Loh e Mushtari رجعت مشتری تا شرف مشتری(دوبارہ)۔

رجعت مشتری

میں اپنے گزشتہ کسی آرٹیکل میں کافی تفصیل سے بیان کر چکا تھا کہ سعد اکبر سیارہ مشتری ۲۷ ۔ جون ۲۰۱۳ کو برج سرطان جو کہ اس کا شرفی برج ہے ، میں عرصہ ۱۲سال بعد داخل ہوا، برج سرطان میں حرکت کرتا ہوا جب یکم ستمبر ۲۰۱۳ کو ۱۵درجہ پہنچا تو اسے شرف کی قوت حاصل ہوئی جو کہ ۷ ستمبر ۲۰۱۳ تک جاری رہی ۔
سیارہ مشتری یوں ہی اپنے مدار پر حرکت کرتا ہوا آگے برھتا رہا ۔ سات نومبر ۲۰۱۳صبح دس بجکر ۴ منٹ پر حالت رجعت میں چلا گیا خیال رہے اس وقت یہ برج سرطان کے ۳۱ درجہ ۲۰ دقیقہ پر موجود تھا ۔ واقف علم نجوم تو بخوبی جانتے ہیں کہ رجعت سیارگان کی کیا اہمیت ہے البتہ ضروری ہے کہ ابتدائی معلومات مبتدی حضرات کے لئے بھی لکھی جائیں ۔
قرآن کریم سورہ تکویر آیت نمبر ۱۵ اور ۱۶ ملاحظہ کریں ۔
ترجمہ:قسم ہے ان کواکب کی جو پیچھے ہٹتے ہیں سیر کرتے ہیں اور مخفی ہوتے ہیں ۔
حضرت مولانا شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے اس ترجمہ کے سلسلہ میں کشف الاسرار کا حوالہ دے کر بیان کیا ہے کہ اس سے مراد خمسہ متحیرہ ہے یعنی زحل ، مشتری ، مریخ ،زہرہ ، عطارد۔
اس آیت سے کواکب کی رجعت کرنے ، مستقیم ہونے اور غروب ہونے کا اظہار ہے ۔ (حوالہ آثار النجوم ، از کاش البرنی)۔
ہمارا مقصد چونکہ یہاں نجوم کی اصطلاحات لکھنا نہیں لہٰذا مختصراً عرض کرتے ہیں کہ کواکب کے الٹا چلنے کو رجعت اور سیدھا چلنے کو استقامت کہتے ہیں ۔
یاد رکھیں زائچہ میں جس خانہ میں جو کوکب رجعی حالت میں ہوتا ہے وہ اپنے اور گھر کی منسوبات کو بالکل برعکس کر دیتا ہے ۔
مشتری حالت رجعت میں ہوتو تجارت اور زمینداری کے معاملات میں نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے ۔ بیوی سے ناچاقی ، اولاد کی فکر لاحق ہونا اور قانونی پیچیدگیوں جیسے معاملات سے سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
سیارہ مشتری جو کہ اپنے شرفی برج میں حرکت پذیر تھا جب حالت رجعت میں گیا تو گویا اب رجعی رفتار سے برج سرطان میں حرکت کرنے لگا۔
نو جنوری ۲۰۱۴ کو یہ حرکت کرتا ہوا پھر اسی شرفی درجہ پر پہنچا جہاں اسے شرفی قوت حاصل ہوئی تھی ۔ اکثر صاحبان علم وفن اس وقت میں بھی الواح و طلاسم تیار کرتے ہیں۔ بعض حضرات کہتے ہیں کہ حالت رجعت میں مشتری اور زیادہ بہتر نتائج کا حامل ہوجاتا ہے ۔ لیکن میرے نزدیک بہتر وقت یہ ہے کہ سیارہ حالت رجعت میں نہ ہو ۔
اب چھ مارچ ۲۰۱۴ بوقت ۳ بجکر تینتالیس منٹ سہہ پہر یہ سیارہ اپنی رجعی حالت سے ، حالت اسقتامت میں چلا جائے گا یعنی الٹی رفتار ترک کرکے سیدھی رفتار سے زائچہ میں حرکت کرنا شروع کردے گا۔ گویا چار ماہ کا عرصہ حالت رجعت (بیماری) میں رہا ۔
چھ مارچ کو جب یہ مستقیم ہوگا اس وقت برج سرطان کے ۱۰ درجہ ۲۷ دقیقہ پر ہوگا گویا اب پھر سے یہ شرفی درجات کی جانب رواں دواں ہوگا۔
مورخہ24اپریل2014کویہ پھر سے حرکت کرتا ہوا برج سرطان کے 15ویں درجہ کے نقطہ آغاز پر پہنج جائے گا جہاں اسے ایک بار پھر شرف کی قوت حاصل ہوگی
گزشتہ سال ماہ ستمبر میں جب یہ اوقات آئے تھے تو ہم نے بہت ہی تفصیل سے اس سلسلہ میں ایک مضمون قلمبند کیا تھا جسے بے شمار احباب نے پسند فرمایا
اس مرتبہ بھی ہماری کوشش ہے کہ شرف مشتری سے نایاب و نادر اعمال جو علمائے روحانیات کے مجربات سے ہیں ، احباب کی خدمت میں پیش کریں ۔
عنقریب اس سلسلہ میں آپ مضامین ملاحظہ فرما سکیں گے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*