آئینہ بینی ۔ نقش مثلث کی زکات ۔ مفید نگینے

نقش مثلث اگر بغیر زکات کے دیکھا جائے تب بھی فائدہ سے خالی نہیں ہے اور اگر زکات دے دی جائے تو سبحان اللہ !یہ نقش زکات کے بعد اس قدر موثر ہوجاتا ہے کہ بیان سے باہر ہے صاحب  زکات کی روحانی قوتیں تعجب خیز ہوجاتی ہیں اور نقش ہر مقصد کے لئے سریع الاثر ہوجاتا ہے نقش مثلث کی زکات کے مختلف طریقے اور قاعدے ہیں آسان بھی اور مشکل بھی کم اثر بھی اور پر اثر بھی ، مگر یہ قاعدہ بے حد آسان بھی ہے اور بے حد موثر بھی ۔ ایسا چاند جس کے انتیس دن ہوں اس چاند کی یکم تاریخ کو عمل شروع کیا جائے عمل شروع کرنے سے قبل آم کے درخت کی ایک چھوٹی سی تختی انار کی لکڑی کا قلم اور زعفران کی سیاہی بنالی جائے ۔
عزیمت یکم چاند کی رات سے لے کر انتیس چاند کی رات تک ہر را ت بعد عشاء پڑھنا ہے اور نقش طلوع آفتاب سے قبل زعفران کی سیاہی سے انار کے قلم سے آم کی تختی پر لکھنا ہے ایک بالٹی پانی کی بھر کر سامنے رکھ لیں بند کمرے میں چاند کی پہلی تاریخ کو آم کی تختی پر درج ذیل نقش ایک بار لکھیں ۔

تھوڑے سے آٹے کو آم کی تختی پر مل کر نقش کو مٹا دیں یہ آٹا بالٹی والے پانی میں ڈال دیں اور بالٹی کا پانی کسی ایسی جگہ الٹ دیں جس جگہ انسان کے قدم نہ آسکیں اگر بہتے پانی کے کنارے پر بیٹھ کر یہ نقش ہر روز لکھا جائے تو زیادہ بہتر ہے اس صورت میں آم کی تختی پر آٹا خوب مل کر نقش کو مٹا کر اس آٹے کو بہتے پانی میں ڈال دیا کریں ۔ مگر اس کے لئے ایک اور کڑی شرط یہ بھی ہے کہ جب تک گھر واپس نہ پہنچیں کسی سے آتے جاتے وقت بات نہ کی جائے اسی طریقے سے چاند کی پہلی تاریخ کو ایک نقش لکھ کر مٹا دیں ۔ دوسری تاریخ کو دو نقش لکھ کر مٹا دیں ، تیسری تاریخ کو تین نقش لکھ کر مٹا دیں چاند کی ۱۵تاریخ کو پندرہ نقش لکھ کر مٹا دیں ، اسی طرح پندرہ تاریخ تک ایک ایک نقش روزانہ بڑھا کر لکھنا ہے اس کے بعد یعنی سولہ تاریخ سے ایک ایک نقش روزانہ کم کرتے جائیں مثلاً سولہ تاریخ کو ۱۴نقش لکھ کر مٹا دیں سترہ تاریخ کو تیرہ نقش لکھ کر مٹا دیں اور چاند کی انتیس تاریخ کو ایک نقش لکھنا ہے ، مگر یہ آخری نقش آم کی تختی کی بجائے ہرن کی جھلی پر لکھنا ہےاور اس آخری نقش کو ہمیشہ اپنے پاس رکھنا ہے ۔
صاحب زکات سیف زبان ہوجائے گا جو کچھ چاہے گا قدرت اس کا مقصد پورا کرے گی ، تسخیر خلق انتہا سے زیادہ ہوگی روپے پیسے کی افراط ہوگی ہر شخص تہہ دل سے عزت کرے گا
جس شخص کے لئے لکھ کر دینا مقصود ہو اس کے نام اور مقصد کے حروف کے اعداد بذریعہ ابجد قمری نکال کر اس مجموعہ میں دوہزار چار کی ایذادی کرکے نقش مثلث آتشی پر کرکے دیا جائے انشاء اللہ قدرت اس شخص کا مقصد پورا کرے گی
عزیمت درج ذیل ہے
ہر شب یکم چاند سے انتیس چاند تک ہر رات دوہزار چار بارپڑھنا ضروری ہے اور بعد میں عمل قابو میں رکھنے کے لئے تا زندگی عزیمت ایک سو ایک بار پڑھنا لازمی ہے عزیمت یہ ہے ۔
یا جبرائیلُ و یا دردائیلُ و یا رفتمائلُ و یا تنکفیلُ اَجۡھَزَطۡ بحق یا بدوح ۔

مفید نگینہ کا حصول

جفر نجوم رمل اور علم الاعداد میں کئی ایسے طریقے موجود ہیں جن سے کسی شخص کے لئے مفید نگینہ کا پتہ چل سکتا ہے میرے پاس سینکڑوں لوگ دریافت نگینہ کی خاطر آچکے ہیں اور میں انہیں علوم فلکیات کی روشنی میں ان کے لئے مفید نگینہ بتا چکا ہوں مگر عملیاتی طریقے ان سب قواعد سے بالا تر ہیں میرے پاس بھی ایک اعلیٰ قاعدہ موجود ہےاگر کسی شخص کے لئے نگینہ کا مفید یا نہ مفید معلوم کرنا درکار ہوتو نگینہ کچے چاولوں کے برابر تول لیا جائے اور کچے چاولوں کو ایک پڑیہ میں بند کردیں ۔
رات کو سوتے وقت سرہانے کے ایک طرف کچے چاولوں کی پڑیہ رکھ دیں اور دوسری طرف نگینہ رکھ دیں ۔ سونے سے قبل سو دفعہ درج ذیل عبارت پڑھیں ۔
خداوندا مقصودم رسان زود بحق حضرت معروف کرخی۔
اور پھر سوجائیں ۔ صبح جاگ کر نگینہ اور چاولوں کو پھر سے تولیں ۔ آپ تعجب کریں گے کہ ان میں سے ایک چیز کا وزن ضرور بڑھ جائے گا چاول وزن میں بڑھ جائیں گے یا نگینہ ۔ ۔۔۔۔ اگر نگینہ مفید ہوگا تو نگینے کا وزن چاولوں سے بڑھ جائے گا اور اگر نگینہ نا مفید ہوگا تو چاولوں کا وزن بڑھ جائے گا عجیب تماشہ ہے آپ آزما کر دیکھ لیں ۔
اگر وزن برابر رہے تو نگینہ نہ مفید ہے نہ ہی غیر مفید۔

آئینہ بینی

شمع بینی ، نقطہ بینی ، ماہ بینی اور آئینہ بینی اس قسم کی تمام بینیاں اس لئے ہیں کہ انسان یکسوئی حاصل کرسکیں انسانی توجہ اگر ایک نکتہ پر سمٹ جائے تو انسان مافوق العادات اور خرق العادات کا حامل ہوجائے ۔
آئینہ بینی یکسوئی اور قوائے باطنی کے لئے ایک بہترین ذریعہ ہے میں نے خود بھی آئینہ بینی کی ہے اور اپنے تجربات کی روشنی میں سب کچھ بیان کروں گا ۔
میں نے اس مشق کو ستمبر سن ۱۹۷۰ میں شروع کیا تھا چونکہ یکسوئی حاصل کرنے کی بے شمار مشقیں پہلے کر چکا تھا اس لئے اس مشق سے صرف دو تین دنوں میں ہی اپنے مقصد کو پالیا مبتدی حضرات کے لئے البتہ دیر کی ضرورت ہے اور جو دوست کسی بھی ارتکاز توجہ کی مشق کو پہلے کر چکے ہیں ان کے لئے بھی آسانی رہے گی ۔اور بہت جلد مقصد کو پالیں گے ۔
ایک آئینہ خرید فرمالیں مگر اتنا بڑا کہ جس میں آپ کو اپنا پورا چہرہ گردن تک آسانی سے نظر آسکیں آئینہ بہترین ہونا ضروری ہے آج کل بازار میں ایسے آئینے کثرت سے ملا کرتے ہیں جن میں اچھی بھلی صورت والا انسان بھی کارٹون بن جاتا ہے آپ نے کارٹون بننے یا بنانے کی مشق نہیں کرنا بلکہ روحیت سے کھیلنا ہے اس لئے بہترین قسم کا ائینہ خرید فرمائیں اور ایک سیاہ پردہ اس آئینہ پر لگا کر اسے اپنے صندوق میں حفاظت سے رکھ دیں کسی بھی اور شخص کو اس آئینے میں صورت بینی کی اجازت نہ دی جائے ورنہ آپ کی بینی میں نقص آجائے گا ۔
فرصت کا لمحہ تلاش کریں ایسا وقت جب کہ آپ کو بلانے والا کوئی شخص آپ کے مقصد میں حارج نہ ہواگر آپ مشق میں مستغرق ہوں اور آپ سے ملنے والے دروازے کو توڑنے کی مشق کررہے ہوں تو آپ کی مشق کبھی کامیاب نہ ہو سکے گی ۔
دن کا وقت ہو تو کمرے کی کھڑکیاں روشن دان اور دروازے بند کر دیں ۔ کمرے میں صرف اتنی روشنی ہو کہ آپ آئینے میں اپنی شکل کو آسانی سے دیکھ سکیں ۔
گھوپ اندھیرا چھا جائے تو زیرو کا بلب یا ایک موم بتی کی روشنی کافی ہوگی ۔مگر اس روشنی کا عکس آئینہ میں ہرگز ہرگز نہ پڑے ۔
کھڑک کھڑاک شور و غل اور گہما گہمی سے دور رہ کر اس مشق کو شروع کریں ۔ آئینے کو میز پر ایک فٹ کے فاصلے پر رکھ کر کرسی پر بآرام بیٹھ کر آئینہ بینی شروع کر دیں ۔ مگر مشق سے قبل منہ بند کرکے چار پانچ سانس آہستہ آہستہ ناک کے ذریعہ اندر کھینچیں اور آہستگی سے باہر نکالیں ۔
تمام خیالات کو ذہن کی تالی بجا کر باہر نکل جانے کا حکم دے دیں ۔ کمرے میں یوں سمجھیں کہ یا آپ موجود ہیں یا آپ کا آئینہ ۔
ایک دو تین ۔۔۔۔ بس ٹکٹکی باندھ کر آئینہ کو دیکھنا شروع کر دیں ۔ اپنی شکل پر آنکھیں گاڑ دیں یہ آپ کی اپنی شکل ہے اس سے ڈرنے کی کوئی بات نہیں ۔ اس سے گھبرانے کی کوئی وجہ نہیں ۔ آنکھ جھپکنے کی کوشش نہ کریں ۔ ابتداء میں آنکھیں تھک جائیں گی ۔ آنکھوں میں جلن ہوگی ۔ پانی بہے گا ۔ اور مشق کرتے کرتے ایک وقت ایسا بھی آجائے گا کہ بغیر تھکن ، بغیر جلن اور بغیر پانی بہے آپ کافی دیر تک آئینے کو گھور سکیں گے ۔
آپ تھکن اور جلن کی مشکل سے جب نکل جائیں گے تو روحیت کی سر زمین میں وارد ہونے کے لئے تیار ہوجائیں بالکل تیار۔۔۔۔۔۔ اب منزل صرف دو قدم ہی باقی ہے ۔
آئینہ کی طرف گھوریں ، لو آئینہ سفید ہوگیا۔ بالکل سفید۔ بالکل سفید ۔ آپ کی شکل غائیب ہوگئی کہاں گئی آپ کی شکل ؟؟ آپ کے لاشعور نے اسے روپوش کر دیا۔
سفید سفید آئینہ یکدم سیاہ ہونا شروع ہوا۔
سیاہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ بالکل سیاہ ۔ اس وقت آپ استغراق میں ہیں ، گہرے ڈوب چکے ہیں مگر آپ کا لاشعور برابر جاگ رہا ہے آئینہ کی سیاہی سمٹ کر چھوٹا ہونا شروع ہوگئی سمٹ رہی ہے اور سمٹ رہی ہے ، گیند کے برابر ، ناخن کے برابر ۔ ایک نقطہ کے برابر۔
آپ روحیت کی دنیا میں آگئے ، یکدم آگئے ۔
نیند میں نہیں بلکہ جاگتے جاگتے آگئے ۔
یہ کیا ہے ؟ عالم ارواح ہے ۔ اس عالم سے ۔ کہو کہ آپ کے کسی مرحوم رشتہ دار کی روح اس آئینے میں آجائے ۔ اس سے سوال کرو جو چاہو پوچھو ۔ جس بات کے سننے کی امید تک نہ ہو اس سے دریافت کرلو اپنے کانوں سے سن لو ۔
پوچھو کہ فلاں گمشدہ کہاں ہے ؟
روح نے گمشدہ کا پتہ بتایا ، شہر دکھایا ، محلہ دکھایا ، گلی دکھائی ، مکان دکھایا ، گمشدہ دکھایا، تسلی سے دیکھ لو ۔ ایک منٹ کی بات ہے ممکن ہے کہ باہر سے کنڈی کھڑک جائے اور آپ چونک کر اپنے کمرے میں اور اپنی کرسی پر ۔۔ واپس نہ آجائیں ۔۔۔احتیاط:۔ ابتدائے مشق میں روح سے چھوٹے چھوٹے سوال کریں ان کے تسلی بخش جواب کے ملنے پر قدم آگے بڑھائیں ۔
کل کیا ہوگا؟؟ ہفتے کے بعد کیا ہونے والا ہے ؟ فلاں کام کا کیا انجام ہوگا۔ پوچھو ۔۔۔۔ مگر کام کی بات پوچھو کچھ آپ کا بھلا ہو کچھ دوسروں کا ۔۔۔۔ مگر ہم سے اب کچھ بھی نہ پوچھو
ہمیں پوچھنے والوں نے ہمارا سارا دروازہ کھٹکا کھٹا کے توڑ دیا ہے ، خود محنت کریں ، خود مزے اڑائیں ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*