طلسم ہیکل سلیمانی۹

طلسم ہیکل سلیمانی اور امراض النساء

گزشتہ مضمون میں طلسم متذکرۃ الصدر کی خصوصیات کو قلمبند کرتے ہوئے مردوں کے امراض اور ان کے علاج کے متعلق تحریر کیا جاچکا ہے (طلسم ہیکل سلیمانی ۸ملاحظہ فرمائیے)۔ اب ذیل میں مستورات کے امراض و اقسام اور ان کے علاج پر روشنی ڈالی جا رہی ہے تاکہ موضوع کی تکمیل ہو سکے یاد رہے کہ مستورات کے وہ مخصوص امراض جن سے انہیں اکثر دوچار ہونا پڑتا ہے زیادہ تر ان کے اعضائے مخصوصہ سے متعلق ہی ہوتے ہیں چنانچہ سیلان الرحم، اختناق الرحم ، ورم رحم ، موروثی آتشک و سوزاک ، رحم کی رسولیاں ، حیض اور حیض سے متعلقہ عوارضات عورتوں کی وہ پوشیدہ و پیچیدہ امراض ہیں جن کا نتیجہ اٹھراء و بانجھ پن جیسی خطرناک بیماریوں کی شکل میں نکلتا ہے ۔ عہد قدیم کے علمائے طلسمات و روحانیات نے مستورات کے جسمانی و روحانی امراض کے علاج کے لئے طلسم ہیکل سلیمانی کے عمل کو ایک معجز نما عمل کے طور پر بیان کیا ہے جس کی مختصر سی تفصیل کے مطابق جناتی و شیطانی قوتوں کے غلبہ و تسلط کو ہی مردوں کے امراض کی طرح عورتوں کے امراض کا بھی ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے چنانچہ کتب طلسمات میں اس سسلے کی جو تفصیل بیان کی گئی ہے اس کا مختصر سا خلاصہ درج ذیل ہے ۔
علمائے فن فرماتے ہیں کہ جو عورت یکشنبہ یعنی اتوار کے روز بیمار ہو تو اس کی بیماری ورم فرج کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے اور یہ ایک ایسی تکلیف ہے کہ جو زنانہ اعضائے توالد و تناسل میں سے اندام نہانی کے شفران صغیر، شفران کبیر اور دہلیزمہبل کو متاثرکرکے رکھ دیتی ہے ۔ اس بیماری کی ابتداء شدید قسم کے بخار سے ہوتی ہے بخار کے بعد خارش رونما ہوتی ہے اور خارش کے بعد زخم بن جاتے ہیں علمائے فن کے نزدیک اگر یہ عارضہ طول پکڑ جائے تو پھر یہ سرطان کا پیش خیمہ ہوا کرتا ہے ۔ دوشنبہ کے دن بیمار ہونے والی عورت جناتی و شیطانی اثرات کے زیر اثر سوزاک و آتشک جیسے خبیث مرض میں مبتلا ہوجاتی ہے ۔ متذکرۃ الصدر امراض جن گوناگوں عوارضات کو جنم دینے کا باعث ہوتے ہیں ان کا علاج تو ایک طرف رہا ان کی تفصیل کا بیان کرنا ہی نا ممکنات سے ہے ۔ سہ شنبہ کے دن کے امراض میں حیض اور حیض کے ذیل میں آنے والے مختلف قسم کے دوسرے بہت سے عوارضات ہیں ۔ چہار شنبہ کے جنات و شیاطین اپنے زیر اثر عورت کو رنج و غم ، فکر و تردد ، غصہ و غضب ، خوف و دہشت جیسے خارجی اور امراض جنین ، امراض رحم و خصیتہ الرحم اور گاہے بگاہے خون کی کمی اور عام جسمانی کمزوری جیسے داخلی عوارضات میں مبتلا کرکے اس کے شب و روز کا سکون چھین لیتے ہیں پنجشنبہ کے دن کی مریضہ کو جناتی و شیطانی تسلط کے سبب ذیابیطس شکری و بلڈ پریشر جیسے عوارضات لاحق ہوجاتے ہیں ، جمعہ کا دن اٹھراء و عقر جیسے امراض کے لئے مخصوص ہے ۔
جو عورت شنبہ کے دن کے متعلقہ جناتی و شیاطین کے زیر اثر بیماری ہوتی ہے اس کی بیماری اس کے چہرے پر چھائیاں اور اکثر حالتوں میں بال پیدا کردیتی ہے ۔ یہ چھائیاں اور بال عورت کے حسن و جمال کو برباد کرکے رکھ دیتے ہیں دبلا پن اور موٹاپا بھی شنبہ کے دن کے امراض میں سے ہی ہے علمائے علم و فن نے عورتوں کے متذکرۃ الصدر امراض و عوارضات کے علاج کے سلسلے میں جو تفصیل بیان کی ہے اس کے مطابق ان امراض کے علاج کے لئے کسی باقاعدہ ترکیب یا کسی مخصوص طریقہ عمل کی کوئی شرط وغیرہ نہیں رکھ گئی ہے بلکہ ایام سبعہ کے متعلقہ امراض و عوارضات کے علاج کے متعلق یہ اجازت عام ہے کہ عامل اپنی صوابدید کے مطابق جس بھی طریقہ عمل کو اپنے طور پر زیادہ موزوں و مناسب خیال کرتا ہو اس پر عمل پیرا ہو سکتا ہے راقم السطور کے نزدیک مردوں کے امراض و عوارضات کے علاج کے ذیل میں جس ترکیب عمل کو گزشتہ مضمون میں بیان کیا جا چکا ہے اگر اسی طریق عمل کو ہی مستورات کے علاج کے لئے بھی تجویز کرلیا جاتا ہے تو یہی سہل الحصول طریق علاج بہت زیادہ مفید و موثر ثابت ہو سکتا ہے ۔