تاثیر الحروف

جنگلوں میں پہاڑوں میں ، ویرانوں میں جا کر دیکھیں تو ہزاروں قسم کی بوٹیاں ، پیڑ ، پتے ،اور پھل نظر آئیں گے ان میں سے ہر بوٹی ہر پتہ ہر پھل قدرت کا شفاخانہ ہے ۔ ان بے شمار بوٹیوں اور پتوں میں سے چند کا حکمت اور طب میں تجربہ کیا گیا ہے او ر بے شمار اقسام ابھی باقی ہیں جن کا آج تک تجربہ نہیں ہوا ، اسی طرح ہر حرف میں قدرت نے ایک خاص اثر رکھا ہے جن میں سے بعض حروف کا جزوی تجربہ کیا گیا ہے باجودیکہ ہر حرف مکمل اثرات کا خزانہ ہے لیکن دنیا نے حروف کے اثرات کا کھوج نہیں لگایا اور یہ علم ابتداء ہی سے نظر انداز ہوتا رہا اگر اس علم میں کسی کو کچھ تجربہ ہوا تو بھی اسے دنیا والوں نے قدرت و منزلت کی نگاہوں سے نہیں دیکھا ۔ ملا ، عامل ، فریبی ، دھوکے باز کے نام سے پکارا گیا اور سیانہ ، ساحر ، جادوگر ، لٹیرے کے نام سے موسوم ہوا ۔ بہرحال تاثیر حروف کا تجربہ کریں اور دیکھیں کہ قدرت نے ان حروف میں کیا اثرات پنہاں رکھے ہیں ۔
ابجد کے کل ۲۸ حروف ہیں جن کی عنصری تقسیم کی گئی تو ہر عنصر کے تحت ۷ حروف علمائے روحانیت نے قائم کئے ۔
تفصیل درج ذیل ہے ۔
آتش۔ ا  ھ  ط  م  ف  ش  ذ  (اعداد ابجد قمری ۱۱۳۵)۔
بادی۔ ج ز ک س ق ث ظ  (اعداد ابجد قمری ۱۳۵۸)۔
خاکی ۔ ج ز ک س ق ث ظ (اعداد ابجد قمری ۱۵۹۰)۔
آبی۔ د ح ل ع ر خ غ ( اعداد ابجد قمری ۱۹۱۲)۔
مراتب عنصری کی درج بالا تقسیم حکمائے فلاسفہ کے مطابق ہے ۔آتشی حروف گرم ہیں ۔
بادی حروف ٹھنڈے ہیں ۔
آبی حروف تر ہیں ۔
خاکی حروف خشک ہیں ۔اگر کسی کا مزاج گرم ہے ، گرمی برداش نہیں کر سکتا ، خون میں حدت ہے ، سوداویت ہے گرم امراض ستاتے ہیں تو اس کے لئے حروف بادی کا پڑھنا مکمل علاج ہے حروف بادی کے مجموعہ یعنی (جزکس قثظ) کو ۱۵۹۰ مرتبہ روزانہ پڑھے چند روز میں آپ کو گرمیوں میں ٹھنڈ محسوس ہوگی اور وہ سب شکایات دور ہوجائیں گی جو گرمی سے پیدا ہوئی ہیں ۔
اسی طرح اگر کسی کا مزاج سرد ہے جاڑوں میں سردی ستاتی ہے ، گٹھیا ، فالج اور جوڑوں میں درد کی شکایات ہیں تو اسے چاہئے کہ وہ حروف آتش سےکام لیں یعنی اھطم فشذ کو روزانہ ان کی عددی قیمت ۱۱۳۵ مرتبہ پڑھیں۔
عمل پیرا ہونے سے موسم سرما میں گرمی معلوم ہوگی سردی میں بھی پسینہ آجائے گا۔
اسی طرح خشک امراض کے لئے حروف آبی سے کام لیں اور تر امراض کے لئے حروف خاکی سے ۔
تجربہ کرکے دیکھیں تو علم ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے حروف میں کس قدر تاثیر رکھی ہے ۔ اسی قاعدے سے قسم قسم کے عملیات بنائے گئے ہیں ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*