41 Ahem usool – Taskheer e hamzad k liye | اہم اصول برائے عمل تسخیر ہمزاد

چند کارآمد اصول برائے تسخیر ہمزاد

فہرست

نمبر 1۔ ہرعمل میں بخورات کا دوران چلہ کشی سلگانا ضروری ہے اس لئے عمل تسخیر ہمزاد بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے یہاں یہ بات نہیں بھولنا چاہئے کہ خوشبو جنس لطیف کی روحانی غذا ہوتی ہے جس قدر زیادہ آپ روحانی غذا اس جنس کو پہنچائیں گے اسی قدر یہ زیادہ آپ پر مہربان ہوگی اور اس کی مہربانی آپ کی کامیابی کا پیش خیمہ ہے ۔لہٰذا اس عمل میں بھی آپ اس نکتہ کو فراموش نہ کریں

نمبر 2۔ عامل کو دوران عمل کبھی بھی شکم سیر نہیں ہونا چاہئے ورنہ اس کی ریاضت میں رخنہ واقع ہو سکتا ہے کاہلی مسلط ہوگی اور نیند کے جھونکیں آنے لگیں گے جس کی وجہ سے دعائیہ الفاظ بہ مشکل زبان سے ادا ہو سکیں گے اور یہ نقص ناکامی کی بہت بڑی دلیل ہے ، عمل تسخیر ہمزاد میں تو خصوصی طور سے اس پر توجہ دینی چاہئے اس لئے کہ اس عمل کا بہتر نتیجہ برآمد ہونے کے لئے پابندی سے مشقوں پر عمل کرتے ہوئے ان طاقتوں کا حاصل کرنا ضروری ہے جن کا تذکرہ ہم گزشتہ مضامین میں کر آئے ہیں ۔

نمبر 3۔  عامل کو خوش غذا نہیں ہونا چاہئے تاکہ اسے ترک لذت میں کسی قسم کی تکلیف نہ ہو ہمیشہ ہلکی اور سادہ غذا استعمال کرنا چاہئے

نمبر 4۔  عامل کو کم سخن ہونا چاہئے خصوصاً عمل تسخیر ہمزاد کی منزل میں اس لئے کہ کہیں باتونی ہونے کی وجہ سے سہواً ہی سہی کسی ایسے راز کی عقدہ کشائی ہوجائے جس کا ظاہر نہ کرنا اس کے حق میں بہتر تھا بہ نسبت اس کے کہ اس نے اس راز کو آشکار کرکے اپنی وہ طلسمی طاقت بھی گنوادی جس کی یہ راز حفاظت کر رہا تھا ۔

نمبر 5۔  عامل کو پہلے سے تنہائی کی عادت ڈالنی چاہئے ورنہ دوران مشق یہ عمل جب کہ تنہائی کی اسے سخت ضرورت ہوگی اس کی طبیعت گھبرائے گی اس کو اپنی طبیعت پر ایک بار سا محسوس ہوگا یکسوئی جو کہ اس عمل کا سب سے بڑا جوہر ہے رخت سفر باندھتی ہوئی نظر آئے گی ۔

نمبر 6۔ عامل کو اشیائے بدبودار مثل ہینگ ، لہسن ، پیاز اور اسی قسم کی دوسری چیزیں بھی استعمال نہ کرنی چاہئے تمباکو نوشی سے بھی پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ اس عادت سے بھی بوئے بد خارج ہوتی ہے اور اس قسم کی بوُ جنس لطیف پر انتہائی گراں گزرتی ہے ۔

نمبر 7۔ عامل کو خوش اخلاق ہوناچاہئے اس سے اسکے صبر و ضبط کی عادت میں اضافہ ہوگا طبیعت اعتدال پر رہے گی عجلت پسند نہ ہوگا جو کہ کامیابی کی دلیل ہے ۔

نمبر 8۔ عامل پر ضروری ہے کہ عمل یا مشق شروع کرنے سے قبل غسل کریں پاک و صاف لباس زیب تن کریں پھر اپنے آپ کو خوشبو سے معطر کریں مکان یا مقام عمل بھی صاف ستھرا اور پاک و پاکیزہ ہو اس کے ہمراہ خوشبویات سے معطر ہو ۔

نمبر 9۔ مقام عمل کو بیت الخلاء سے قطعی طور پر دور ہونا چاہئے ۔

نمبر 10۔ مقام یا مکان جہاں پر عمل کیا جا رہا ہو یا تو ملکیت ذاتی ہو ورنہ مالک سے اجازت حاصل کرلی جائے جو کہ ضروری ہے ۔

نمبر 11۔ مکان یا مقام عمل غضبی نہ ہو ورنہ تاثیر عمل ظاہر نہ ہوگی ۔

نمبر 12۔ دوران عمل یا مشق عامل کو ہمبستری سے پرہیز کرنا چاہئے ۔ ورنہ نقص عمل پیدا ہوجائے گا اور قوت روحانی میں کمزوری پیدا ہوگی ۔

نمبر 13۔  اکثر علمائے روحانیت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ عمل خواہ کیسا ہی کیوں نہ ہو پرہیز جلالی و جمالی دونوں کریں
مخصوص ترک حیوانات کو ضروری سمجھیں ۔

نمبر 14۔ عامل گردش سیارگان کا ضرور خیال رکھیں کہ اس سے تاثیر عمل جلد ظاہر ہوگی ۔

نمبر 15۔ ہمزاد سے کئے ہوئے عہدو پیمان کا ہمہ وقت خیال رکھیں اور اس کو ایماندارانہ طریقے پر پورا کرتے رہیں ۔

نمبر 16۔ عامل ہمزاد سے ایسا قول و قرار نہ کرے جس کے پورا کرنے کی مکمل طور پر اس کو قدرت حاصل نہ ہو۔

نمبر 17۔ عامل کو ہمزاد سے ناجائز کام نہ لینا چاہئے کہ اس کی ناراضگی کا موجب ہوتا ہے ۔

نمبر 18۔ عامل بحالت نجاست ہمزاد کو طلب نہ کرے کہ یہ امر اس پر نہایت گراں گزرے گا اور ایک جذبہ نفرت عامل کی طرف سے اس میں پیدا ہوجائے گا وہ پہلے سی صفت باقی نہ رہے گی ہمزاد عامل کی جان تو نہ لے گا اس لئے کہ اسی کے جسم کی ایک لطیف شے ہے مگر پریشان ضرور کرے گا۔ جو انتہائی اذیت ناک ہوگا۔

نمبر 19۔ ہمزاد کی یہ خاصیت ہے کہ دوران عہد و پیمان مابین اپنے وعامل کے جس روز کے شرائط ترتیب پاتی ہیں وہ گھوما پھرا کر ایسی شرائط عامل کے سامنے پیش کرتا ہے کہ اگر مغالطہ میں آکر عامل نے اس کی شرط منظور کرلی تو بعد میں اس کو پورا نہ کر سکے گا اور پھر شکست لازمی ہے لہٰذا بروقت شرائط عمل ، عامل کو بہت زیدہ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔ مثالی طور پر اگر ہمزاد آپ سے یہ اقرار کرنا چاہے کہ میں تمہارا ہر کام کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہوں تم مجھے پیٹ بھر کر کھانا کھلا دیا کرنا تو آپ ایسا اقرار اس سے کرکے اپنے آپ کو پابند کرنے کی کوشش نہ کریں اس لئے کہ آپ اس کو کھلاتے کھلاتے عاجز آجائیں گے لیکن اس کی شکم پوری نہ کر سکیں گے وہ کھاتا چلا جائے گا ،لہٰذا اس قسم کا اقرار آپ کی شکست ہوگی اس لئے ایسا قول و اقرار آپ کی طرف سے ہونا چاہئے جسے آپ پورا کر سکیں ۔

نمبر 20۔ ہمزاد کو ایک مدت معینہ تک کے لئے پابند کریں کہ وہ اس پر اظہار مسرت کرے گا تمام عمر کے لئے مقید نہ کریں اس کے لئے باعث حزن و ملال ہوگا۔

نمبر 21۔ ہمزاد حالانکہ آپ کا محکوم ہوگا لیکن آپ اس سے ایک دوست کی طرح برتاؤ کریں اور اپنے اس طریقے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کریں ۔

نمبر 22۔ آپ کو اپنی قسمت پر شاکر رہتے ہوئے طمع کے زیر اثر نہیں ہونا چاہئے لہٰذا دفینوں کی معلومات اسے نہ کریں وہ اس سے زیادہ آپ کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کرے گا۔

نمبر 23۔ قمر در عقرب اور زوال ماہ ، نیز ساعت مریخ بروز منگل و ساعت زحل بروز ہفتہ عمل تسخیر کی ابتداء نہ کریں اور نہ زوال ماہ ہو اس لئے کہ عمل پایہ تکمیل تک نہ پہنچے گا بلکہ بہتر یوم میرے نزدیک جمعرات اور جمعہ کا ہے ان ایام میں تسخیر میں اگر وہ اصول اور قواعد کو مد نظر رکھ کر عمل کیا گیا تو کامیابی یقینی ہوگی۔

نمبر 24۔ ہمزاد کی طاقت کو مخلوق خدا کی بلا معاوضہ خدمت کے لئے استعمال کرنا چاہئے کہ یہ امر باعث مسرت ہمزاد ہوتا ہے ۔

نمبر 25۔ ہمزاد کی حاضری کے لئے عامل کو چاہئے کہ وہ دن اور وقت مقرر کرے ۔ جو دن اور جو وقت عامل مقرر کرے گا اسی دن اور اسی وقت میں ہمزاد حاضر ہوگا اکثر لوگوں کی زبانی سننے میں آیا ہے کہ ہمزاد کام بتاؤ ، کام بتاؤ کی ہر وقت رٹ لگاتے ہوئے عامل کو پریشان کرتا رہتا ہے اور عامل کا دن کا چین اور اس کی رات کی نیند حرام کر دیتا ہے یہ بات بالکل غلط ہے ۔ دوست دوست کو پریشان نہیں کیا کرتے بشریکہ پیمان محبت جو باندھا گیا ہے خود غرضی پر مبنی نہ ہو اور کوئی وعدہ خلافی باہمی نہ پیدا ہوگئی ہو ۔

نمبر 26۔ جب عامل اور ہمزاد کے مابین تاریخ و دن اور وقت آمد طے ہوجائے تو عامل کو چاہئے کہ قبل آمد ہمزاد غسل کرکے لباس پاک و پاکیزہ پہنے اپنے آپ کو خوشبویات سے معطر کرے اور ہمزاد کی آمد کا اس طرحسے منتظر ہو جیسے کسی مہمان کی آمد کا انتظار کیا کرتے ہیں ۔

نمبر 27۔ بہتر ہے کہ مقام عمل ہی کو اگر وہ گھر کے اندر ہے ، ہمزاد کی ملاقات کا مقام قرار دے ۔ پہلے سے خوشبو سلگا کر بوئے کثافت کو نکل جانے دیں کہ ہمزاد کے داخلہ اور قیام کے وقت تک اس کو کسی قسم کی گرانی نہ محسوس ہو ۔

نمبر 28۔ مقام ملاقات ہمزاد و عامل تنہائی میں ہو تاکہ کوئی دوسرا کسی عنوان سے دخل اندازی نہ کرسکے ۔

نمبر 29۔ اس کے لئے بہتر وقت رات کا ہوتا ہے جب کہ سارے گھر والے خواب راحت کے مزرے لے رہے ہوں یا پھر ایسا مقام تنہائی گھر سے باہر تلاش کرلے جہاں پر مخلوق انسانی کا گزر نہ ہوسکے یہ سب باتیں عہد و پیمان پر منحصر ہیں ورنہ ہمزاد کے لئے کوئی پابندی یا مجبوری نہیں ہے جہاں بھی عامل طلب کرے گا ہمزاد بلا روک ٹوک وہاں پہنچ سکتا ہے ۔

نمبر 30۔ دوران مشق یا عمل خوانی بصورت چلّہ کشی مقاممشق یا عمل خوانی پر کسی نجس انسان کا گزر نہ ہونا چاہئے کہ عمل اور مشق کی تکمیل میں رخنہ پیدا ہو سکتا ہے ۔

نمبر 31۔ خیالات لا یعنی یاقوت شہوانیہ کو برانگیختہ کرنے کے تصورات کو ہرگز دل میں جگہ نہ دینی چاہئے کہ عمل اور مشق دونوں کے لئے مضر ہیں ۔

نمبر 32۔ ہیجان پرور کھیل تماشوں سے نفرت اختیار کرنی چاہئے اور مخرب اخلاق کتابوں کے مطالعہ سے بھی گریز کرنا چاہئے کیوں کہ یہ دونوں چیزیں عامل کے کردار پر حرف لانے کیلئے اپنے اندر کافی طاقت رکھتی ہیں اور عامل کے پاکیزہ خیالات کو پراگندہ کرتے ہوئے ان اور ان جیسی دوسری چیزوں کو دیر نہیں لگتی ۔

نمبر 33۔ عامل کو جھوٹ سے بھی پرہیز کرنا چاہئے اس لئے کہ یہ قوت گویائی کا سب سے بڑا دشمن ہے اور اس عادت قبیحہ سے تاثیر زبان بھی جاتی رہتی ہے اور اس وقت تک آپ کا کوئی بھی عمل کامیاب ہو ہی نہیں سکتا جب تک آپ جھوٹ سے پرہیز نہ کریں ۔

نمبر 34۔ عامل کو نماز پنج وقتہ اور تہجد گزار ہونا چاہئے کہ اس کو ان سے قرب خداوندی حاصل ہوتا ہے اور جب رضائے الہی حاصل ہوگئی تو اس کے سامنے سارے عمل ہیچ ہیں ۔

نمبر 35۔ ہر مل شروع کرنے سے قبل عامل کو باوضو دو رکعت نماز حاجت خضوع و خشوع سے بجالانی چاہئے اور اپنی کامیابی کے لئے خلاق عالم کی بارگاہ میں صدق دل سے دعا مانگنی چاہئے اور اسی بارگاہ سے اماد کی توقع رکھنی چاہئے اور اس طریقے پر عامل کو اس وقت تک عمل کرتے رہنا چاہئے جب تک میعاد چلہ کشی کی ختم اور ورد کی پوری تعداد ختم نہ ہوجائے ۔

نمبر 36۔ عامل عمل تسخیر ہمزاد پر ضروری ہے کہ وہ اپنے اس عمل کے ہر جز کو صیغہ راز میں رکھے اور جو واقعات کہ اس کے مشاہدے میں آئیں ان کا تذکرہ کسی سے نہ کرے البتہ صاحب ہدایت سے جس کے ذریعہ سے اس نے اس عمل کے بارے میں ہدایات یا اجازت حاصل کی ہیں اظہار واقعات کرکے مشورہ لے سکتا ہے ۔

نمبر 37۔ عامل کو منشیات سے بھی پرہیز کرنا چاہئے کہ یہ عمل کی تاثیرات کی قاطع ہیں۔

نمبر 38۔ عامل کو چاہئے کہ وہ اپنے غصہ ، خوف ، تعصب ، جہالت اور شہوانی جذبات کو قابو میں رکھے کہ یہ سب چیزیں باعث زوال عمل ہیں ۔

نمبر 39۔ عامل کو باحوصلہ ۔ توانا و تندرست ، چاق و چوبند ہوتے ہوئے پکا مضبوط اورتیز ترقوت ارادی کا مالک ہونا چاہئے ۔

نمبر 40۔ عاملین تجربہ کار نے عمل ہمزاد کی تسخیر کے لئے مکان کی چھت پر عمل خوانی کی سختی کے ساتھ ممانعت کی ہے تحقیق نے یہ بات ثابت کردی ہ کہ چھت پر عمل کرنے والوں کی جانیں ہمزاد کے ذریعہ سے نہیں بلکہ خوف اور دہشت سے ضائع ہوئی ہیں ۔ میری اپنی ذاتی تحقیق کے مطابق ہر وہ عمل جو کسی جنس لطیف کی تسخیر سے متعلق ہو چھت پر ہرگز ہرگز نہ کیا جائے ۔

نمبر 41۔ کوئی بھی عمل کیوں نہ ہو ، اس کے شروع کرنے سے قبل عامل کو چاہئے کہ اپنے گرد حصار ضرور کرے حصار ایک ایسا قلعہ ہے جس کے اندر کیسی ہی زبردست طاقت کیوں نہ ہو ، داخل نہیں ہو سکتی ۔ اس ضمن میں ہمزاد بھی شامل ہے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*