Ilmulnafs11:..علم النفس ۱۱

ایک راز کا انکشاف

فہرست

ہمارے خاندان سادات گیلانی کے معزز ترین فرد جناب قبلہ پیر سید مخدوم محمد رضا شاہ صاحب گیلانی مرحوم و مغفور اعلی اللہ مقامہ ملتان کے سرکردہ افراد میں شمار کئے جاتے ہیں ۔ آپ تمام عمر ڈسٹرکٹ بورڈ ملتان کے چیئر مین منتخب ہوتے رہے اسمبلی کے ممبر رہے غرضیکہ دینی و دنیاوی لحاظ سے بہت بڑے آدمی تھے ۔ ایک عجیب بات ان میں دیکھی گئی کہ کڑکتے جاڑوں میں ململ کی قمیض زیب تن فرماتے تھے اور سحری کے وقت ٹھنڈے پانی سے غسل فرماتے تھے لوگوں میں گمان تھا کہ حضرت صاحب سنکھیا کھاتے ہیں میں نے انہیں بچپن میں اسی حالت میں چند بار دیکھا ۔ اس وقت یہ حالت عجیب سی معلوم ہوتی تھی مگر اب معلوم ہوا کہ وہ علم النفس کے ماہر تھے اور اس ذیل کی مشق کے عادی تھے ۔ اس لئے انہیں سردی نہیں لگتی تھی بلکہ سردی ان کے جسم پر اثر انداز نہ ہو سکتی تھی ۔
میں نے عمل پڑھا ترکیب نا مکمل تھی بہرصورت مکمل ترکیب اپنے ذہن سے پیدا کی اس پر چند دن عمل کیا اس امر کی تصدیق ہوگئی کہ فی الواقعہ مخدوم صاحب سنکھیا نہ کھاتے تھے بلکہ اسی عمل کے عامل تھے سنئے اگر شوق ہو تو کر بھی لیجئے !!۔
سورج طلوع ہونے سے قبل تقریباً ایک گھنٹہ حاجات ضروریہ سے فارغ ہو کر نماز ادا کیجئے۔ پھر جانب مشرق منہ کرکے آنکھیں بند کردیجئے نفس شمسی جاری کیجئے پاتھی مار کر بیٹھ جائیے ۔تصور کیجئے کہ سورج طلوع ہو رہا ہے صرف تصور ہی کریں (حالانکہ سورج طلوع ہونے میں دیر ہے )اتنا واضح تصور کریں کہ آپ کو سچ مچ معلوم ہونے لگے کہ واقعی سورج طلوع ہو رہا ہے کم از کم نصف گھنٹہ تک یہ مشق تصور جاری رکھئے ۔ اور نفس شمسی جاری ہو سانس آہستہ آہستہ لیں اور آہستہ آہستہ خارج کریں اگر کچھ وقت حبس دم کر سکیں تو زیادہ بہتر ہے کم از کم اکیس دن اور زیادہ سے زیادہ اکتالیس دن مشق جاری رکھئے اسی دوران میں ہی بدن میں بے حد گرمی پیدا ہونے لگے گی ۔ مگر چالیس اکتالیس دنوں کی مشق کے بعد آپ روزانہ کی مشق چھوڑ دیں ورنہ اتنی گرمی پیدا ہوجائے گی کہ دیوانگی کا خطرہ ہے ہفتہ وار ایک بار مشق رکھتے ہوئے اس عمل کو قابو میں رکھاجا سکتا ہے ۔
چہرے میں سرخی ۔آنکھوں میں رعب ۔ بدن میں حرارت پیدا ہوجائے گی آپ کڑکتی سردیوں میں ننگے بدن بھی سردی محسوس نہ کریں گے بلکہ بدن پسینہ سے شرابور نظر آئے گا گرمیوں کے موسم میں مزاجی اصلاح کرنا یعنی سردائی وغیرہ روزانہ پینا لازمی او رضروری ہے ورنہ اخلاط میں افتراق پیدا ہوجائے گا اس مشق سے آنکھوں میں اس قدر رعب پیدا ہوجاتا ہے کہ آنکھ سے آنکھ نہیں ملائی جا سکتی عامل کی آنکھ میں غضب کی چمک آجاتی ہے جس کی دیکھنے والے میں تاب نہیں ہوتی ۔ میں نے اس عمل کی چند دن مشق کی مگر افسوس کہ ہر عمل کو ادھورا چھوڑ دینے کا عادی ہوں اس عمل کو بھی تکمیل نہ دے سکا البتہ اس تھوڑے سے عرصہ کی مشق یہ سبق دے گئی کہ آئندہ چند دنوں میں کپڑے اتارے بغیر گزارا نہ ہوگا

آئندہ ماہ ملاحظہ فرمائیے "حب و تسخیر کا بے پناہ عمل”۔


Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*