیار کریں اس سے روپیہ کا حصول ممکن ہو ۔ وہ لوگ جو یہ چاہتے ہوں کہ ترقی کرکے اعلیٰ پوزیشن حاصل ہوجائے تو ان کو چاہئے کہ وہ ۱۸ جنوری ۲۰۱۰ کا دن نوٹ کرلیں ۔
بلحاظ زائچہ نجوم مشتری نہایت سعد درجہ کی کاسمک شعاعیں اہل زمین کو منتقل کر رہا ہے ۔ اہل علم حضرات کے لئے ہم زائچہ نجوم بھی پیش کر رہے ہیں ۔
اس کے علاوہ مشتری سے منسوبہ دو اعمال پیش کئے جا رہے ہیں ہر فرد اپنے لئے خود تیار کر سکتا ہے ۔
اس سے قبل کہ ہم اعمال کی تفصیل پیش کریں مناسب خیال کرتے ہیں کہ اہل علم حضرات کے لئے زائچہ نجوم پیش کردیں ۔
Mushtri Chart

زائچہ پر غور کریں تو علم ہوگا کہ سیارہ مشتری اور سیارہ قمر نحس نظرات سے پاک ہیں ۔
مشتری اور سیارہ قمر میں قران بن رہا ہے ۔
روائتی نجوم کے مطابق مشتری کا ذیلی برج ، برج حوت ہے ۔ مشتری برج حوت میں ہی سیر کناں ہے ۔
زائچہ نجوم (آسٹرو کمپیوٹرائزڈ رپورٹ) کے مطابق مشتری کی قوت مثبت درجہ پنجم ظاہر ہو رہی ہے ۔
سیارہ مشتری برج حوت(اپنے گھر ) میں رہتے ہوئے صاحب قران ہے ۔ دئیے گئے اوقات کے مطابق بر افق مشرق برج حوت طلوع کر رہا ہے اور مطلوبہ سیارہ بھی اسی برج میں مقیم ہے ۔اب ہم اس وقت کی مناسبت سے یہاں دو اعمال پیش کر رہے ہیں 
علامہ محمد رفیق زاہد مرحوم اپنی کتاب "انوار طلسمات” کے صفحہ نمبر ۴ پر رقمطراز ہیں کہ مشتری کی ساعت میں نر مچھلی کے سر سے حاصل ہونے والے پتھر کو مشتری کے متعلقہ بخور سے دھوپ دیکر ہرن کی جھلی میں لپیٹ لیں۔اس عمل کے بعد اس پتھر کو زر خالص یا چاندی کے تعویذ میں بند کروا کر ہمیشہ اپنے پاس محفوظ رکھیں ۔  صاحب کتاب بدیع تحریر کرتے ہیں کہ جو شخص بھی اس عمل کو اپنے پاس تیار کر کے رکھے گا تو خدا تعالیٰ اس کو ایسی جگہ سے روزی پہنچائے گا کہ جس کا اسے گمان تک نہ ہوگا اور اس قدر مال کثیر کرامت فرمائے گا کہ جس کے حساب سے بھی وہ عاجز ہوجائے گا یاد رہے کہ مچھلی کے سر سے دستیاب ہونے والے متذکرۃ الصدر پتھر کو حجر السمک یا سنگ سرماہی کے نام سے پکارا جاتا ہے ہر نر مچھلی جب اپنی پختہ عمر تک جا پہنچتی ہے تو اس وقت اس کے سر کی ہڈی میں پکھراج کی شکل و صورت جیسے سفید دودھیا رنگ کے پتھر پیدا ہوتے ہیں علمائے طلسمات فرماتے ہیں کہ خدائے بزرگ و برتر نے اپنی حکمت کاملہ سے اس پتھر کو رزق کی برکت و کثرت جیسی خصوصیات سے نواز دیا ہے علامہ صاحب فرماتے ہیں کہ میرا یہ عمل خود متعدد بار کا آزمایا ہوا ہے چنانچہ جب بھی میں نے اس طلسم کو تیار کیا ہے اس کے عجیب و غریب فوائد و نتائج سے فیضیاب ہوا ہوں ۔ میرے نزدیک وسعت رزق اور حصول دولت کے لئے یہ عمل اپنے سلسلے کے عملیات میں سب سے بڑھ کر مجرب و معتبر ہے یہ ایک ایسا عمل ہے کہ جس کے عامل و حامل کے لئے فتوحات کے دروازے کشادہ ہوجاتے ہیں سعادت و خوش بختی اس شخص کا مقدر بن جاتی ہے اور فقر و فاقہ اس شخص کا زائل ہوجاتا ہے اس عمل کو تیار کرنے کا بہترین وقت ۱۸ جنوری ۲۰۱۰ بمطابق اسلام آباد صبح ۸ بجکر ۵۸ منٹ تا ۹ بجکر ۳۰ منٹ تک ہوگا ۔ اس وقت سے قبل کسی بھی مشتری کی ساعت میں یہ پتھر حاصل کریں ۔اور پھر اس تاریخ کا انتظار کریں ۔ اس دن اسی پتھر پر نقش شرف مشتری بھی کندہ کیا جاسکتا ہے جو اس کی طاقت کو مزید کئی گنابڑھا سکتا ہے ۔اب ہم اس وقت حصول مال و دولت کے لئے مشتری کی لوح تیار کرنے کا بھی طریقہ بیان کر رہے ہیں ۔
صاحب کتاب رموز جفر (کاش البرنی مرحوم) نے اس کی بے حد تعریف کی ہے ۔ وہ فرماتے ہیں کہ جس طرح سونا تمام دھاتوں میں قیمتی ہے امیر آدمی کی جیب میں ڈال دیں تو اسے خوشی دے گا ،غریب آدمی کی جیب میں ڈال دیں تو اسے خوشی دے گا اور ہر دو اس کی فروخت سے یکساں مال حاصل کریں گے ، اسی طرح مشتری سونا لانے کا سبب ہے وہ سبب جس شخص کے ہاتھ میں ہوگا خواہ وہ غریب ہو یا امیر وہ اس سے یکساں فائدہ اٹھائے گا گویا ایک کیمیا کا نسخہ ہے جس کے ہاتھ لگ گیا وہ اس سے مال و دولت کثیر پائے گا۔
مشتری مال پر حاکم ہے اس لئے مربع نقش استعمال کیا جائے گا۔ اس میں نام ، آیت اور اسم الہی ذوالکتابت سے پر کیا جائے گا مثلاََ
محمد حسن جو کہ آئندہ مالی وسعتوں کے لئے اس موثر وقت سے تاثیر حاصل کرنا چاہتا ہے ۔
طالب :محمدحسن                             اعداد ۲۱۰
آیت :یغنیھم اللہ من فضلہ                  اعداد ۲۱۸۶
اسم الہہی : یا منعم                         اعداد    ۲۱۱
میزان                                         اعداد     ۲۶۰۷
ان اعداد کا مربع نقش اگر عام طریقہ کار کے مطابق پر کریں گے تو نام آیت اور اسم الہی مدغم ہوجائیں گے اس لئے ذوالکتابت کا نقش تیار کیا جائے گا۔ تاکہ نقش کے اندر نام آیت اور اسم قائم رہیں ۔
اس کا طریقہ یہ ہے کہ چار خانے کا نقش بنائیں جس کے اضلاع قولہ الحق ولہ الملک کے ہوں اوپر بسم اللہ الرحمن الرحیم کے اعداد ۷۸۶ تحریر کریں ۔ چاروں کونوں پر ملائکہ کے اسماء تحریر کریں لوح کے اوپر مشتری کے موکل صرفیائیل کا نام تحریر کریں ۔ اور نیچے اعوان کا نام السید شمھورش  تحریر کریں ۔
خانہ اول میں طالب کا نام بجائے اعداد کے لکھیں ۔ خانہ دوم میں ۲۱۱ (کیونکہ نام طالب کے اعداد ۲۱۰ تھے ، ایک ایک کے اضافہ سے خانہ جات پر کرنے ہیں )۔خانہ سوم میں ۲۱۲ خانہ چہارم میں ۲۱۳۔ اب پہلا دور مکمل ہوگیا۔خانہ نمبر ۵ میں ۱۱۸۰ لکھیں ۔ خانہ چھ میں بجائے ۱۱۸۱ کے ، یغنیھم اللہ لکھیں ۔ خانہ سات میں ۱۱۸۲، خانہ ۸ میں ۱۱۸۳ تحریر کریں ۔ دوسرا دور مکمل ہوگیا۔خانہ ۹ میں ۱۰۰۳، خانہ ۱۰ میں ۱۰۰۴۔ خانہ ۱۱ میں بجائے ۱۰۰۵ کے من فضلہ تحریر کریں ۔ خانہ ۱۲ میں ۱۰۰۶ تحریر کرتے ہوئے نقش کا تیسرا دور مکمل کرلیں ۔خانہ ۱۳ میں ۲۰۸، خانہ ۱۴ میں ۲۰۹، خانہ ۱۵ میں ۲۱۰ اور خانہ سولہ میں بجائے ۲۱۱ تحریر کرنے کے یا منعم تحریر کریں ۔ چار دور نقش کے مکمل ہوگئے ۔ اس کو جس طرف سے میزان کریں گے اعداد ۲۶۰۷ ہی آئے گی ۔ یہ اس امر کی دلیل ہے کہ نقش صحیح پر کیا گیا ہے ۔ چونکہ اس مثالی لوح کے کل اعداد ۲۶۰۷ ہیں اس لئے اس لوح کی دوسری طرف لوح کا موکل جو کہ زخغغائیل ہوگا ، تحریر کیا جائے گا۔باقی دیا گیا طلسم ہوبہو نقل کرلیں ۔

اگر اس کو دھات پر کندہ کریں تو تین قسم کی لوحیں بنائی جا سکتی ہیں ۔
۱۔ سونے کی
۲۔ سکہ ، چاندی ، تانبا ، ٹین اور سونا کی مخلوط لوح ۔
۳۔ چاندی کی لوح

وقت مقررہ سے پیشتر لوح بنوا کر رکھ لیں عین وقت پر کندہ کسی باریک نوکدار چیز سے لوازمات عملیات کا خیال رکھتے ہوئے کندہ کرلیں ۔
اگر کاغذ پر بنائیں تو چاروں دور میں رنگ بدل دیں ۔ دور اول کو سرخ رنگ سے تحریر کیا جائے کہ دور اول آتشی دور ہے ۔
دور دوم بادی ہے اس کو نیلا رنگ سے تحریر کریں ۔
دور سوم آبی ہے اس کو سبز رنگ سے لکھیں ۔
دور چہارم خاکی ہے اس کو زرد رنگ سے لکھیں۔
قلم بھی ہر دور کا الگ ہے ایک دور چار خانے کا ہوگا ۔ اس نقش کی تہہ ۴، یا ۸ یا ۱۲ یا ۱۶ کریں کہ تہہ غلط نہ ہو۔

یہ سارے کام علیحدہ خالی کمرہ میں معطر کپڑے پہن کر کریں حب الغار کا بخور جلائیں ۔ تیار کرنے کے بعد اسے کسی جگہ چھپا دیں ۔ جب مشتری طلوع ہوجائے گا اس رات کو اسے پہن لیں ۔ اور پہن کر سوئیں ۔ اس سے قبل تعویذ یا لوح کو کسی چیز میں بندکروانا چاہیں ، کرواسکتے ہیں ۔ لیکن جمعہ کے دن کے سوا اور کوئی دن بند کروانے کا انتخاب نہ کریں لوح پہن کر صدقہ دیں اس لوح کی تاثیر سے حامل لوح جس کی گردن میں یہ لوح آویزاں ہوگی دنیا میں خوش و خرم رہے گا مال و دولت کثیر پائے گا۔ اقبال اس کا دن بدن بلند ہوگا۔ سامان عیش و عشرت بہم پہنچیں جو بھی کاروبار کرے اس سے بہت کمائے ۔ روزی بے حد فراخ ہوگی ۔ روپیہ مختلف بہانوں سے آئے گا ۔ انعامات کی اسکیموں سے زائد آمدن کے لئے قسمت کھل جائے ۔مختلف لوگوں پر قسمت کھلتے وقت روپیہ مختلف عرصہ میں آئے گا ۔ پھر لوح کی تختی کے اثر سے بد قسمتی اور غربت کی مدت بھی کم ہوجاتی ہے ۔

اب مثالی نقش پیش کیا جا تا ہے ۔
Naqsh-e-mushtreeنقش کی پشت پر جو طلسم تحریر کیا جائے گا وہ درج ذیل ہے ۔

Tilsim-e-mushtree

سنگ سرماہی سے تیار ہونے والا حیرت انگیز طلسم اور لوح مشتری ہردوکی تیاری کا طریقہ بالکل واضح اور عام فہم انداز میں بیان کردیا گیا ہے اور کوئی بات ایسی نہیں جسے رمز و کنایہ میں بیان کیا گیا ہو ہر فرد معمولی سا تدبر کر کے خود اپنے لئے طلسم یا لوح تیار کر سکتا ہے ۔
وہ افراد جو کسی وجہ سے خود تیار نہ کر سکیں وہ ادارہ سے تیار کروا سکتے ہیں ۔
وہ حضرات جو خلق کے لئے کام کرتے ہیں وہ وافر مقدار میں طلسم و الواح تیار کر کے رکھ سکتے ہیں ۔ اگر الواح تیار کرنا چاہیں تو بجائے اسم طالب استعمال کرنے کے صرف آیت کا نقش ذوالکتابت تحریر کریں ۔
جب کہ پشت پر آیت کے اعداد کا ہی موکل جو کہ ھمقغغائیل ہوگا تحریر کیاجائے ۔

طلسم مشتری (سنگ سرماہی ) ہدیہ ۳۰۰۰ روپے
لوح مشتری (سونا ) ۲۰۰۰۰(بیس ہزار روپے )۔
لوح مشتری (مخلوط لوح ) ۸۰۰۰ روپے
لوح مشتری (چاندی)۵۰۰۰روپے
نقش مشتری (کاغذ پر ) ۳۰۰۰ روپے
ڈاک خرچ بذمہ سائل۔۔۔
بیرون ملک مقیم حضرات ویسٹرن یونین کے ذریعہ رقم ارسال کر سکتے ہیں ۔ مزید معلومات کے لئے رابطہ کر سکتے ہیں
[email protected]

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*