مقابلہ شمس و زحل

شمس اور زحل ایک دوسرے کے دشمن ہیں اس دن یعنی ۲۲ مارچ ۵ بجکر ۳۷ منٹ بمطابق پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم ان دونوں میں جو نظر بن رہی ہے وہ نحس اکبر ہے لہٰذا اس وقت کی تاثیر بمنزلہ دشمنی کے سخت ترین ہے ۔ ۔ جب ان میں مقابلہ کی نظر ہو یعنی ایک دوسرے سے عین ۱۸۰ درجہ کے فاصلے پر آجائیں تو ان دونوں سیارگان کی نحوست اپنے درجہ کمال کو پہنچ جاتی ہے اس وقت تخریبی اعمال موثر ثابت ہوتے ہیں ماہرین عملیا ت و طلسمات اس وقت ایسے اعمال یا نقوش وغیرہ وضع کرتے ہیں جن سے دو شخصوں میں جدائی ، مفسد و دشمن کو تباہ و برباد کرنا یا کسی کے شہر بدر کرنے یا ناجائز ملاپ کے خاتمہ کے آثار پیدا ہوں ۔ اسی طرح اس وقت سے وہ حضرات بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو کسی بُرے کام میں مبتلا ہوں مثلاً شراب ۔ چوری ۔ جوا وغیرہ تو انشاء اللہ تعالیٰ اس شخص کی بری عادت بھی ترک ہوجائے گی ۔
طریقہ کار یوں ہے کہ جن دو شخصوں کے درمیان یا عادت کے درمیان جدائی ڈالنا مقصود ہو ان کے ناموں کے درمیان بغض کا لفظ لکھیں پھر بسط حرفی کرلیں پھر دوسری سطر میں ان تمام حروف کو الٹ دیں آخر کے حرف سے سطر شروع کر کے سب حرف لکھ لیں پھ اس کی تکسیر جفری کریں اور زمام برآمد کرلیں ۔
اب قینچی سے اوپر کی سطر (تکسیر کی سطر اول ) اور آخری سطر جدا کرلیں درمیانی گردش علیحدہ ہوجائے گی اب گھر سے باہر آجائیں اور راستہ میں جو پرانا کپڑا گِرا ہوا ملے اس کو پاؤں میں پکڑ کر الٹے اپنے گھر جلے آئیں اور خاص اس جگہ جہاں فتیلے بنائے تھے ان تینوں فتیلوں پر کپڑا لپیٹ کر تین بتیاں بنالیں اب پہلی سطر والی بتی سرسوں کے تیل میں جلائیں دوسرے دن اسی وقت دوسری اور تیسری بتی جلائیں خدا چاہے تو تین دن میں عداوت ہوجائے گی اگر بتی بجھ جائے تو پھر جلادیں سارا فیلہ جل جانا چاہئے نہ کوئی خاص پرہیز ہے اور نہ بتی کے کسی خاص طرف منہ کرنے کی ضرورت ہے ۔
اگر کسی کی بری عادت شراب چوری اور جوا وغیرہ ہو اور اس کا چھڑوانا مقصود ہو تو آدمی اور عادات کے درمیان لفظ بغض لکھ کر تکسیر جفری کرکے مندرجہ بالا طریقہ عمل میں لاؤ اگر ممکن ہو تو ایک اور تکسیر لکھ کر تین حصے کرکے تین دن تک اس کو پلا دو سوفیصدی اثر ہوگا۔
اس عمل کا تذکرہ بیشتر عاملین نے اپنی کتاب میں کیا ہے جناب کاش البرنی مرحوم نے بھی رموز الجفر میں ص ۹۶ اور ص ۱۸۰ پر اسے درج فرمایا ہے ۔
یہ عمل کئی بار میرے تجربہ میں آچکا ہے مجھے یاد نہیں پڑتا ہے کہ اس کے اثرات کبھی فیل ہوئے ہوں
میں اس عمل کی کل نو تکسیر تیار کرتا ہوں (یہ میرے ذاتی تجربہ و مشاہدے کی بنیاد پر ہے ) اور سائل کو جلانے کے لئے دے دیتا ہوں ۔
اگر پلانا ممکن ہو تو ایسی صورت میں ۹ تکسیر مزید تیار کرکے دے دی جائے ۔ میرا ذاتی تجربہ یہاں تک ہے کہ کمپیوٹر سے تیار شدہ تکسیر
پرنٹ آؤٹ کرکے استعمال کروائی ہے بفضل تعالیٰ سوفیصد اثرات کا مشاہدہ ہوا ہے
۔ وہ حضرات جو جفری اصطلاحات کو سمجھتے ہیں ان کے لئے اس عمل کو تیار کرنا ہرگز مشکل نہ ہوگا البتہ نئے حضرات کے لئے درد سر ہے ۔
مثال: ۔
نام طالب مع والدہ : جلال عظامی بن فاطمہ بغض شراب
ج ل ا ل ع ظ ا م ی ب ن ف ا ط م ھ ب غ ض ش ر ا ب
سطر کو پلٹا دیا (معکوس کرنا ) ب ا ر ش ض غ ب ھ م ط ا ف ن ب ی م ا ظ ع ل ا ل ج
اب اس سطر کو تکسیر جفر کرنا ہے ۔ مختصراً وضاحت کرتا ہوں ۔ مثلاََ ہماری سطر کے حروف یہ ہیں
ا ب ج د ھ
انہیں تکسیر جفری کر کے زمام برآمد کرنا ہے ۔
ا    ب    ج    د    ھ            تکسیر کی سطر اول یہ ہوئی۔
ھ   ا     د    ب   ج             درمیانی گردش
ج    ھ   ب   ا     د             درمیانی گردش
د     ج  ا     ھ   ب             درمیانی گردش
ب    د  ھ    ج    ا             سطر زمام
ا   ب   ج     د    ھ             میزان
یاد رکھیں کہ ہمیں اس تکسیر کے تین حصے کرنا ہیں ۔ پہلا حصہ سطر اول کی تکسیر ہوگا۔
اس کے بعد درمیانی گردش۔ دوسرا حصہ قرار پائے گا۔
تیسرا حصہ سطر زمام ۔
سطر میزان کو شمار نہیں کیا جاتا ۔ اس سطر سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کی جانے والی تکسیر درست ہوئی ہے یا نہیں ۔
لازم ہے کہ سطر میزان اور سطر اول میں بال برابر بھی فرق نہ ہو  ورنہ سمجھ لیں کہ تکسیر میں کہیں غلطی واقع ہوئی ہے ۔
آخر میں ایک بار التجا کروں گا کہ جائز مقام پر استعمال کریں ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*