سورہ قدر کی انگوٹھی برائے ترقی و مرتبہ و عزت و شہرت

فہرست

علم الجفر اخبار کے تحت تقریباََ ہر ماہ آپ کی خدمت میں انمول ہیرے پیش کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہوں ۔ اس مرتبہ جفر آ ثار سے منسوب ایک خاص قاعدہ پیش کرنے جا رہا ہوں ۔ عمل ہٰذا کامل روحانی استاد مرزا محمود شفق رامپوری کا بیان کر دہ ہے ۔ وہ لکھتے ہیں کہ باب قوی عشرہ علم جفر میں ایک خاص رکن ہے ۔ یہ قانون مستحصلہ میں بڑے کام آتا ہے لیکن آثار میں بھی نہایت موثر طریق ہے ۔ اور یہ طول طویل بیان ہے جسے مفصل بیان کرنے کے لئے ضخیم کتاب کی ضرورت ہے ۔ میں ایک حصہ صرف آثار کا بیان کرتا ہوں اس حصہ کا نام باب قوی عشرہ ہے ۔اور اس کے یہ معنی ہیں کہ ہر حرف کے اعداد کو دس گنا کر لیا جائے مثلاََ
الف کے ایک عد دہیں دس گنا زیادہ کیا تو دس۔اسی طرح ب کے ۲ عد دہیں دس گنا زیادہ کیا تو ۲۰۔

یہ قاعدہ ترقی ، مرتبہ اور عزت کے لئے اکسیر اعظم ہے ۔ اور یہ منجملہ طلسمات کے ہے ۔ جفار کاملین نے اس سے ایسے ایسے کام لئے ہیں کہ معمولی آدمی شاہانہ دولت و عزت کے مالک ہوگئے ۔ ہاں محنت اور کاوش طبع کی ضرورت ہے ۔ سورہ شریف انا انزلناہ کے اعداد من الف شھر تک ابجد شمسی سے استخراج کئے جائیں ۔ پھر ان کو قوی عشرہ کر کے اپنے نام معہ والدہ کے اعداد قوی عشرہ کر کے اس میں جمع کئے جائیں ۔ اس مجموعہ کو مثلث خالی البطن میں پر کر کے خالی خانہ میں اسم اعظم یا عزیز لکھ دیا جائے ۔ اس مثلث کو سرخ رنگ کے کاغذ پر لکھ کر اس پر سونے کا ورق بچھا دیا جائے اور چاندی کی انگشتری میں پہلے اس نقش کو رکھ کر اوپر سے سرخ رنگ کا نگینہ جڑوادیا جائے ۔ یہاں تک معمولی کام تھا ۔ بقایا ترکیب کچھ یوں ہے کہ سورج غروب ہونے کے بعد روزانہ اس انگشتری کو کسی اونچی جگہ آسمان کے نیچے رکھیں ۔مثلاََ آپ کے مکان میں جو سب سے اونچی چھت ہے یا دیوار ہے اس پر رکھیں یہ واضح رہے کہ وہ جگہ بند نہ ہو بلکہ کشادہ ہو صرف آسمان کا سایہ ہو ۔ اور خود اس کے سامنے کھڑے ہو کر ایک سو ایک مرتبہ سورہ انا انزلناہ من الف شہر تک پڑھا کریں ۔ بعد ختم اس انگشتری پر پھونک کر چلے آئیں۔ انگشتری تمام رات وہاں رکھی رہے ۔ صبح کو سورج نکلنے سے قبل اس انگشتری کو اپنی انگلی میں پہنا لیا کریں ۔ روزانہ یہ عمل چالیس روز تک کریں سورج غروب ہونے کے بعد انگشتری کو رکھیں ۔ اور سورج نکلنے سے قبل پہن لیا کریں ۔ بس اسیقدر پابندی اور محنت ہے
چالیس دن کے بعد عمل ختم ہوا۔ اب دن رات انگشتری پہنے رہو ۔ خدا چاہے تو دولت ۔
عزت،ترقی اس درجہ ہوگی کہ آپ دنیا سے بے نیاز ہوجائیں گے ۔ چالیس روز کا عمل ہے
مگر مسلسل۴۰ دن نہ کریں ان چالیس دن کی تقسیم یہ ہے کہ جس دن چاند دیکھے اسی روز عمل شروع کریں اور چودھویں شب کو ختم کر دیں جب پھر نیا چاند دیکھے تو چودہویں شب تک کریں ۔ تیسرے مہینے چالیس پورے کریں ۔ اب بعض چاند ۲۹کے بھی ہوتے ہیں۔ اس کا حساب رکھیں غرض اس قدر ہے کہ عروج ماہ میں ۴۰کی تعداد پوری کریں خواہ آخری تعداد کا وقت پہلی تاریخ کو ختم ہو ایک آدمی کئی انگشتریاں تیار کر سکتا ہے ۔ مگر علیحدہ علیحدہ انگشتری ہواور ہر ایک پر جداگانہ عمل کرے ۔ دوسرا آدمی بھی دوسرے کے واسطے تیار کر سکتا ہے اگر چہ معمول دور ہی ہو۔اس کی ترکیب یہ ہے کہ عامل انگشتری خود نہ پہنے بلکہ قرآن شریف میں سورہ یوسف میں رکھدیا کرے ۔ اور یہ نیت کرے کہ یہ فلاں شخص کی امانت ہے ۔ اور چالیس دن پورے کر کے معمول کو دیدے کہ وہ اپنی انگلی میں پہن لے ۔
پرہیز اس کا یہ ہے کہ عامل عروج ماہ میں جب عمل پڑھتا ہو تو اس درمیان میں صحبت نہ کرے نہ فصد کھلوائے۔نہ مسہل لے نہ ایسا زخم لگے کہ جس سے جسم سے خون نکلے۔ اگر قدرتاََ ایسا حادثہ پیش آجائے تو گھر کا دوسرا آدمی عمل پڑھ دیا کرے ۔ عمل باوضو قبلہ رو ہو کر پڑھا کرے۔

جو حضرات خود تیار نہ کر سکیں وہ اپنے کسی قریبی صاحب علم شخص سے مدد لیں یا براہ راست ادارہ سے رابطہ کریں

1 Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*