طلسم اسمائے جلجلوتیہ الکبریٰ۔ اسم اھوج کے خواص ۔ قسط دوم

اسم اھوج کے خواص

اسمائے جلجلوتیہ اکبریٰ کا دوسرا اسم اھوج ( الاحد ) ہے ۔ یہاں ہم اسم اھوج کے خواص ذکر کرتے ہیں۔
اسم اھوج کے خواص میں جو اعمال علمائے متقدمین نے تحریر فرمائے ہیں ان میں

قضائے حاجات و مہمات کے لئے

قضاء حاجات و مہمات کے لئے خلوت کے مکان میں سات روزہ ریاضت کی نیت کے ساتھ روزانہ اھوج کو اٹھارہ سو اٹھارہ (۱۸۱۸) مرتبہ پڑھیں ۔ خیال رہے کہ اھوج(اھوجن) پڑھنا ہے ۔ حاجات و مہمات سے نجات پاجائیں گے اور کسی شک و شبہ کے بغیر جملہ مرادیں بھی برآئیں گی۔

ظاہری و باطنی علوم کے حصول کے لئے

اسم متذکرہ بالا کا جمعہ کے دن پوست آہو پر سترہ ( ۱۷ ) مرتبہ لکھ کر میعہ سائلہ سے دھوپ دے کر بطور تعویذ بازوئے راست پر باندھنا اس کے حامل کو ظاہری و باطنی علوم کے حصول و کشف کی قوت سے نوازتا ہے وہ حکمت و معرفت اور ذکاء و فہم کی دولت سے مالا مال ہوجاتا ہے اس کی دین و دنیا دونوں کی اصلاح ہوجاتی ہے وہ صاحب عظمت و عزت بن جاتا ہے ۔ اس طرح کہ جو بھی نظر اس پر پڑتی ہے وہ اس سے محبت کرتا ہے ۔

تباہی و بربادی دشمن کے لئے ۔

اسم اھوج کا قمر ناقص النور میں لکھ کر بارش کے پانی سے دھو کر ظالم و جابر کے چھڑکنا اسے ذلیل و خوار کر کے رکھ دیتا ہے ۔ علمائے علم و فن فرماتے ہیں کہ اسم متذکرہ بالا کو دہن بلادر ( اسے بُھلاوا بھی کہتے ہیں ایک پھل کا نام ہے جو بطور دوا استعمال ہوتا ہے یونانی میں اسے القرا کہتے ہیں ۔ زہریلا ہوتا ہے ، پنساری کی دکان سے دستیاب ہو سکتا ہے ) سےآٹھ (۸) مرتبہ آٹھ یوم تک لکھیں اور روزانہ دشمن کے گھر پھینکتے رہیں ۔ دشمن تباہ و برباد ہوگا۔

بدکردار لوگوں سے مکان خالی کروانا۔

حمار اہلی ( پالتو گدھا ) کی دباغت شدہ کھال کے ٹکڑے پر اسم متذکرہ الصدر کو اکیاون ( ۵۱ ) مرتبہ لکھیں ۔ اس عمل کے بعد اس کھال کے ٹکرے کو خشک دھنیا کی دھوپ دیں ۔ دھوپ دے کر جلا ڈالیں اور اس طرح جو راکھ تیار ہو اسے سندرس و مقل ازرق کے ساتھ اس مکان حویلی یا سقیفہ خانہ میں ڈال دیں جہاں بدکردار لوگ فسق و فجور اور شراب و حرام کے لئے جمع ہوئے ہوں ، اس عمل کی تاثیر سے وہ اس جگہ پر پھر کبھی بھی دوبارہ جمع نہ ہو سکیں گے صرف اسی قدر ہی نہیں بلکہ ان کے درمیان نہ ختم ہونے والا انتشار اور باہمی دنگا و فساد بھی اٹھ کھڑا ہوگا۔

گریختہ کو حاضر کرنا ۔

اگر مفقود الخبر غائب شخص کا پتہ چلانا ہو تو اسم اھوج کو کاغذ کے پارچہ پر اس شخص کے نام کے اعداد کے مطابق لکھیں اور پھر اس پارچہ کاغذ کو سورج کے مقابل ہوا میں لٹکا دیں گمشدہ جہاں اور جس بھی حالت میں ہوگا جلد تر حاضر ہوجائے گااور خدا نخواستہ مرچکا ہوگا تو اس صورت میں معلق تعویذ غروب آفتاب کے ساتھ ہی خودبخود زمین پر آگرے گا۔

اروح و روحانیت کے ظہور کے لئے ۔

علمائے علم و فن کی تحقیقات کے مطابق اسم جلجلوتیہ کے اسم ثانی اھوج کو اسم مکاشفات کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے اس اسم مقدس کا عامل و ذاکر ہر قسم کی ارواح کے مشاہدہ و حاضرات کی طاقت و قدرت رکھتا ہے اکابر و مشائخ فرماتے ہیں کہ اس اسم مبارک کا ذاکر عمل کی تلاوت سے اپنی روح کو صفائی اور دل کو جلا بخشنے والی روشنی سے منور کرلیتا ہے چنانچہ اس اسم مقدس کی ہمیشہ مداومت اس کے عامل کو ایک عرصہ بعد ایسے مقام و منصب تک پہنچا دیتی ہے کہ جہاں پہنچ کر وہ خود اپنی مادی آنکھوں سے جہاں نور کی مخفی و باطنی مخلوق کے مشاہدہ کی صلاحیت حاصل کرلیتا ہے علاوہ بریں بے شمار خواص و نتائج اور بہت سے حقائق و معانی اس پر منکشف ہوجاتے ہیں اسم مقدس کی مداومت کا طریقہ یہے کہ عمل کے دن روزہ رکھیں اور نماز مغرب کے بعد کسی خلوت کے مکان میں اس متذکرہ بالا کو کامل یکسوئی کے ساتھ بلا حساب و شمار پڑھیں عمل و تجربہ اسم امر پر شاہد ہے کہ عامل اس اسم مقدس کی تلاوت کرتا ہوا اس کی مقررہ و معینہ تعداد دو ہزار دو سو پچیس تک بھی نہیں پہنچ پاتا ہے کہ ارواح و روحانیات کا ظہور عمل میں آجاتا ہے ۔ علماء و حکماء کے نزدیک اس عمل کو ایک ماہر و حاذق عامل و کامل ہی بجا لا سکتا ہے چنانچہ ضروری قرار دیا گیا ہے کہ اس عمل مکاشفات کو بطور تماشہ و تفنن طبع کے نہ بجالایا جائے ایسا کیا جائے گا تو جہاں اس عمل کا اثر جاتا رہے گا وہاں عامل  بھی وبال و نقصان سے دوچار ہوجائے گا۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*