ilm-e-jafar-tareekh-kay-ainay-main
علم جفر اخبار

علم الجفر تاریخ کے آئینہ میں

علم الجفر کی افادیت پر ، حصہ آثار و اخبار پر اس سے قبل کئی مضامین پیش کئے جا چکے ، گو کہ علم الجفر کی حقانیت سے انکار ممکن نہیں تاریخ میں اس کے واضح شواہد ملتے ہیں لیکن ہمارے مفتی صاحبان کا کیا کریں؟ کہ جب کسی بات تک ان کی پہنچ نہ ہو پائے تو وہ علم حرام قرار دے دیا جاتا ہے بحث برائے بحث فائدہ مند نہیں ہوتی
یہاں چند تاریخ کے اوراق سے کچھ حوالہ جات دئیے جا رہے ہیں جو اس علم کی صداقت کے لئے کافی ہے ۔ اس سے پہلے کہ ہم حوالہ جات پیش کریں مناسب سمجھتے ہیں کہ ان علماء کے نام اور کتب کے نام بھی تحریر کر دیں جنہوں نے علم الجفر پر کافی ریسرچ کی واضح رہے کہ یہ علماء مسلمانوں کے ہر دو مسلک سے تعلق رکھتے ہیں
یعنی ان علماؤں میں اہل سنت اور اہل تشیع ہر دو مسالک کے مشاہیر ، علماء و محققین شامل ہیں۔
[مزید جانئے۔۔۔]