Tasfiya-e-Qalb::.تصفیہ قلب

تصفیہ قلب

وہ تمام حضرات جو عملیاتی زندگی بسر کرنے کے خواہشمند ہیں انہیں دیگر لوازمات کے علاوہ تصفیہ قلب کی جانب بھی خصوصی توجہ دینی چاہئے کیونکہ جس قدر انسان پرہیزگار و متقی ہوگا اسی قدر اس کے اعمال میں زود اثری پائی جائے گی ۔بعد از نماز عشاء مراقبہ کیا کریں نماز عشاء سے فراغت کے بعد آنکھ بند کرلیں اب سر کو جھکالیں تمام خیالات کو ذہن سے نکال دیں اب قلب کی جانب غور کریں کہ اے مالک حقیقی اے پاک پروردگارتو حاضر و ناظر ہے میرے تمام عیوب سے بھی بخوبی با خبر ہے میں ایک ضعیف البنیان ، ذلیل وحقیر انسان ہوں اور تیرے سہارے اور فضل پر ہوں میری مدد فرما اور میرے قلب کو پاک و صاف فرما اس دوران تصور اپنے قلب کی جانب رہے جب کچھ دیر بعد طبیعت اس جانب راغب اور مائل ہونے لگے تو پھر اب چاہئے کہ قلب کے تصفیہ کی جانب توجہ دی جائے اس لئے کہ اب آپ کو یکسوئی حاصل ہوگئی ہے انتشار قلبی و ذہنی بھی کافی حد تک آپ دور کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں ۔ اس جانب طبیعت بھی مائل ہونے لگی ہے ، نفس بھی اطمینان محسوس کرنے لگا ہے روح کو بھی اس مراقبہ سے فرحت اور تروتازگی محسوس ہونے لگی ہے تو دوسرا کام شروع کیا جائے اب تھوڑا تھوڑا وقت بڑھایا جائے۔ اور اسی طرح تصور جمایا جائے کہ ہم مودبانہ حاضر ہیں اور سجدہ میں جس طرح عجز و انکساری پروردگار کے سامنے کی جاتی ہے اس طرح سر جھکا ہوا روبقبلہ عجز و انکساری کے ساتھ جھکا ہوا سر تسلیم خم ہے بس اس عمل کے چند روز بعد ایک خاص کیفیت پیدا ہونا شروع ہوجائے گی جس کے دو فوائد حاصل ہونگے
۱۔نفسانی خواہشات و لذات میں کمی
۲۔طبیعت میں لطف و نرمی
اگر یہ بات چند رو ز کے عرصہ میں پیدا نہ ہو تو پھر اپنے عیوب کو ٹٹولنا چاہئے ۔عیوب خواہ چھوٹے ہوں یا بڑے سب گناہ میں شامل ہیں بڑے گناہ مثلاََ زنا کاری ، غیبت ، منافقت، لقمہ حرام، جھوٹ بولنا وغیرہ ۔۔۔ اگر ایک بھی عیب موجود ہے تو اس کی سختی کے ساتھ اصلاح کی جائے اور اس گناہ کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ترک کرنے کا مصمم ارادہ کرے تاکہ صراط مستقیم حاصل ہو ۔ مراقبہ کا لطف آئے اور تصفیہ قلب کا ذریعہ بن سکے ۔
یاد رکھیں قلب ایک آئینہ ہ ے جب انسان گناہوں کا مرتکب ہوتا ہے تو اس میں دھبہ آجاتا ہے یہاں تک کہ تاریکی چھا جاتا ہے ہرگز حلال و حرام کا فرق باقی نہیں رہتا جب آئینہ میں نقص پیدا ہوجائے یا دھبہ آجائے تو کس قدر ناگوار معلوم ہوتا ہے اگر ایسے آئینہ کی مدد سے حسن و جمال کا معائنہ کرنے کی کوشش کی جائے تو آپ بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ تصویر کو کیا سے کیا بنا ڈالے گا لہٰذا قلب میں تاریکی ہرگز واقع نہ ہونے پائے ۔
ہم کوشش کریں گے کہ چند مزید مضامین اس سلسلے میں پیش کئے جائیں اور دیگر قواعد سے بھی شائقین کو روشناس کروایا جائے فی زمانہ ویسے بھی حق و باطل اس طرح گڈمڈ ہوچکے ہیں کہ کھڑے کھوٹے کی تمیز کرنا مشکل ہوگیا ہے ایسے زمانہ میں ، عملیات کی بے اثری،روحانی طاقت کی کمزوری ، یکسوئی کا فقدان کو کوسنے کی بجائے ضروری ہے کہ سب سے قبل قلب کا تصفیہ کیا جائے تاکہ قلب کی تاریکی مالک کائنات کے نور جلیلہ سے روشن و منور ہو سکے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*