No Picture
مضامین

لوح نصرت

زحل کے ان اوقات میں جہاں دیگر مقاصد کے لئے کام کیا جا سکتا ہے وہیں جن میاں بیوی میں تفرقہ ہے یا کسی بڑی جماعت میں عرصہ سے دشمنی وخصومت چلی آرہی ہے یا کسی کو کسی دشمن کا خوف واندیشہ ہے یا کسی میدان جنگ یا خطرناک مقام پر جان جانے کا خوف ہے یا کسی بڑی جماعت پر فتح پانا مقصود ہے اور اس سے حفاظت بھی درکار ہے یا مقدمہ میں فتح پانا مقصود ھے تو ان تمام مقاصد کے لئے بھی اس وقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لوح نصرت تیار کی جا سکتی ہے۔ [مزید جانئے۔۔۔]

No Picture
مضامین

Ghāyat al-Ḥakīm Saturn Talisman | طلسم زحل از غائت الحکیم

سیارہ زحل جو کہ ان دنوں خانہ شرف میں سیر کناں ہے ، کی سعادت سے کس طرح فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے مفصل درج ہے ۔ گو کہ وقت شرف میں تاخیر ہے تاہم زحل کا ایک سعد ترین وقت 23 اگست 2010 ع کو آرہا ہے ۔ اس وقت سے فائدہ اٹھانا آپ کا کام ہے ۔ اس وقت مختلف امور کے لئے اعمال تیار کئے جا سکتے ہیں مثلا دو جماعتوں یا گروپوں یا دو افراد کی دشمنی کو دوستی میں بدل دینا۔ زمین ، جائداد یا ملازمت جانے کا خوف ہو یا کسی جگہ نکاح و نسبت ہو چکی ہو اور ٹوٹنے کا خطرہ ہو تو اسے روک دینا۔ زمین یا جائداد جس کی قسمت میں نہ ہو اسے صاحب جائداد بنانے میں بھی معاون ہے ۔ کسی لیڈر یا مقرر کا قوم پر سرفرازی حاصل کرنا ۔ خلقت پر تسلط حاصل کرنا وغیرہ۔ ۔ ۔ ۔ [مزید جانئے۔۔۔]

No Picture
ہماری پیشکش

الواح و طلسمات سیارگان از غائت الحکیم

غائت الحکیم آسٹرالوجی میجک پر لکھی جانے والی ایک مشہور و معروف کتاب ہے جو کہ علامہ مجریطی کی تصنیف ہے ۔ یہ کتاب سنہ ۱۰۰۰ھجری میں اندلس میں عربی زبان میں شائع کی گئی تھی ۔ جس کا لاطینی ترجمہ سنہ ۱۲۵۶ ھجری میںبادشاہ انفسونو نے کروایا ۔اس کتاب میں درج الواح و طلاسم کو تیار کرنے کے لئے علم نجوم کے بہت سے اصولوں کو مد نظر رکھا جاتا ہے ۔ سیارگان کی سعادت و نحوست ، ان کی طاقت ، اور خصوصاََ پیدائشی طالع میں قمر کی طاقت کو دیکھا جاتا ہے اس کے بعد لوح یا طلسم کا انتخاب کیا جاتا ہے جن سے فوری اثرات کا ظہور ہوتا ہے ۔ ایک ہی لوح یا طلسم پوری زندگی کے لئے کافی ہوتا ہے ۔
ان الواح و طلاسم کی تیاری میں جیسا کہ بتایا گیا کہ علم نجوم کے بہت سے اصولوں کو مد نظر رکھنا پڑتا ہے ۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم گاہے بگاہے ان اصولوں کے ہمراہ الواح و طلاسم تیار کرنے کے طریقہ کار کو پیش کرتے رہیں گے ۔ امید ہے کہ قارئین کے علم میں باعث اضافہ علمی ہوگا۔
[مزید جانئے۔۔۔]