ہمزاد۱۱۔۔۔ تسخیر ہمزاد کے طریقے

فہرست

اقسام اعمال

اب تک اس موضوع کے تحت جو کچھ بیان کیا جا چکا ہے وہ عمل تسخیر ہمزاد کی اہم کڑیاں ہیں اور یہ یقین جان لیں کہ ان تمام باتوں کا اس سے بہت ہی زیادہ گہراتعلق ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ منزل پر پہنچنے کے لئے یہ ابتدائی زینے کی سی حیثیت رکھتے ہیں تو بے جا نہ ہوگا جب انسان زینے ہی طے نہیں کرے گا تو وہ منزل کی بلندی کو نہیں پہنچ سکتا ۔ وہ قوتیں ، اصول اور طریقے جو گزشتہ مضامین میں بیان کئے گئے ہیں ان سب کا باہمی ایک دوسرے سے بہت گہرا تعلق ہے ۔
اب آئیے اقسام عمل ہمزاد کے متعلق بھی جانئے تاکہ کوئی پہلو تشنہ نہ رہے
عمل کاغذی:۔ ایک سادہ کاغذ بغیر لائنوں والا ایک فٹ مربع حاصل کیجئے اس کو برابر تقسیم کرکے آٹھ خانوں کا خاکہ تیار کیجئے بیچ کے خانہ کو مرکز قرار دیکر اس خانہ کو سیاہ کردیجئے پھر مقام تنہائی پر دیوار سے اپنی نظروں کا مناسب فاصلہ پر مقرر کرنے کے بعد نقطہ مرکز عین آنکھوں کے سامنے ہو ۔ نظریں اونچی نیچی نہ ہوں ، خاموشی کے ساتھ اس نقطہ سیاہ کو مناسب فاصلہ پر ہموار زمین پر بیٹھ کر اپنی قوت ارادی کے تحت یکسوئی کے ساتھ دیکھنا شروع کریں۔ ابتداء میں پلک نہ جھپکنے کی وجہ سے آنکھوں سے پانی بہے گا جسکو آہستہ سے کسی سفید پاک کپے سے خشک کرلیا کریں لیکن کوشش کریں کہ پلک نہ جھپکے ۔
کچھ دنوں کی مشق کے بعد آنکھوں سے پانی آنا بند ہوجائے گا۔ ہلکا ہلکا بخور سلگتا رہے اور آہستہ آہستہ درود اور سورہ اخلاص کا ورد جاری رکھے ۔ کچھ دنوں کے بعد نقطہ سیاہ بالکل سفید نظر آنے لگے گا پھر نقطہ سیاہ کو ہر چہار طرف سے ایک ایک خانہ لے کر سیاہ کرکے نقطہ سیاہ سے ملادے اب نقطہ سیاہ بڑا ہوجائیگا۔ چنانچ نشست کا فاصلہ بھی بڑھا دیا جائے اور عمل جاری رکھا جائے نتیجی یہ ہوگا کہ جب آپ کا عمل نقطہ عروج پر پہنچے گا تو آپ کو اسی نقطہ سیاہ سے جو اپ کو نقطہ سفید معلوم ہوگا ایک انسانی ہیولہ نظر آنے لگے گا جو آخر میں مکمل آپ کی شبیہ ہوگا ۔ یہی آپ کا ہمزاد ہے جو آپ سے ہمکلام ہوگا آپ اس کو بخوبی دیکھیں گے اسی ہمزاد کی کوشش ہوگی کہ آپ کا عمل ناکام رہے ۔ لیکن اگر آپ کی ہوشیاری سے اگر یہ مطیع ہوگیا تو آپ کا بہترین ساتھی ، باوفادوست
اور بے لوث مشیر کار ثابت ہوگا آپ کو خطرات سے آگاہ کرے گا نفع کا راستہ دکھائے گا بشرطیکہ آپ نے شرائط کی پابندی کا لحاظ رکھا ۔
نوٹ: یہ عمل ذاتی طور پر کر چکا ہوں لیکن مکمل نہ کر سکا ۔ میرے نزدیک کم از کم پانچ چلہ درکار ہے اس عمل میں کامیابی کے لئے ، اگر آپ میں مستقل مزاجی ہے تو ضرور کیجئے ۔دھوپ میں کھڑے ہو کر عمل کرنا:۔ اس عمل کو عمل شمسی کہتے ہیں ۔ طریقہ اس عمل کا یہ ہے کہ اس عمل کی انجام دہی کیلئے دو مقامات موزوں ہوتے ہیں اولاً مکان کا صحن ، جو درخت وغیرہ کی قیود سے آزاد ہو اور دھوپ وغیرہ کافی آتی ہو ۔ سایہ کا عمل دخل نہ ہو اور اگر ایسی جگہ ممکن نہ ہو تو پھر ایسی سنسان جگہ ہونی چاہئے (میدان بہتر ہے ) جہاں کسی آدمی کا گزر عام طریقہ پر نہ ہوتا ہو یہ اس لئے کہ دوران عمل کوئی مخل نہ ہونے پائے ۔ عامل نو، دس بجے دن میں غسل کرے پاک پاکیزہ لباس پہن کر خوشبو سے اپنے آپ کو معطر کرے بعدہ صحن مکان یا میدان میں جا کر آفتاب کی طرف پشت کرکے کھڑا ہو زمین ہموار ہو نشیب و فراز نہ ہو تاکہ عامل کاپورا سایہ زمین پر پڑے اب اس سائے کی گردن پر بیچ کے حصہ کو مرکز مقرر کرکے پوری توجہ اور قوت ارادی کے اس جذبہ کے تحت کہ میں ہمزاد کو دیکھ رہا ہوں مرکز پر نگاہ رکھے بیس منٹ کے بعد جانب آسمان نظرے کرے سر قطعی پیچھے کی طرف ہو آسمان عارضی مقام مرکز مقررکرکے اسی خیال و جذبہ کے تحت بلا پلک ۔ ۔ ۔ جھپکائے اس کو دیکھتا رہے پھر سر نیچے کرکے مثل سابق سایہ پر اپنی نظر رکھے یہ مشق دو گھنٹہتک وقت مقررہ پر کم از کم چھ ماہ تک جاری رکھے ۔ تصوراتی قوت ہیولہ پیدا کریگی ۔ اپنی قوت ارادی کے ذریعہ سے اسے اپنے قریب لانے کی کوشش کیجئے یہی آپ کا ہم شبیہ یعنی ہمزاد ہے دوران مشق لا تعداد درود پڑھا کیجئے ۔ ہمزاد کی بار بار آمد اور اس کا کلام آپ کو متوجہ کرنے کی کوشش کریگا ۔ جب تک میعاد عمل ختم نہ ہو کلام نہ کرے ۔

آئینہ میں دکھ کر عمل کرنا:۔ اس عمل کو عمل بلوری کہتے ہیں طریقہ اس کا یہ ہوتا ہے کہ ایک قد آدم آئینہ جو کہ بہترین قسم کا ہو حاصل کرے کمرہ جسکو برائے عمل منتخب کیا جائے یہ مکان کے حصہ سے ذرا علیحدہ ہو ۔ دن میں عامل کمرے میں پاک و پاکیزہ و معطر ہو کر داخل ہو ۔ درود کا ورد کرتا رہے ہلکی ہلکی بخورات کی خوشبو کرتا رہے ۔ تحریر شدہ ہدایت کے تحت آئینہ کو بجانب شمال رجال الغیب کا لحاظ رکھتے ہوئے آویزاں کرے (یعنی جس دن آئینہ آویزاں کرے اس روز رجال الغیب پشت پر ہوں )۔
اب کوئی مناسب دن عمل کا تجویز کرکے عمل شروع کرے طریقہ یہ ہے کہ آئینہ کے اندر اپنی ناک کے اوپری حصہ کو مرکز قرار دیکر سابقہ ہدایت کے مطابق عمل کرے ۔ ایک گھنٹہ صبح و ایک گھنٹہ سہہ پہر کو یہ عمل تین ماہ تک برابر بلاناغہ کرتے رہیں دوران عمل یکسوئی کے ساتھ ہمزاد کا تصور رکھے ۔ کسی دوسرے خیال کو دل میں جگہ نہ دے بس ایک ہی خیال آپ کے ذہن میں مضبوطی کے ساتھ قائم ہو کہ ہمزاد میرے سامنے روبرو حاضر ہے ۔ قریب ختم عمل یا جس روز کہ عمل ختم ہوگا ہمزاد بشکل انسان حاضر ہوگا ۔ دوران مدت عمل عامل کو چاہئے کہ وہ کسی وقت بھی ہمزاد کے تصور سے غافل نہ ہو ۔

دریا کے کنارے بیٹھ کر عمل کرنا:۔ اس عمل کو عمل آبی بھی کہتے ہیں ۔ اس عمل کے لئے دریا کے کنارے کی ضرورت پیش آئے گی ، نہر یا تالاب کا کنارہ کافی نہیں ہوگا۔ پرہیز جلالی بھی کرنا ہوگا۔ ۱۲بجے رات کے بعد اور قبل نماز فجر درمیان میں ایک وقت مقرر کرلے اور اس وقت مقررہ پر بلاناغہ کنارے دریا کے جا کر ایک صاف و شفاف جگہ پر بیٹھ کر بکورات کو روشن کرے اندر دریا کے پانی پر ایک جگہ عارضی مرکز قائم کرکے اس پر نظر رکھے ہمزاد کا تصور مرکز پر ہو کہ ہمزاد پیدا ہو رہا ہے اور اس تصور کے ساتھ درود اور یہ وظیفہ ورد زبان ہو ۔ زبان حرکت کرتی رہے لیکن تصور ہمزاد کے پیدا ہونے کا مرکز پر ہو پلک جھپکنے نہ پائے ، جب آنکھوں پر گرانی محسوس ہو تو سر جانب آسمان کرکے پلکوں پر آئے ہوئے وزن کو پلک جھپکا کر قدرے آرام دیکر پھر مرکز کی طرف تصور سابقہ کے تحت نظر مرکوز کرے اس عمل کے تین چلے ہوتے ہیں اور ہر چلہ چالیس دن کا ہوتا ہے
وظیفہ یہ ہے : یا علی مشکل کشاء میری مدد فرمائیے بہ اذن تعالیٰ۔
پہلے چلے میں عامل کے قلب میں روشنی پیدا ہوگی
دوسرے چلہ میں اس کا یہ احساس قوی تر ہوجائے گا کہ کوئی قوت دار ہستی اس کے ساتھ موجود ہے دوسرے چلے کے نصف پر کچھ عجائبات ملاحظہ کرے گا
اور بحالت خواب کسی کو مصروف کلام پائے گا ۔ تیسرے چلے کے آغاز میں خوف زدہ مناظر سے دوچار ہوگا جب ان سب منازل کو طے کرلیگا تو اختتام چلہ پر ہمزاد جامہ انسانی میں حاضر ہ کر بعد سوال و جواب و طے ہوئے شرائط کے عامل کی فرمانبرداری قبول کرلے گا ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*