افزائش نسل اور صحت جسمانی کی طلسماتی انگشتری

To Read This Article In English Click Here



اگر دنیا میں رہنے والی تمام مخلوقات کی زندگی پر تھوڑا تدبر کریں تو یہ بات بالکل واضح نظر آتی ہے کہ ہر مخلوق اپنی زندگی کا تسلسل چاہتی ہے۔ زندگی کا یہ تسلسل کسی جادوئی چشمہ کا پانی پینے سے ملے یا پھر اپنے مرنے سے پہلے ایک نئی نسل کو پیدا کرکے اور اسے پروان چڑھا کر ملے اس کوشش کا مقصد بھی در حقیقت زندگی کے عمل کو جاری رکھا جائے۔


ہر مخلوق کا افزائش نسل کو اس دنیا میں لانے کا ایک جدا طریقہ ہے۔ پھول اور درخت کبھی تیز ہواؤں کے ذریعے اور کبھی پرندوں یا جانوروں کے ذریعے اپنے حیات پیدا کرنے والے بیجوں کو زمین پر ڈال دیتے ہیں اور پھر پانی انہی بیجوں کو زمیں کے اندر سمو دیتا ہے اور پھر کچھ ہی عرصہ بعد اس زمین پر چھوٹے چھوٹے پودے نظر آنے لگتے ہیں جو اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ قدرت زندگی کو جاری و ساری رکھنا چاہتی ہے۔ جانوراور پرندے اپنے ساتھی کے ہمراہ نئی نسل کو پیدا کر کے زندگی کی تجدید کرتے ہیں۔


انسانوں کا افزائش نسل کا طریقہ بھی جانوروں اور پرندوں سے الگ نہیں۔ اسی سبب انسان کو معاشرتی جانور کہا جاتا ہے۔ لیکن انسان جانوروں سے ایک لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ نئی نسل کو صرف زندگی کے تسلسل کے لیے دنیا میں نہیں لاتا بلکہ اس کے ساتھ وہ اپنے خاندان یا قبیلہ کے نام کو بھی دنیا میں رکھنا چاہتا ہے۔ کچھ انسان اس لیے نئی نسل کو جنم دیتے ہیں کہ وہ اپنے سے بہتر نسل کو دنیا میں لانا چاہتے ہیں تاکہ ان کی زندگی کے مقصد کی تکمیل ہو سکے۔


انسانوں کا رہن سہن ہمیشہ سے اس کے لیے آسائش کے ساتھ مختلف تکالیف کا باعث بھی رہتا ہے۔ کام کی زیادتی، ماحول کی آلودگی اور صحت کی طرف سے بے توجہی بہت سارے جسمانی مسائل کو جنم دیتی ہے۔ بظاہر ایک صحت مند نظر آنے والا انسان اس قابل نہیں ہوتا کہ وہ ایک نئی نسل کو دنیا میں لا سکے۔ وہ اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوتا ہے۔


طرز زندگی کے ساتھ موسموں کی تبدیلی نے بھی انسان کی اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت کو متاثر کیا ہے۔ گلوبل وارمنگ نامی تحریک موسم کی تبدیلیوں کو انسانی زندگی اور اس کی آنے والی نسلوں کی بقاء اور مسائل کی طرف نشاندہی کرتی ہے۔ طب کے مطابق موسموں کا تغیر اور شدید ماحول میں کام کرنے سے مرد کی اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت میں کمی واقع ہوتی ہے۔ طب کے مطابق اولاد سے محرومی کا ایک سبب مادہ تولید میں کمی ہوتی ہے۔ مختلف ادویات کے استعمال اس مرض پر قابو پایا جاتا ہے۔


ایسے ان گنت افراد بھی اس دنیا میں موجود ہیں کہ اول جن کو اس طرح کا کوئی مرض نہیں ہے لیکن وہ پھر بھی اولاد سے محروم ہیں اور ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو ہر طرح کے دوا کے استعمال کے باوجود اولاد کی نعمت سے محروم ہیں۔


افزائش نسل کے علاوہ انسان اپنے جذبات کے اظہار کے لیے جسمانی تعلق کا سہارا لیتا ہے۔ یہ انسان کی زندگی کی بنیادوں میں سے ایک ہے کہ جب وہ ایک جوڑا کی شکل میں زندگی بسر کرتا ہے تو محبت کے اظہار کے لیے جہاں وہ خوبصورت الفاظ ہو استعمال کرتا ہے وہیں اسے اس جذبہ کے اظہار کے لیے جسمانی تعلق قائم کرنا پڑتا ہے۔


ایک کامیاب جوڑا کی مثالی زندگی میں دیگر عوامل کے ساتھ جسمانی تعلقات سے آسودگی حاصل کرنا بہت اہم ہوتا ہے۔ جسمانی تعلقات میں عدم اطمینان طلاق کے بہت سارے واقعات کا موجب ہوتا ہے۔ ایک مرد کے روزگار کمانے کا ماحول اکثر مردانہ قوت میں کمی کا باعث بنتا ہے جس کے سبب اس کا ساتھی اس سے جسمانی دوری اختیار کرنے لگتا ہے یا پھرجب اس مرد کو خود اپنی قوت میں کمی کا احساس ہوتا ہے تو وہ جسمانی تعلقات قائم کرنے سے گھبراتا ہے کسی نہ کسی بہانہ سے راہ فرار اختیار کرتا ہے۔ مختلف ادویات اسے وقتی سہارا تو دیتی ہیں لیکن یہ ادویات اسے وہ جسمانی اور ذہنی اطمینان نہیں دے پاتیں جس مقصد کے لیے وہ انہیں استعمال کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ تمام ادویات اپنے اندر مہلک اثرات بھی رکھتی ہیں۔ اگر یہ دوا ایک فائدہ دیتی ہے تو ساتھ ہی کئی نقصانات بھی دیتی ہے۔


انسان کی جسمانی صلاحیتوں میں کمی کے باعث انسان اپنا اعتماد کھو دیتا ہے اور کچھ عرصہ بعد وہ کسی نہ کسی ذہنی کرب میں مبتلا رہنا شروع کر دیتا ہے۔ شرف مریخ کے موقع پر ہم ایک بہت ہی نایاب اور پراثر انگشتری پیش کر رہے ہیں جسے کوئی بھی ضرورت مند آسانی سے بنا سکتا ہے۔ اس کا مکمل طریقہ چند سطور بعد پیش کیا جائے گا۔


بھرپور جسمانی صحت انسان کو زندگی کے تمام معاملات میں کامیابی عطا کرنے کی پہلی سیڑھی ہے۔ صحت مند جسم صحت مند دماغ کی بنیاد ہوتا ہے۔ موجودہ میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے سینکڑوں امراض کو پیدا کیا ہے۔ انسانی جسم کی بیماری اس کے دماغ کو شدید مایوسی کا شکار بنا دیتی ہے جس سے اس کے ذہن میں منفی خیالات آنے لگتے ہیں۔


تمام بیماریوں کے تخفظ کے لیے قدرت نے ہر انسان میں ایک مدافعتی نظام رکھا ہے۔ لیکن اکثر اوقات یہ نظام مکمل تخفظ نہیں دے پاتا جس سے انسان مختلف بیماریوں کا نشانہ بنا رہتا ہے۔ بہت سارے ایسے لوگ بھی ہیں جن کی خوراک عمدہ ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود وہ جسمانی قوت سے محروم رہتے ہیں۔ اسی طرح کھیل کود کے مقابلوں میں حصہ لینے والے افراد کو بھرپور طاقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ شرف مریخ کی یہ انگشتری جہاں مردانہ قوت میں بے انتہا اضافہ کرتی ہے اور افزائش نسل میں معاون ثابت ہوتی ہے وہیں پر یہ انگشتری تمام بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ایک محافظ کے طور پر کام کرتی ہے۔ ہر انسان کو بھرپور جسمانی طاقت دیتی ہے کہ وہ ایک صحت مند زندگی بسر کرے۔


اب اس انگشتری کو بنانے کا طریقہ تحریر کیا جا رہا ہے۔ مریخ کے شرف کے دوران مریخ کی ساعت میں یہ انگشتری تیار کی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے اپنے نام والدہ میں حروف ” ج و غ ” کے اعداد لیں اور پھر اللہ تعالی کے اسمائے مبارکہ ” قوی ، متین ” کے عدد لیں۔ پھر ان سب میں مخصوص اعداد 1631 کا اضافہ کریں۔ جو مجموع حاصل ہو اس کو 28 پر تقسیم کریں۔ اب جو باقی بچے اس عدد یا اعداد کے حرف یا حروف لے کر آخر میں کلمہ طیش کا اضافہ کرکے لکھیں۔ مثال یوں ہے:


اعداد نام سائل معہ والدہ : 1530
اعداد حروف ج و غ : 1003
اعداد قوی متین : 616
مخصوص اعداد : 1631
مجموع : 4780
اب 4780 کو 28 پر تقسیم کیا تو 20 بچا۔ ابجدی قمری کے مطابق حرف ” ک ” کے عدد 20 ہیں اس کو لیا۔ اب حرف ” ک ” کے آخر میں طیش لکھا تو ” کطیش ” حاصل ہوا۔ یہ حروف آپ کو کسی تیز نوکدار چیز سے کندہ کرنے ہوں گے۔


یہ انگشتری چاندی پر یا پھر مریخ کی مخصوص دھات ” لوہے ” پر بنائی جائے گی۔ دوران عمل مریخ کے بخورات سلگتے ہیں۔ انگشتری مکمل ہونے کے بعد اس کو چند منٹ ان بخورات کے قریب رکھ دیں۔ اس کے بعد یہ انگشتری پہن لیں۔ جب بھی ضرورت ہو اس انگشتری کو کچھ گھنٹہ پہلے پہن لیا کریں اور اس کے بعد اسے کسی محفوظ مقام پر رکھ دیا جائے۔

1 Comment

  1. السلام علیکم و رحمة اللہ
    حضور اس میں "ج’و’غ”کے اعداد1003کیسے ہوئے۔۔
    برائے مہربانی نظر کرم کرکے مشکور کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*