خواب

ہر انسان تقریباً خواب دیکھتا ہے یا گاہے بگاہے دیکھتا ہے خواب کیا چیز ہے ؟ اس سے ہمیں بحث نہیں۔
بلکہ احادیث صحیحہ میں جو خواب کے متعلق ارشادات حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے بیان کئے گئے ہیں انہیں کو بیان کیا جاتا ہے ۔
حدیث میں ہے کہ ایک عورت نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ رات میں ایک متوحش خواب دیکھا کہ میرے گھر کا دروازہ یکایک گرپڑا ۔ آپ نے فرمایا کہ تمہارے گھر کا کوئی آدمی سفر میں ہے اس نے عرض کیا کہ میرا شوہر سفر میں ہے تو آپ نے فرمایا کہ اس خواب کی تعبیر یہ ہے کہ بخیریت چلا آئیگا چنانچہ ایسا ہی ہوا
اس کے بعد چند روز گھر رہ کر اس کا شوہر پھر سفر میں چلا گیا اور پھر اس نے یہی خواب دیکھا
اور پھر تعبیر لینے کو حضور (ص) کی خدمت میں حاضر ہوئی ۔ اتفاق سے آپ(ص) اس وقت تشریف فرما نہ تھے مگر حضرت ابو بکر (رض) تشریف فرما تھے اس عورت نے اپنا خواب آپ سے بیان کیا
آپ نے فرمایا تمہارے گھر کا کوئی آدمی سفر میں ہے اس نے کہا کہ میرا شوہر سفر میں ہے
آپ نے فرمایا کہ اس خواب کی تعبیر یہ ہے کہ تجھے اپنے شوہر کی موت معلوم ہوگی ۔
وہ عورت سراسیمہ ہوگئی اور تلاش کرکے حضور (ص) کو خواب بیان کیا ، آپ نے فرمایا کہ تم نے یہ خواب کسی اور کو بھی بیان کیا ہے عرض کیا ہاں ۔ حضرت ابو بکر (رض) کو بیان کر چکی ہوں ۔ فرمایا کہ اب ایسا ہی ہوگا جو تعبیر کہی جا چکی ہے ۔اس میں تغیر و تبدل نہ ہوگا۔
اس حدیث پاک سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ متوحش خواب کسی سے بیان نہ کریں اس کی تعبیر معلق رہتی ہے اور خیال سے قوت فعلی میں  نہیں آتی ۔ لیکن جب کسی کے سامنے خواب پریشان بیان کردیا اور اس نے بھی تعبیر پریشان دے دی تو اس کا ظہور جلد ہوجاتا ہے
حضور(ص) اپنے اچھے خواب صحابہ کرام سے بیان کرکے تعبیر لیا کرتے ، اور ان کے خواب سن کر تعبیر ارشاد فرمایا کرتے تھے ۔ جب آپ کوئی خوشی کا خواب دیکھیں تو اس کو اپنے کسی قابل دوست سے بیان کریں جس پر آپ کو اعتماد ہو تاکہ وہ خوشی کی تعبیر دیں اور مذکورہ بالا واقعہ سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ خواب کا اثر تعبیر سے مشروط ہے یعنی تعبیر کا اثر پڑتا ہے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*