سورج گرہن 2022 پاکستان ۔ سال کا آخری گرہن

سورج گرہن 2022 پاکستان ۔ سال کا آخری گرہن

بروز منگل مورخہ 25 اکتوبر 2022 کو لگنے والا سورج گرہن 2022 کا آخری گرہن ہوگا۔  گرہن کی ابتداء دوپہر 1 بجکر 58 منٹ 21 سیکنڈ سے ہوگی جبکہ تکمیل گرہن چار بجکر 16 سیکنڈ پر ہوگا اور اس طرح اختتام شام چھ بجکر 2 منٹ 11 سیکنڈ پر ہوگا ۔ اس دوران گرہن سے متعلقہ اعمال تیار کئے جا سکتے ہیں ۔ گزشتہ کئی سالوں تک بیشمار اعمال اس موضوع پر شائع کئے جا چکے ہیں ۔ اس تحریر کو بالکل غیر ارادی طور پر تحریر کرنے کا مقصد یہ تھا کہ عوام میں مختلف واٹس ایپ آڈیوز ، میسجز اور ویڈیوز کو وائرل کرکے ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ شاید دنیا میں گرہن پہلی مرتبہ لگنے جا رہا ہے یا اس گرہن کے لگنے کے بعد دنیا کا ہر فرد مشکلات کا شکارہو کر قریب المرگ ہوجائے گا . ناسا کے مطابق ہر سال چار سے سات گرہن واقع ہو سکتے ہیں اگر قارئین کو یاد ہو کہ سال 2018 میں خونی چاند گرہن کا بہت واویلا کیا گیا تھا اس وقت بھی اس حقیر کو دنیا جہاں سے پیغامات موصول ہو رہے تھے کہ ہم کیا کریں؟ ۔ جب علم جاہل کے پاس چلا جائے اور عالم خاموش تماشائی بن کر دیکھتا رہے تو پھر یہی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں ۔ بیشمار ایسے قابل و لائق افراد ہیں جو علم الفلکیات و نجوم کو بخوبی سمجھتے ہیں انہیں چاہئے تھا کہ اس خوف و ہراس کی فضا کو ختم کرنے کے لئے آگے بڑھتے اور حقیقی علم سے عوام کو روشناس کرواتے ۔ بہرحال یہ تحریر کا مقصد صرف اس قدر ہے کہ قارئین و عوام خوفزدہ نہ ہو گرہن کا لگنا کوئی نئی بات نہیں بحیثیت مسلمان ہم صدقہ و خیرات و نماز کسوف و خسوف پڑھ سکتے ہیں ۔ جبکہ علمی طور پر بات کریں تو یاد رکھیں کبھی بھی کوئی منفی تاثیر ہر فرد کے لئے منفی نہیں ہو سکتی اور اسی طرح کبھی بھی کوئی مثبت تاثیر ہر فرد کے لئے مثبت اثرات کی حامل نہیں ہو سکتی ۔ 
شہد میں شفا ہے ہر مسلمان بخوبی اس بات سے واقف ہے لیکن حکماء بخوبی اس بات کو جانتے ہیں کہ وہ افراد جو امراض جگر بالخصوص حدت جگر کا شکار ہیں آپ انہیں شہد دےدیں ، وہی شفا جو اس شہد میں پنہاں رکھی گئی ہے مرض کے مزید بڑھنے کا باعث بن جائے گی ۔ کلونجی پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث موجود ہے میں کئی ایسے افراد کو جانتا ہوں جنہوں نے بغیر کسی طبی مشورہ کے کلونجی کھانا شروع کردی اور بیشمار منفی اثرات کا سامنا کرنا پڑا اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ شہد یا کلونجی میں شفا نہیں بلکہ یہ تخصیص ایک حکیم ہی کر سکتا ہے کہ کسے شہد دینا ہے کسے نہیں ۔ گرہن کے کس پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اس کا صحیح فیصلہ صرف زائچہ پیدائش سے ہی ممکن ہے ہمارے ہاں ایک المیہ ہے کہ گرہن کو صرف منفی اعمال کے لئے ہی استعمال کیا جاتا ہے جبکہ علم جفر آثار میں ہمیں ایسے کلیہ جات بھی ملتے ہیں جن کو استعمال کرتے ہوئے اسی گرہن کے دوران ہم اعمال خیر بھی سر انجام دے سکتے ہیں ۔ حصول رزق کے سلسلہ میں سال 2018 میں ہی ایک خاص عمل تحریر کیا تھا جس کی اب تک بیشمار تصدیقات موصول ہو چکی ہیں ۔ چاہیں تو اس خاص عمل سے استفادہ کر سکتے ہیں ۔ 

وہ حضرات جو انتظار میں تھے کہ حروف صوامت کی زکات ادا کرسکیں وہ بھی اس وقت سے مستفید ہو سکتے ہیں البتہ آنکھیں بند کرکے زکات ادا کرنے سے قبل کسی ماہر و مشاق سے ضروری رہنمائی ضرور حاصل کرلیں ۔ 

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*