حروف کی طاقت: جادو اور روحانی علوم میں حروف کے اثرات

حروف کی طاقت: انسانی تاریخ میں علم کا اولین سرچشمہ

اس سے قبل کہ ہم حروف کی طاقت یا اس کی طاقت و تاثیر کی بابت کچھ لکھیں ضروری ہے کہ تخلیقِ آدم ؑ پر کچھ غور و فکر کریں ۔

انسانی خلقت کی تاریخ جنت میں پیش آنے والے ایک واقعہ کو بہت ڈرامائی انداز میں پیش کرتی ہے۔ دنیا کا پہلا انسان اپنی خلقت کو منوانے کے لیے ایک امتحان سے گذر رہا تھا۔ اس کے مدمقابل اس کے جنس کی مخلوق نہیں تھی بلکہ ایک ایسی طاقتور مخلوق تھی جو اپنی قوت میں سب سے زیادہ تھی اور اس مخلوق نے کائنات کے نظام کی لگامیں تھامی ہوئی تھیں۔
اس طاقتور ترین مخلوق نے ایک ادنی مخلوق یعنی انسان کے وجود کو چیلینج کر دیا۔ دونوں میں سے کون افضل ہے اس کا فیصلہ کرنے کے لیے دونوں مخلوقات کے خالق نے ان کے سامنے ایک امتحان رکھ دیا۔
قدرت نے یہ امتحان جسمانی نہیں بلکہ علمی رکھا کیونکہ قدرت کے نزدیک برتر وہی ہے جو علم میں افضل ہے۔ دونوں مخلوقات کے سامنے کچھ اشیاء پیش کی گئیں۔ پہلے فرشتوں سے کہا گیا کہ تم اگر اپنے دعوی میں سچے ہو تو ان اشیاء کے نام تو بتلاو۔ فرشتے ان کے نام نہیں بتا پائے۔ پھر قدرت نے انسان اول یعنی حضرت آدم علیہ السلام کو کہا کہ تم ان کے نام بتاو تو انھوں نے تمام اشیاء کے نام بتا دیئے۔
کسی بھی گفتگو کے لیے الفاظ کا ہونا ضروری ہے۔ الفاظ حروف سے مل کر بنتے ہیں۔ اللہ تعالی نے حضرت آدم علیہ السلام کے ذریعے انسان کو سب سے پہلے حروف کا علم عطا کیا۔ دنیا کا ایک مخصوص طبقہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ انسان جب اس دنیا میں آیا تو ہر شے سے لاعلم تھا اور پھر وقت کے ساتھ تجربات نے اسے علم دیا جو کہ مکمل طور پر غلط نظریہ ہے۔
ہر خالق کو یہ پتہ ہوتا ہے کہ وہ جو چیز بنا رہا ہے اس کی ضروریات کیا ہیں۔ گاڑی بنانے والا جانتا ہے کہ گاڑی کو طاقت پیڑول سے ملے گی تو حرکت کرے گی۔ اس حرکت کو قابو کرنے کے لیے کہ گاڑی درست سمت میں چلے اس میں اسٹیرنگ، بریک، اسپیڈ کے آلات لگائے گئے۔
جو کائنات کا سب سے بڑا خالق ہے اس نے ہر مخلوق کی ضروریات کو اس کی تخلیق سے پہلے فراہم کر دیا تھا۔ انسان کو گفتگو کے لیے ایک بولی جانے والی اور تحریری زبان کی ضرورت تھی اور اس مقصد کے لئے انسان کو خلق کرنے کے ساتھ ہی اسے حروف کا علم عطا کیا گیا تاکہ انسان ایک کامیاب زندگی گذار سکے۔

حروف، جو کہ زبان کی بنیادی اکائیاں ہیں، انسانی علم و افہام میں گہری اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ حروف ہی ہیں جن پر ہماری زبانوں کی مضبوط بنیادیں قائم ہیں۔ بولنے اور لکھنے کے دوران ہر حرف ایک مخصوص آواز اور شکل پیش کرتا ہے، جس سے الفاظ، جملے، اور پوری کہانیاں تشکیل پاتی ہیں۔ حروف کی یہ طاقت نہ صرف ہمیں اپنے خیالات اور جذبات کو وقت اور مکان میں پھیلانے میں مدد دیتی ہے بلکہ یہ اطلاعات اور علم کے تبادلہ کو بھی سہل بناتے ہیں۔ انسانی تہذیب میں حروف نے نہ صرف مواصلات بلکہ تعلیمی عمل میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ تعلیمی سفر عموماً حروف کی شناسائی سے شروع ہوتا ہے، جہاں بچے حروف کی مدد سے لکھے ہوئے الفاظ اور جملے کو پہچانتے ہیں۔ یہ علمی رہنمائی ہر شخص کو معلومات کی دنیا تک رسائی دیتی ہے اور انہیں معاشرتی شراکت داری میں فعال بناتی ہے۔ حروف، قومی شناخت اور ثقافت کے پرچم بردار بھی ہیں، جو مختلف بولیوں کو ان کی منفرد پہچان اور شکل دیتے ہیں۔اس طرح، حروف کی طاقت کا ادراک کرتے ہوئے، ہم جادو اور روحانی علوم میں ان کے استعمال کی گہرائیوں کو بھی سمجھ سکتے ہیں، جہاں ہر حرف کی روحانی قوت کو طلسمات اور تعویذات میں جذب کرلیا جاتا ہے۔ یہ حروف، انسانی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لئے کائنات کی غیر مرئی قوتوں کو اپنے ساتھ جوڑتے ہیں، جس سے ان کی جادوئی طاقت کا اظہار ہوتا ہے۔

حروف کی تاریخ: علم و جادو میں ان کا ارتقائی سفر


حروف کی تاریخ قدیم تہذیبوں تک جاتی ہے۔ ان تہذیبوں نے اشکال کے ذریعے معلومات کو منتقل کرنے کی کوشش کی۔ تحریری نظام کو میسوپوٹیمیا(موجودہ عراق)، مصر، اور چین کے پکٹوگرافی نظام سے منسلک کیا جاتا ہے۔ ان معاشروں میں خطوط اور اشکال کو آوازوں اور تصورات کی نمائندگی کرنے والی زبان میں ڈھالا گیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ تصویری خطوط حروف تہجی کے رسم الخط میں تبدیل ہوتے گئے۔ ان علامتوں اور آوازوں کے ساتھ حروف تہجی کی ایجاد انسانی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔ 1050 قبل مسیح کے قریب فونیشین حروف تہجی کا نظام تیار ہوا۔ اس نے بہت سے تحریری نظاموں کی بنیاد رکھی جن میں یونانی، لاطینی، اور سیریلک حروف تہجی شامل ہیں۔ یہ سب آج بھی استعمال میں ہیں۔
تجارت اور فتوحات کے ذریعےدنیا بھر میں تحریری نظام بدلا اور پھیلتا گیا۔ یہ انسانی معاشرے کے لسانی اور ثقافتی رنگوں کی عکاسی کرتا ہے۔ تحریری ٹکنالوجی کے پھیلاؤ نے معلومات، مصنوعات اور خیالات کو بہت دور کے فاصلوں پر منتقل کرنے اور انسانی تہذیب کو آگے بڑھانے کے قابل بنایا۔ ہر تہذیب نے اپنے تحریری نظام کو اپنی زبان اور ثقافتی ماحول کے مطابق ڈھالتے ہوئے اپنی خصوصیات دیں۔ حروف ہمیشہ سے انسانی عقل اور اختراع کی علامت رہے ہیں، ہیروگلیفس کے کمال سے لے کر عربی اور چینی حروف کی خوبصورت خطاطی تک نے انسانی رابطوں اور گفتگو کی دولت کومحفوظ رکھا ہے۔
حروف، تقریر، تحریر، ادب اور شاعری پر گہرے اور کثیر جہتی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ یہ زبان کے لیے بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ حروف انسان کو تقریر اور تحریر کے ذریعے مربوط بات چیت کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ حروف تقریر میں صوتی اثرات اور تلفظ کو درست کرتے ہیں جو بولی جانے والی زبان میں درستگی اور فصاحت کو یقینی بناتے ہیں۔ حروف، الفاظ کی عمارت کی بنیاد ہیں۔ حروف، الفاظ، جملے اور بیانیے کو تخلیق کرتے ہیں۔ ان کی مدد سے انسان پیچیدہ خیالات اور جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ حروف وہ فنکارانہ اوزار ہیں جن کے ذریعے شاعری اور ادب میں جذبات کو گہرے رنگوں کے ذریعے پیش کیا جاتا ہے۔ یہ انسانی زندگی کے تمام پہلووں کو باریکی سے بیان کرتے ہیں۔
قدیم دور کے ممتاز مفکرین، جیسے قدیم چین میں کنفیوشس اور قدیم یونان میں سقراط، افلاطون اور ارسطو، نے حروف کی طاقت کو فلسفیانہ گفتگو کرنے اور اپنے معاشروں کی فکر کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔ جدید دور کا انسان اب بھی ان مفکرین کے کہے گئے الفاظ سے متاثر ہوتا ہے، ان مفکرین کے الفاظ ادب میں تحریری شکل میں محفوظ ہیں۔ ہومر کے "دی الیاڈ” اور "دی اوڈیسی” اور شیکسپیئر کے "پلے اور سونیٹس” کی کلاسیکی کہانیوں اور فنکارانہ اظہار حروف کی مسلسل اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ حروف پر اپنی گرفت کے ذریعے، ان عظیم لوگوں نے الفاظ کی لازوال طاقت کو استعمال کر کے انسانوں کو علم، تفریح اور معلومات کے ذریعے انسانی معاشرے پر ایک لازوال اثر چھوڑا۔

جادو میں حروف کا استعمال بہت گہرا ہے۔ دنیا کے ہر معاشرہ میں جادو کی الگ شاخیں ہیں۔ ہر جادو اپنا اثر ظاہر کرنے کے لیے حروف کا سہارا لیتا ہے۔ جادو میں حروف کو اشکال یا خطوط میں بدل دیا جاتا ہے۔ پھر ان کے ذریعے مختلف روحانی قوتوں کو پکارنے، اُبھارنے اور مقصد کو حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر ثقافت اور معاشرے کے اپنے حروف تہجی ہوتے ہیں جن کو روحانیت، تعویذوں اور الواح میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر حرف کی ایک منفرد قوت اور حرکت ہوتی ہے۔ ایک عامل مختلف جادوئی اعمال کے ذریعے اپنے ارادوں اور خواہشات کی تکمیل کے لیے حروف کی روحانیت اور قوت کا استعمال کرتا ہے۔ جادوئی ”سجل” یا مہر حروف کی مدد سے بنائے جاتے ہیں۔ پھر ان حروف کو اشکال یا خطوط میں تبدیل کر دیا جاتا ہے جو مخصوص ارادوں اور خواہشات کی نمائندگی کرتے ہیں۔ عامل جس طریقہ کو استعمال کرتا ہے اسے ”سیجیلائزیشن” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان سجلز کو بعد میں مطلوبہ نتائج لانے کے لیے جادوئی قوت دی جاتی ہے۔ یہ سجل محبت، شادی، تحفظ، شفا اور دولت کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ حروف طلسم، تعویذ اور روحانیت کے اوزاروں پر بھی کندہ کیے جاتے ہیں تاکہ ان میں جادوئی توانائیاں پیدا ہوں۔ جادو میں حروف کا استعمال کائنات کی غیر مرئی قوتوں کو جوڑ کر اپنی زندگی میں من چاہی تبدیلی لانے کے لیے کیا جاتا ہے۔
یہاں قارئین کرام کو یہ بات مد نظر رکھنی چاہئے کہ ہمارا مقصد جادو کو فروغ دینا نہیں بلکہ حروف کی حیران کن طاقت سے آپ کو روشناس کروانا ہے ۔ جن اعمال کا ہم ذکر کرنے جا رہے ہیں انمیں کوئی ایسی بات نہیں کہ ایک مسلم یہ سوچے کہ کہیں غیر اللہ سے مدد تو طلب نہیں کی جا رہی ؟ ۔

حروف کی طاقت سے جادوئی سجل کیسے بنائی جائے

کوئی بھی انسان سجل بنا سکتا ہے لیکن اس کے لیے کچھ اصول ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے ورنہ آپ کی تمام کوششیں صرف وقت کا ضیاع ہے۔
پہلا اصول یہ ہے کہ آپ کا سجل کے پیچھے کیا مقصد ہے۔ اگر آپ کا ذہن مقصد کو لے کر صاف نہیں ہے کہ آپ کیا چاہتے ہیں یا آپ کو شک ہے تو کوئی جادو یا عمل کام نہیں کر سکتا۔ جب آپ اپنے ارادے کے بارے میں واضح اور پراعتماد ہوں تو اپنی خواہش کے مطابق حکمران سیارے کو شناخت کرکے آغاز کریں۔ ہر سیارے کی اپنی روحانی قوت ہوتی ہے اور اس کا زندگی پر بہت اثر ہوتا ہے۔ جب آپ اپنی خواہش اور حکمران سیارے کے درمیان تعلق کو جان لیں گے تو پھر کائنات کی قوتوں کے ساتھ کام کرنا بہت آسان ہو جاتا ہے۔
اگلا مرحلہ یہ ہے کہ آپ اپنی خواہش یا مقصد کے حاکم سیارے کے مقام کو جانیں کہ آیا یہ فائدہ مند ہے یا نقصان دہ حالت میں ہے۔ اس کے علاوہ، آپ کو قمر اور شمس کے مقامات پر بھی توجہ دینا ضروری ہے. قمر کے مقامات آپ کے کام کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اسی طرح سیارہ شمس کا مقام بھی آپ کے سجل کی مجموعی قوت کے بہاؤ کو تبدیل کر سکتا ہے۔ دیگر سیاروں کے مقامات کو بھی دیکھیں۔ سجل کو اس وقت تیار کریں جب سیارے مثبت مقامات پر ہوں۔
ان اصولوں پر عمل کرتے ہوئے، آپ سجل بنانے کے عمل کو درست انداز میں کر پاتے ہیں اور اپنے عمل کی تاثیر کو بڑھانے کے لیے کائنات کی قوت کے تال کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ اب آپ کی بنائی ہوئی سجل کائنات کی بھرپور توانائی اور حروف کی طاقت سے مزین ہے۔ آپ کے مطلوبہ نتائج کو لانے کے لیے یہ سجل اب پوری طرح سے تیار ہے۔
قارئین کی دلچسپی کے لیے ہم یہاں ایک سجل پیش کر رہے ہیں۔ یہ سجل عامر نامی آدمی کی ہے جو مدیحہ نامی لڑکی کا دل جیتنا چاہتا ہے۔


ہمارے قارئین محبت میں کامیابی، من پسند شادی، دولت اور کامیابی کے لیے ادارہ سے سجل حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ سجل ہر انسان کے لیے مخصوص ہو گی اس لیے اس کے اثرات عمومی الواح سے زیادہ ہوتے ہیں۔


Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*