گمشدہ مال کی برآمدگی

فہرست

بہت عرصہ سے اکثر قارئین اس بات کا اظہا ر کر رہے تھے کہ کوئی ایسا عمل شائع کیا جائے جس سے مال گمشدہ کے متعلق مدد مل سکے ۔ اپنی نجی مصروفیات کے باعث میں ہمیشہ قاصر رہا ۔ تاہم اس مرتبہ ایسے تمام حضرات کی خواہش کو مقدم جانتے ہوئے مجرب اعمال پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں ۔

مکان سے کوئی چیز غائب ہوجائے یا کوئی چور اٹھا کر لے جائے بعد تلاش فوری طور پر آیہ مبارکہ  انا للہ وانا الیہ راجعون   تین ، پانچ یا سات مرتبہ پڑھیں اور پھر یا حفیظ بیس مرتبہ پڑھ لیں تاکہ مال کا حصار بھی ہوجائے ۔ پھر دوبارہ ڈھونڈنا شروع کرین انشاء اللہ گمشدہ مال مل جائے گا ورنہ چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے اس آیہ مبارکہ کو پڑھتے رہیں اور تین دن تک برابر پڑھیں اس عرصہ میں کیسی ہی گمشدہ چیز کیوں نہ ہو خود بخود گھر میں رکھی کسی جگہ مل جائے گی ۔ واضح ہو کہ آپ نے کئی کئی بار اس جگہ کو تلاش کرکے دیکھ لیا ہو جہاں وہ چیز رکھی گئی تھی لیکن پھر دیکھیں اور برابر اس آیت مبارکہ کا ورد کرتے جائیں ۔ اور زبان سے یہ بھی کہتے جائیں کہ میرے مکان سے فلاں چیز غائب ہے مکان میں ڈالدے اسی میں خیریت ہے ورنہ کلیجہ کٹ جائے گا ۔ اب خوب غور کرے کہ لینے والا کوش سخص ہو سکتا ہے کون کون اس درمیان میں آیا گیا کس کس پر شبہ ہے یا ایسا فطرتی اور چالاک کون شخص ہوسکتا ہے لیکن حقوق العباد کا خاص خیال رکھیں ایسا نہ ہوں کہ شک و شبہ میں کسی شریف انسان پر شک کرنا شروع کردیں ۔

اگر آپ کو چند افراد پر شک ہو کہ ان میں سے کوئی چور ہو سکتا ہے تو ایک کام کریں کہ ایک طشت پانی سے بھرلیں جس میں کم و بیش ایک بالشت اونچائی میں پانی موجود ہو اب سب مشتبہ اشخاص کے نام علیحدہ علیحدہ کاغذ پر لکھیں اب ان کی گولیاں بنالیں اور آٹے کی گولیوں میں ڈال کر ہر ایک گولی پر ایک ایک بار درود شریف اور آیت الکرسی اور چاروں قل شریف پڑھ کر دم کریں اور وہ گولیاں اس پانی کے طشت میں ڈال دیں چور کی گولی اوپر رہے گی اور سب بیٹھ جائیں گی ۔ اگر دوچار گولیاں اوپر رہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ افراد بھی شریک رہے ہیں یا انہیں اس بات کا علم ہے ۔ ایسی صورت میں اوپر رہنے والی ایک سے زائد گولیوں میں دیکھیں کہ کون کون سے نام نکلے ہیں ۔ ان سب کو پھر علیحدہ علیحدہ کاغذ پر لکھو اور حسب سابق عمل کرو اس مرتبہ ایک ہی گولی چور کے نام والی اوپر رہے گی اب اس سے یہ بات تو پایہ تحقیق کو پہنچ گئی کہ یہی شخص چور ہے ۔

اسی طرح چور کو پہچاننے کے لئےایک حاضرات بھی کی جاتی ہے ۔ طریقہ کار یہ ہے کہ نابالغ لڑکا یا لڑکی جس کی عمر آٹھ نو سال تک ہو ، اسکی دونوں ہتھیلیاں پھیلا کر ملوا کر اس کی ہتھیلیوں پر سیاہی لگادیں بہتر ہے کہ توے کی کالک لگا دین تھوڑا سا تیل بھی ملا دیں تاکہ چمک پیدا ہوجائے ۔بچے سے کہے کہ دونوں ہاتھوں کو ملائے رکھیں اور غور سے اس میں دیکھتا رہے آپ سامنے بیٹھ کر درج ذیل عزیمت کو پڑھتے جائیں جس کا طریقہ یہ ہے کہ نو دانے ماش کی دال کے آپ کے پاس ہوں ہر ایک دانے پر عزیمت کو ایک بار پڑھیں اور پھونک ماریں اور بچے کو ماریں ۔ نو دانے ختم نہ ہونگے کہ چور کی صورت اس بچے کے ہاتھ کی سیاہی میں صاف نظر آئے گی اور لڑکا چور کو پہچان لیگا ۔ اس حاضرات سے دیگر کام بھی لئے جا سکتے ہیں ۔ عزیمت درج ذیل ہے۔

دو عمل چور کو پہچاننے کے سلسلے میں درج کردئیے گئے ہیں اب اس کے باوجود بھی چور کہتا ہے کہ میں نے نہیں لیا اور کسی طرح قبضہ میں نہیں آتا مرنے مارنے پر آمادہ ہوجاتا ہے لیکن چیز دینے پر تیار نہیں تو پھر ایک یوم کا وقفہ دے کر یہ کریں کہ ایک چُھری لیں اس پر سورہ یس شریف کا ایک رکوع پڑھ کر زمین میں گاڑ دیں اور اسی آیت کو تین دن تک پڑھے رہیں انشاء اللہ مطلوبہ سامان کسی بھی بہانے آپ کے ہاں پھینک کر چلاجائے گا۔

ایک بات کا خیال رکھیں کہ وہ مال ملنا مشکل ہوجاتا ہےہ جو ڈاکو یا چور آکر لیجائے یا راستہ سے چیز آنے جانے والا غائب کردے اس کا علم ہہی نہیں کہ آخر کس کا نام لیا جائے یہ دشوار طلب امر ہے ۔ اگر ایسا ہوتا تو محکملہ پولیس کی ضرورت ہی کیا تھی سب کام اسی طرح ہوجایا کرتے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*