چور اور چوری ۔ علم الرمل کا ایک اہم سبق ۔ علامہ شاد گیلانی مرحوم و مغفور

علم رمل سے چور معلوم کرنے کا کلیہ

علم رمل سے چوری کے متعلق معلوم کرنا۔

میں یہ قاعدہ ( علم رمل سے چوری معلوم کرنا ) ان لوگوں کے لئے لکھ رہا ہوں جو علم الرمل ابتدائی قواعد سے واقف ہیں یہ قاعدہ ان کے لئے انتہائی مفید ثابت ہوگا۔۔۔ میں یہ نہیں کہتا کہ یہ قاعدہ میرا مجوزہ اور ترتیب دادہ ہے ۔ میں کیا اور میری بساط کیا ۔ ہم لوگ تو عالمان وقت کے علم اور ان کی کتابوں کے بھکاری ہیں ۔ ہم نے جو کچھ حاصل کیا ماہرین فن کی کتابوں سے حاصل کیا ۔ مگر علم حاصل کرنا اور بات ہے اور حاصل کرکے اوروں کو سکھانا اور پڑھانا اور بات ہے ۔

ہم نے ان ماہرین فن کی کتابوں سے اپنی سعی ، اپنی استعداد اور اپنی محنت سے علوم کو اس معیار پر ہی سمجھ لیا ۔ جتنا کہ وہ سمجھتے تھے ۔ میں نے استاذان فن کے بکھرے ہوئے علمی موتیوں کو اس مضمون کی مالا میں پرودیا ہے ۔ اب یہ مرصع علمی مضمون آپ کے لئے بیسیوں کتابوں کا خلاصہ ثابت ہوگا ۔ آپ اس مضمون کی حفاظت کریں ۔ ممکن ہے اس تمام علمی مواد کے حصول کے لئے آپ کو کئی ادق اور لا یخل کتابوں سے واسطہ پڑتا ۔ اس مضمون کی قدر کریں ۔

آسانی کے لئے رمل کی اشکال اور نام کی ایک جدول پیش کردیتا ہوں 

ilm e ramal ki 16 ashkal

سوال : ۔ چوری ہوئی بھی ہے کہ نہیں ؟

نقب زنی اور دوسری واضح چور ی کے لئے تو یہ دیکھنا ضروری نہیں ہے مگر جہاں چوری ہونے یا نہ ہونے پر شبہ ہو وہاں اس بات کو معلوم کرلیا جاتا ہے ۔
زائچہ کے خانہ دوم کی شکل اگر سعد داخل ہو تو چوری نہیں ہوئی ۔ نحس داخل ہو تو چوری ہوئی ہے ۔
سعد خارج ہو تو چیز کہیں خود رکھ کر بھول گیا ہے
نحس خارج ہو تو چور لے گیا ہے ۔
ثابت نحس اور منقلب ہو تو چور لے گیا ہے ۔
ثابت سعد ہو تو چوری نہیں ہوئی ۔

خانہ دوم میں اگر

اشکال میں سے کوئی شکل ہو تو سائل خود رکھ کر فراموش کر گیا ہے ۔ 

طالع یا خانہ دوم یا ہفتم میں اگر لحیان ، فرح ، طریق یا نصرۃ الخارج سے کوئی شکل ہو تو سائل کے ہاتھ سے چیز گر گئ ہے ۔ 
خانہ دوم اور ہفتم کو ملاحظہ کریں ان میں جو اشکال ہیں ان کے منسوبات کے مطابق چوری شدہ چیز ہوگی
لحیان : سفید پارچات 
قبض الداخل: روپے ، اشرفیاں ، نوٹ
قبض الخارج : کم قیمت کوئی چیز 
جماعت : ریشمی کپڑے ۔ 
فرح : زیور اور جہیز 
عقلہ : اسباب روز مرہ 
انکیس : غلے کی قسم کی کوئی چیز ، گندم ، چنے ، باجرہ ، مکئی وغیرہ۔ 
حمرہ : تانبے کے برتن 
بیاض : چاندی کے برتن اور زیور 
نصرۃ الخارج : زیورات چاندی و سونا
نصرۃ الداخل : زیور طلائی 
عتبتہ الخارج : لکڑی کا سامان ، فرنیچر وغیرہ 
نقی : برتن دھات کے 
عتبتہ الداخل : پارچہ گوٹہ کناری 
اجتماع : ریشمی کپڑے
طریق : چاندی کے زیور یا برتن

چور کا حلیہ کیا ہے 

چور کا حلیہ ساتویں خانہ کی شکل سے دیکھا جاتا ہے ۔ 
لحیان : فراخ چشم ، سینہ کشادہ ، طویل قامت ، گورا رنگ ، گول چہرہ ، پڑھا لکھا 
قبض الداخل : سرخ و سفید ، میانہ قد ، فراخ چشم ، فربہ جسم ، سر بڑا ، سر سے گنجا ہے ، چیچک کے داغ چہرے پر 
قبض الخارج : سیاہ یا سانولا چہرہ ، چھوٹی گردن ، زیادہ موٹا نہ ہو ۔
جماعت : سانولا رنگ یا سیاہ رنگ ، سر بڑا ، چھوٹی گردن ، داڑھی کے بال تھوڑے ، ناک باریک اور پتلا 
فرح :گورا رنگ ، خوبصورت اونچا ناک ، لب باریک ، بدن پر سفید داغ ہے ۔ 
عقلہ : چھوٹا قد موٹا ، وحشت ناک آنکھیں ، رنگ سانولا یا سیاہ ، جسم پر عیب ، ہاتھ پر تل ، بولنے میں لہکنت یا تھتھلاہٹ ہے ۔ 
انکیس : پستہ قد، رنگ سیاہ ، سر اور چہرے پر گھنے بال بد صورت۔ 
حمرہ : سرخ و سفید رنگ ، نیلی آنکھیں ، قد لمبا ، چہرے پر دنبل یا زخم کا نشان ، بھینگا ہے ۔ 
بیاض : سفید رنگ مائل بسرخی ، قد لمبا ، ماتھا چوڑا ، آنکھیں موٹی ، چہرے پر نشان۔ 
نصرۃ الخارج : میانہ قد ، گورا اور سرخ رنگ ، سرخ لب ، سر بڑا ، پیشانی چوڑی ، موٹی آنکھیں ، ابرو ملے ہوئے ۔ 
نصرۃ الداخل : چھوٹا قد ، موٹا جسم ، سیاہ آنکھیں ، فراخ پیشانی ، سانولا رنگ ۔
عتبتہ الخارج: قد دراز ، کریہ منظر ، بد صورت ، سانولا رنگ ، سر پر بال بہت کم ۔ 
نقی ، لمبا قد ، سانولا رنگ ، اونچا ناک ، لاغر ضعیف جسم۔ 
عتبتہ الداخل : لمبا قدر ، جسم پتلا ، پیشانی کشادہ ، گلا بھاری ہے ۔ بدن پر داغ ہیں ۔ 
اجتماع : گندمی رنگ ، ابرو پیوستہ ، سیاہ چشم ، اونچا ناک ، قد لمبا ، بے عیب ہے ۔ 
طریق : لمبا قد ، لاغر ، گندم گوم ، چہرہ لمبا ، ناک اونچا ، بے عیب ہے ۔ 

چور کا پیشہ کیا ہے ؟

چور کا پیشہ زائچہ کی شکل خانہ چوداں سے دیکھا جاتا ہے ۔ 

لحیان  : پیش نماز ، متولی امام باڑہ ، مسجد کا مولوی ، قاضی ، مدرس ٹیچر وغیرہ ۔ 
قبض الداخل : تاجر ، خرید و فروخت کرنے والا کاروباری آدمی ، کاشتکار ۔ 
قبض الخارج : ملازم ، نجی نوکری پیشہ ، مسلم شیخ ، صفائی کرنے والا ، جمعدار ، خاکروب ۔ 
جماعت: منجم ، عامل ، حکیم ، رمال ، جفار ، بس بنا بنایا شاد گیلانی ۔ 
فرح : طوائف ، خوشبو ساز ، موسیقار ، میراثی ۔ 
عقلہ : کمہار ، بیلدار ، مزدور، مٹی کی کھدائی کرنے والا ، راج مستری ۔ 
انکیس : ذلیل قسم کا انسان کم ذات ، بیکار اور ہر ذلیل کام کرنے والا ۔ 
حمرہ : قصاب ، موچی ، سپاہی یعنی پولیس مین ۔ 
بیاض : ملاح ، دھوبی ، درزی ، کاغذ و کتابیں خرید و فروخت کرنے والا ، رنگریز ۔ 
نصرۃ الخارج : اعلیٰ پیشہ حاکم یا جوہری ، امیر آدمی بڑا وسیع کاروباری آدمی ۔ 
نصرۃ الداخل : مالی باغبان ، باغوں کا ٹھیکہ لینے والا عرق کشید کرنے والا ، عطار ، دوائی9 فروش ، کشتہ ساز ، مہوس ۔ 
عتبتہ الخارج : برتن فروش ، لوہار ، مردوں کو نہلانے والا ملاں ۔ 
نقی : تمباکو ، نسوار ، افیون یا چرس کا کاروبار کرنے والا ، باورچی ، حجام ۔ 
عتبتہ الداخل : کسی خانقاہ کا مجاورہ ، نجی کمپنی کا ملازم ۔ 
اجتماع : مصور ، نقاش ، کاتب ۔ 
طریق : معالج ، محکمہ ڈاک کا ملازم ۔ 

کون سا زیور چوری ہوا ہے ؟

زائچہ کی کے خانہ سات کی شکل سے منسوبات ملاحظہ کریں ۔ 
لحیان : ماتھے کا ٹیکہ ، جھومر یا سر کا کوئی زیور ۔ 
قبض الداخل : ناک کی نتھ یا ناک کا کوئی زیور ۔ 
قبض الخارج : پاؤں کا زیور ، جھانجر ، خلخال ۔ 
جماعت :گلے کا زیور یا سینے کا زیور ، ہار ۔ 
فرح : سر کا زیور ۔
عقلہ : پاؤں کا زیور ۔
انکیس : انگشتری ۔ 
حمرہ : کڑے سونے کے ۔ 
بیاض : نہایت بیش قیمت انگشتری جڑاؤ ۔ 
نصرۃ الخارج : چمپا کلی ۔ 
نصرۃ الداخل : گلے کا ہار اور سینے کا زیور ۔ 
عتبتہ الخارج : پازیب سونے کی یا چاندی کی ۔ 
نقی : کڑے چاندی کے ۔ 
عتبتہ الداخل : سونے کا بیش قیمت کوئی زیور ۔ 
اجتماع : بازو بند ، سونے کا زیور ، کڑے ۔ 
طریق : موتیوں کی مالا ، جواہرات سے مرصع زیور ۔ 

چور نے چوری کی چیز کہاں چھپائی ہے ؟

زائچہ کی شکل دوم کو ہشتم سے ضرب دیں اور ایک شکل پیدا کریں ، پھر زائچہ کی شکل دہم اور باراں کو ضرب دے کر ایک شکل پیدا کریں ان دونوں شکلوں کو پھر ضرب دیں ۔ حاصل ضرب شکل اگر 
عقلہ ہے تو چوری شدہ مال مقام دزدی سے جانب جنوب زمین یا صندوق میں دفن ہے ۔ 
انکیس ہے تو جانب جنوب کسی اروڑی یا بھٹے میں دفن ہے ۔ 
حمرہ ہے تو جانب مغرب کسی درخت کے نیچے یا بلندی کے مقام پر دفن ہے ۔ 
جماعت ہے تو جانب جنوب زیر زمین دفن ہے ۔ 
بیاض ہے تو جانب شمال کسی سبزہ زار جگہ یا کاشت کی جگہ میں ملا چھپایا گیا ہے ۔ 
قبض الداخل ہے تو جانب جنوب نزدیک ہی مال رکھا ہے ۔ 
اجتماع ہے تو جانب مغرب کسی گورستان یا مسجد ، زیارت گاہ میں کسی صندوق میں مال رکھا ہے ۔ 
عتبتہ الخارج ہے تو جانب مشرق کسی اصطبل میں ہے ۔ 
عتبتہ الداخل ہے تو کسی باغ میں جانب مغرب ہے ۔ 
نصرۃ الداخل ہے تو کسی سبزہ گاہ یا زراعت کی جگہ میں جانب شمال دفن ہے ۔ 
طریق ہے تو جانب مغرب عام گزرگاہ میں مال دفن ہے ۔ 
نقی ہے تو جانب شمال درختوں کے جھنڈ میں مال رکھا ہے ۔ 
لحیان ہے تو مسجد میں مال رکھا ہے جانب مشرق یا تندور میں ہے ۔ 
قبض الخارج ہے تو کسی بھٹے میں یا ویران جگہ جانب مشرق بھوسہ میں یا اروڑی میں دفن ہے ۔ 

کچھ مزید معلومات 

خانہ چہارم میں شکل بد ہو تو چھت پھاڑ کے چوری کی گئی ہے ۔ 
خانہ سوم کی شکل بد ہو تو قفل ٹوٹا ہے ۔ 
خانہ سوم کی شکل خارج سعد ہے یا منقلب سعد ہے تو کواڑ ( دروازہ ) توڑا گیا ہے ۔ 
شکل خانہ سات کی تکرار جس قدر زائچہ میں ہوتی اتنے چور ہیں ۔ 
خانہ سات کی شکل سے چوتھی شکل اور ساتویں شکلوں کو دیکھیں اگر دونوں شکلیں بد ہوں تو چور کا ساتھی مکان کے اندر نہیں آیا ۔ بلکہ دروازے پر پہرہ دار بن کے کھڑا رہا ۔ 
شکل چار و دس کو ضرب دیں ۔ حاصل ضرب شکل اگر اوتاد میں آئے تو چوراسی شہر ، قصبہ یا گاؤں کا ہے اگر زائل وتد میں تکرار کرے تو دور لے گیا ہے ۔ اگر مائل وتد میں تکرار کرے تو شہر ، قصبہ یا گاؤں کے قریب ہے ۔ 
حاصل ضرب شکل چار و دس کے حروف دیکھیں چور کا گھر یا گاؤں کے حروف انہیں حروف میں ہوں گے۔ 
نقشہ دائرہ بزدح میں اس شکل کو دیکھیں اور اس شکل نے جس جس خانے میں تکرار کیا ہو ان کے حروف کو لے کر قیاس سے کام لے کر گاؤں کا نام بتادو۔ یہ طریقہ دائرہ بزدح میں درج ہوگا ۔ تکرار کی اشکال اور خانوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے چور کے گاؤں یا قصبہ کا نام نکل سکتا ہے ۔ 

چور کا نام کیا ہے ؟

یہ قاعدہ میرا مجوزہ نہیں ہے ۔ یہ ابو عبداللہ زرناتی کا قاعدہ ہے ۔ جسے منجم سلطانی غلام حسین مرحوم نے اپنی کتاب آفتاب الرمل میں لکھا اور رگھبیر سنگھ سیاح نے اپنی کتاب سرخاب الرمل میں بھی لکھا ہے ۔ یہ قاعدہ روحانی دنیا کے کسی شمارے میں بھی میرے ایک واقف کار نے اپنے نام سے شائع کیا ہے ۔ مگر ہم لوگ کس باغ کی مولی ہیں ۔ ہم تو استاذان فن کے خوشہ چین ہیں ۔ آئیے ایک عظیم عالم رمل ابو عبداللہ زرناتی کا قاعدہ استخراج اسم ملاحظہ فرمائیے ۔ اس میں ایک دائرہ رمل کام کرتا ہے جس کا نام ہے دائرہ بزدح ۔ 

نام استخراج کرنے کے لئے آپ زائچہ مرتب کریں ۔ 
شکل سوم و تیرہ کو ضرب دے کر حاصل ضرب شکل لکھ لیں ۔ 
شکل چہارم و چہاردم کو ضرب دے کر حاصل ضرب شکل لکھ لیں ۔ 
شکل دس کو شکل سولاں سے ضرب دے کر حاصل ضرب لکھ لیں ۔ 
زائچہ کے طاق خانوں کی جتنی اشکال ہیں ان کے نقطے گن لیں ۔ اگر یہ تعداد سولہ سے زیادہ ہے تو سولہ پر تقسیم کریں۔ جو عدد باقی رہے اس کو زائچہ کی شکل اول سے گننا شروع کریں ۔ جس شکل پر  گنتی پوری آئے اسے لکھ لیں ۔ 
جفت خانوں کی اشکال کے تمام نقطے گن کر یہی عمل کریں اور چھ حروف چور کے نام میں سے آپ کو ملیں گے ۔ 
طریقہ کو سن لیں ۔ سمجھ لیں ۔ میں سمجھانے کا طریقہ جانتا ہوں ۔ آپ سمجھنے کی کوشش کریں ۔ بات ایسی آپڑی ہے کہ ان تمام کتابوں کے مطالعہ سے شاید آپ نہ سمجھ سکیں اگر خدا کے فضل سے میں سمجھا دوں گا۔

آپ پہلی شکل کو جدول میں دیکھیں ۔ جہاں یہ شکل موجود ہو اسے غور سے دیکھ لیں ۔ اب یہ شکل زائچہ رمل میں دیکھیں کہ موجود ہے یا نہیں ۔ اگر موجود ہو تو یہ دیکھیں کہ کس خانہ میں موجود ہے ، جس خانہ میں موجود ہو جدول کے پہلو میں اس خانہ کا نمبر دیکھ لیں ۔ 
شکل مذکور اور جدول کے نمبر کے مقابل میں جو حرف ہو وہ لکھ لیں ۔ یہ چور کے نام میں سے ایک حرف ہوگا۔
اگر یہ شکل رمل کے زائچہ میں موجود نہ ہوگی تو پھر آپ کیا کریں گے ؟
یہی بات سمجھنے سے تعلق رکھتی ہے ۔ 
حاصلہ شکل دائرہ بزدح کے کس خانے کی شکل ہے ؟
جس خانے کی دائرہ بزدح میں ہو اس خانے کا عدد پہلو میں لکھ لیں یا یاد رکھ لیں ۔ 
اب زائچہ کو دیکھیں کہ اس عدد کے خانے میں کون سی شکل ہے جو شکل ہو اسے دائرہ بزدح میں دیکھیں اب پہلو والے عدد کے سامنے اور اس شکل کے نیچے جو حرف ملے وہ لکھ لیں ۔ 
بات چھوٹی سی ہے مگر ہے ذرا پیچیدہ ۔ امید ہے سمجھ جائیں گے ۔ اسی طرح سے آپ چور کے نام کی چھ شکلوں میں سے چھ حروف استخراج کرلیں ۔ کچھ حروف خود ناطق ہوں گے کچھ ہم رتبہ حروف سے ناطق ہوں گے کچھ نظیرہ سے ناطق ہوں گے ۔ 
عام طور پر تجربہ یہ بتاتا ہے کہ یہ حروف تقدیم و تاخیر سے خود ناطق ہوجاتے ہیں ۔ 

دائرہ بزدح پیش خدمت ہے ۔ 

dairah-bazdah

 

 

1 Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*