کارآمد باتیں ۲

کارآمد باتیں

علم وہ خزانہ ہے جو ہمیشہ ساتھ رہتا ہے
اپنے اوپر بھروسہ کرنا عقلمندی ہے
اپنی رائے کا آزادی سے استعمال کرو
اپنے فیصلے پر قائم رہو
وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا
نیا تجربہ زندگی میں نیا نکھار لاتا ہے
تحریر ایک خاموش آواز ہے اور قلم ہاتھ کی زبان
کاہلی سے دل و دماغ ناکارہ ہو کر رہے جاتے ہیں
صفائی اور پاکیزگی ایمان کی علامت ہے
چیزوں پر بھروسہ کرنے سے غرور پیدا ہوتا ہے
محبت اور خلوص سے دشمن دوست بن جاتے ہیں
امید روشنی اور نا امیدی اندھیرا ہے
بُری صحبت مستقبل برباد کر دیتی ہے
ملازمت سے تجارت بہتر ہے
جھوٹے آدمی پر سچی بات کا یقین کرنا مشکل ہے
کامیابی کے لئے محنت اور لگن ضروری ہے
اللہ کے سوا کسی دوسرے کے سامنے سر نہیں جھکانا چاہئے
صالح خیالات، مقصد کو پورا کرتے ہیں۔
زبان درازی اور نکتہ چینی کرنے سے بدنامی ملتی ہے۔
خوشی تو انسان کے اپنے سائے سے مشابہ ہے ہم جتنا اس کے پیچھے بھاگتے ہیں وہ اتنا ہی ہم سے دور ہوجاتی ہے ۔
زندگی میں جدو جہد ، مشکلات اور مصیبتیں ، پریشانیاں ۔ مایوس کرنے کے لئے نہیں ، بلکہ غیر معمولی ہمت ، تجربہ اور طاقت دینے کے لئے آتی ہیں ۔
شک اور خوف سے بھرا دل ، متفکر خیالات اور دماغ میں اٹھتا ہوا طوفان، کبھی کسی کام کو مکمل یا سکون سے نہیں ہونے دیگا ۔
ہم اپنے فیصلے تب بدلتے ہیں جب ہم اپنے مقصد میں ناکام ، مایوس اور بے چین ہوجاتے ہیں پھر ہم اس مرحلے پر کچھ بھی کر گزرنے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں ۔
یہ بات ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے کہ ناکامی گرنے میں نہیں بلکہ گر کر نہ اٹھنے میں ہے ۔
جس قدر ظلم اور مصیبتیں تم برداشت کرتے ہو ان سب میں تمہارا صبر اور ایمان ظاہر ہوتا ہے
جو مصیبت تم پر آتی ہے وہ تمہارے ہی اعمال کا نتیجہ ہوتی ہیں
تعلیم کے ساتھ عمل اور دولت کے ساتھ شرافت نہ ہو تو دونوں بے کار ہیں
دولت سے زیورات خریدے جا سکتے ہیں حسن اور صحت نہیں
دولت سے خوشامد خریدی جا سکتی ہے محبت اور خلوص نہیں ۔
دولت سے کتابیں خریدی جا سکتی ہیں علم و فضل نہیں ۔
دولت سے نرم بستر خریدا جا سکتا ہے میٹھی نیند نہیں ۔
انسان کی گفتگو اس کے دل کے آئینہ کی ترجمان ہوتی ہے ۔
مبارک ہیں وہ لوگ جو مشکلات میں بھی نیکی کی تدبیر کرتے ہیں ۔
بُرا دوست آگ کے اس درخت کی مانند ہے جس کا ایک حصہ دوسرے حصہ کو جلا دیتا ہے ۔
دل سے محبت کا حال پوچھو، اس لئے کہ دل ہی ایک ایسا گواہ ہے جو رشوت نہیں لیتا۔
ہزاروں خطرات میں بھی گِھر کر انسان کو اپنا کردار نہیں بدلنا چاہئے ۔
سفر کے راستے سے پہلے ساتھی کو اور گھر سے پہلے پڑوسی کو دیکھو ۔
خوبیاں بازار میں نہیں بکتیں خوبیاں اپنے اندر خود پیدا کی جاتی ہیں۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*