علم النفس ۱۴

یہ عمل ہندوستان کے مشہور ماہر علوم فلکیات جناب شفق رامپوری کا مجرب عمل ہے حب کے لئے اس سے بہتر عمل روئے زمین پر نہ دیکھا نہ سنا ہوگا ۔ لاکھوں میں سے انتخاب ہے ۔ دنیا میں ایک معجزہ سے کم نہیں ہے ۔ جسے علم النفس کے ماہرین نے عجیب طرح سے ترتیب دیا ہے اس کے فوائد پر شک کرنا کفران نعمت سے کم نہیں میں نے دوستوں کو پوری طرح سمجھا کر دس بارہ جگہ پر تجربہ کر کے دیکھ لیا ہے کہ اکسیر ہے تو یہ ہے جادو ہے تو یہ ہے عمل ہے تویہ ہے اور اگر عمل میں اثر ہے تو اسی میں ہے اب ترکیب و ترتیب ملاحظہ فرمائیے ۔
سانس کی عام قسمیں تین ہیں ۔ شمسی ۔ قمری اور متساویہ
اعداد کی تین قسمیں ہیں
ایک ایسے اعداد جن کا نصف آسانی سے ہوتا چلا جائے مثلاً ۱۶ نصف ۸ نصف ۴ نصف ۲ نصف ۱
مثلاً ۲۴ نصف ۱۲ نصف ۶ نصف ۳
ایسے اعداد جن کا نصف دو تین بار ، یا زیادہ بار آسانی سے ہوتا چلا جائے یہ اعداد قمری ہیں
دوسری قسم ہے ان اعداد کی جن کا نصف ایک بار ہو سکے پھر اس کے بعد اس کا نصف نہ ہو سکے
مثلاً۱۰ نصف ۵۔ یا چودہ نصف سات ۔۔۔۔۔ ایسے اعداد ، اعداد شمسی کہلاتے ہیں ۔
تیسری قسم ہے ان اعداد کی جن کا نصف نہ ہو سکے مثلاً پانچ ، سات ، نو ،گیارہ ، تیرہ وغیرہ یہ اعداد متساویہ کہلاتے ہیں  ۔اب آپ نے جس کو تسخیر کرنا ہواس کے نام کے اعداد اور  اپنے نام کے اعداد بحساب ابجد قمری اس وقت جمع کریں جب کہ آپ کا نفس قمری جاری ہو ان اعداد کا استنطاق کریں ۔استنطاق کہتے ہیں اعداد کو جمع کرنا۔
مثلاً مجموعہ اعداد ہائے اسم ۱۱۲۱ آیا ہے تو اس کا استنطاق اس طرح ہوگا۔ ۱ جمع ۲ جمع ۱ جمع ۱  مجموعہ ۵
یا اعداد ہیں ۳۷۷۹ تو ۹ جمع ۷ جمع ۷ جمع ۳ مجموعہ ۲۶یا ۸۸۸۸تو اس کا استنطاق ۸ جمع ۸جمع ۸جمع ۸مجموعہ ۳۲ان مجموعہ جات پر غور کریں ۵ عدد متساویہ ہے ۔کیونکہ اس کا نصف نہیں ہو سکتا ۲۶ کا عدد شمسی ہے کیونکہ اس کا ایک بار نصف ۱۳ ہو سکتا ہے اور ۳۲ کا عدد قمری ہے کہ اس کا نصف تآخر تک ہوتا چلا جائے گا ۔
یعنی ۳۲ نصف ۱۶ نصف ۸ نصف ۴ نصف ۲ نصف ۱ابجد قمری یہ ہے ۔
abjad-e-qamri 

اب دیکھئے طالب و مطلوب کے اعداد بحساب ابجد قمری آئے ہیں تو مطلوب مقناطیسی کشش سے کھینچ آئے گا اور قوت عمل اس کو ایک ہفتہ سے بھی کم مدت میں کھینچ لے گی
اگر شمسی آئے ہیں تو کوشش نہ کریں اگر عمل جذب بھی کرے گا تو مطلوب کا آنا مشکل ترین امر ہے بہرحال عمل بیکار ثابت نہ ہوگا عمل اپنا اثر ضرور کرے گا ۔اگر متساویہ اعداد آئے ہیں تب بھی قمری کی طرح کھینچ آئے گا قمری شمسی اور متساویہ وغیرہ کی مدت عمل میں تفاوت ہے یعنی قمری عمل ایک ہفتہ سے زیادہ نہیں پڑھنا پڑتا ۔شمسی کی میعاد تین ہفتے اور متساویہ کی میعاد ۲ ہفتہ ہے ۔
یاد رکھنے کے قابل امر یہ ہے کہ دونوں ناموں کے اعداد بمع والدہ کے لئے جائیں یعنی طالب مع والدہ اور مطلوب مع والدہ کے اعداد حساب ابجد قمری لئے جائیں ۔ اب ان اعداد کے مطابق سورہ یوسف کی کوئی آیت تلاش کریں جس کے اعداد اتنے ہی ہوں جتنے طالب و مطلوب مع والدہ کے اعداد ہیں
سورہ یوسف کی ایک آیت کوشش کریں کہ اتنے اعداد والی مل جائے بہتر ہے کہ آیت ایسی لی جائے جس کا معنی صحیح ہو سکے اگر با معنی فقرہ اور عبارت فٹ نہ آسکے تو بہر صورت ایسی آیت اور فقرہ تلاش کرلیجئے جو ہم عدد ضرور ہو
اب رات کے وقت جب کہ بالکل خلوت ہو کوئی خیال مانع نہ ہو کوئی فکر نہ ہو بعد از نماز عشاء عمل شروع کریں ۔
اگر اعداد قمری تھے تو مصلیٰ پر پلھتی مار کر بیٹھ جائیں جانب مغرب منہ کریں
متساویہ ہوں تب بھی اسی طرح بیٹھیں
اگر اعداد شمسی ہوں تو جانب مشرق منہ کر کے دوزانو ہو کر بیٹھیں اور حبس دم کریں
حبس دم کی حالت میں آیت مذکورہ جو اعداد کے مطابق اخراج کی ہے پڑھیں جتنی دیر سانس روک سکیں اور جتنی بار پڑھ سکیں کوئی حد بندی نہیں ہے اور اسی طرح کم از کم ۳۲ بار حبس دم کریں اور آیت پڑھیں
آٹھ ، سولہ یا چوبیس دنوں ہی میں وہ کچھ حاصل ہوجائے گا جس کے حاصل کرنے کے لئے آپ بے چین ہوں گے
ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے آزما کردیکھ لیجئے ۔سورج مشرق کی بجائے مغرب سے طلوع ہو سکتا ہے مگر اس عمل کا اثر یقینی ہے
ایسا مجرب المجرب عمل آپ کو چراغ لیکر ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل سکتا

جو حضرات علم النفس کے تحت دئیے گئے مضامین سے فیض حاصل کریں ان سے التماس ہے کہ علامہ شاد گیلانی مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی ضرور کریں ۔ شکریہ ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*