حرز امام علی ؑ ۔ تحفظ جادو و جنات ، ارضی و سماوی آفات

روحانی اعمال میں انسانی زندگی کے تحفظ اور بقا کے لیے بہت سارے اعمال ملتے ہیں۔ زیادہ تر اعمال میں دعائیں، نقوش اور الواح شامل ہوتے ہیں اور عوام کی اکثریت انہی سے آگاہی رکھتی ہے

حرز کے لغوی معنی پناہ گاہ، جائے پناہ، حفاظت کرنا اور قلعہ کے ہیں۔  شعبہ عملیات میں عمومی طور پر کسی بھی دعا کو حرز کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے لیکن ہماری تحقیق کے مطابق حرز صرف وہی تحریر ہوتی ہے جس کو ایک خاص انداز میں تحریر کیا گیا ہو۔

جب ہم اسللامی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں ایسی بہت ساری روایات ملتی ہیں جو حرز کی موجودگی اور استعمال پر روشنی ڈالتی ہیں۔ اسلامی دنیا میں حرز ابو دجانہ رضی اللہ عنہ کو بہت شہرت حاصل ہے۔ حضرت ابودجانہ رضی اللہ عنہ صحابی رسول صل اللہ علیہ و آل وسلم تھے۔ یہ حرز انہی کے نام سے منسوب ہے اورشہرت رکھتا ہے۔

حضرت ابودجانہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم سے جنات کی طرف سے پہنچے والی پریشانی اور تکلیف کی شکایت کی اور درخواست کی کہ کوئی ایسی سورہ تعلیم فرمائی جائے جس کےباعث جنات سے چھٹکارہ ملے۔  اس موقع پر نبی کریم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حضرت علی علیہ السلام کو ایک تحریر درج کروائی اور وہ حضرت ابودجانہ رضی اللہ عنہ کو عطا فرمائی کہ اسے استعمال کریں، جنات کی ایذا سے حفاظت ہو گی۔

حرز ابو دجانہ رضی اللہ عنہ کو مولانا اشرف علی تھانوی نے بہشتی زیور میں ذکر کیا ہے۔ اس حرز کا ذکر ممتاز عالم دین بیہقی نے دلائل النبوۃ میں کیا ہے۔

حرز ابودجانہ

علامہ بیہقی نے’’دلائل النبوۃ‘‘ میں ’’حرزِ ابی دجانہؓ   ‘‘ کے نام سے ایک روایت لکھی ہے کہ صحابی حضرت ابودجانہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  کے سامنے جنات کی طرف سے ایذاء رسانی کی شکایت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ  و آلہ وسلم  نے حضرت علی علیہ السلام کو کچھ لکھوایا اور ابودجانہ رضی اللہ عنہ اسے اپنے تکیے کے نیچے رکھ کر سوگئے۔

ایک اور روایت  میں ہمیں اس واقعہ کی مزید تفصیل ملتی ہے۔ اس روایت کے مطابق ابو دجانہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت اقدس میں عرض کی کہ یا رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ وسلم میں جب گھر میں اپنے بستر پر سوتا ہوں تو چکی چلنے کی آواز اور شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ سنتا ہوں۔ جب میں پریشان ہو کر اٹھتا ہوں تو مجھے ایک تاریک سایہ دکھائی دیتا ہے جو پھیلتا ہوا میرے صحن میں آ جاتا ہے۔ میں اس سائے کو چھوتا ہوں تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کانٹوں کو چھو لیا ہے۔ یہ سایہ میری طرف آگ کے شعلے پھینکتا ہے اور مجھے محسوس ہوتا ہے کہ یہ شعلے مجھے اور میرے گھر کو جلا دیں گے۔

اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ  وسلم نے فرمایا کہ ابو دجانہ تمھارے گھر میں رہنے والا جن بہت برا ہے۔ ، رب کعبہ کی قسم کیا تیرے جیسے انسان کو بھی تکلیف دی جاتی ہے۔  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی علیہ السلام کو ایک عبارت تحریرکروائی اور ابو دجانہ رضی اللہ عنہ کو دی۔  

حضرت ابودجانہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اس تحریر کو سر کے نیچے رکھ کر رات کو سو گیا۔ رات کو میں ایک چیخ سے بیدار ہوا۔ ایک آواز آ رہی تھی کہ ابودجانہ، لات و عزیٰ کی قسم، اس عبارت نے ہمیں جلا ڈالا۔ ہم تمھیں تمھارے نبی(صل اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی قسم دیتے ہیں کہ اس تحریر کو اٹھالو اور اب ہم تیرے گھر میں آئندہ نہیں آئیں گے۔ اس روایت کو لقط المرجان فی احکام للسیوطی میں دیکھا جا سکتا ہے۔

حرز علی ابن ابی طالب علیہ السلام

آج ہم ایک بہت ہی نایاب حرز پیش کر رہے ہیں جسے حرز امام علی علیہ السلام کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔  ہم نے ذاتی طور پر اس حرز کو جن مواقعوں پر استعمال کیا ان میں اس کے بہت حیرت انگیز مثبت نتائج سامنے آئے۔

یہ حرز ہر قسم کی زمینی و آسمانی آفات کے ساتھ انسانوں، جنات اور دیگر مخفی مخلوقات کے شر سے مخفوظ رکھتا ہے۔ اس حرز کو پہننے والا ہر وقت اللہ کی حفاظت کے قلعہ میں ہوتا ہے اور کوئی مخلوق اسے ایذا نہیں پہنچا سکتی ۔ اب ہم اس حرز کے وہ فوائد لکھتے ہیں جن میں ہم نے اس کو ذاتی طور پر تجربہ کیا اور سو فیصد کامیاب پایا۔

تعلیم کے لیے: وہ بچے جن کا پڑھنے میں دل نہ لگتا ہو ان کو یہ حرز لکھ کر تعویذ کی صورت میں گلے یا دائیں بازو میں پہنا دیں۔ اللہ کی رحمت سے چند ہی دنوں میں بچہ تعلیم میں بھرپور دلچسپی لینے لگے گا اور اچھے درجات حاصل کرے گا۔

 

خوف و ڈر: اکثر چھوٹے بچے یا بسا اوقات بڑے بھی کسی چیز سے خوف زدہ ہو جاتے ہیں۔ رات کو سوتے میں ڈر لگنا اور دل کا گھبرانا اور خوفناک خواب دیکھنا۔ ایسی صورت میں یہ حرز لکھ کر گلے میں پہن لیں یا سوتے وقت اپنے تکیہ کے نیچے رکھ دیں تو دل سے ہر قسم کا خوف اور ڈر دور ہو جائے گا۔

 

آسیبی اثرات: کچھ لوگ آسیبی اثرات کا شکار ہو جاتے ہیں جن سے ان کی صحت اور زندگی کے تمام معاملات نیست و نابود ہو جاتے ہیں۔ ان اثرات کو عوامی زبان میں جنات کا کسی شخص پر قابض ہونا کہا جاتا ہے۔ آسیب کیسا ہی سخت ہو اس حرز کو لکھ کر انسان کے گلے میں ڈال دیں تو چند دنوں ہر قسم کے تمام آسیبی اثرات سے شفا ملے گی ( مبتدی حضرات ایسے مریضوں کا علاج کرنے سے گریز کریں )۔

 

گھر و دوکان کی حفاظت: بعض اوقات گھروں ، دکانوں اور دفاتر میں مختلف قسم کی مخلوقات رہنا شروع کر دیتی ہیں جس سے اس گھر میں رہنے والوں کا سکون درھم برھم ہو جاتا ہے۔ رشتہ دار آپس میں لڑنے لگتے ہیں اور وہاں پر رہنے والے لوگ مختلف امراض کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح کامیابی کے ساتھ چلتی ہوئی دکان یا کاروبار یک دم تباہ ہو کر رہ جاتا ہے۔ ان سب کے پیچھے نہ دکھائی دینے والی مخلوقات ہوتی ہیں۔ اس حرز کو تحریر کرکے گھر میں، دکان اور کاروبار کی جگہ پر لگانے سے مکمل تحفظ ملتا ہے اور یہ مخلوقات اس جگہ کو چھوڑنے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔

 

گردش ایام و نحوست: انسانی زندگی بہت ساری مشکلات میں گذرتی ہے۔ ایک کامیاب اور خوش انسان اچانک بہت ساری ناکامیوں اور پریشانیوں میں گھر جاتا ہے۔ وہ کسی بھی کام میں ڈالتا ہے تو اسے ناکامی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آتا۔ رشتہ دار ، دوست سب اس سے اجتناب کرنے لگتے ہیں۔ مصیبتوں میں گھرے اس شخص کو روشنی کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔ ان حالات میں اس حرز کو پاس رکھنے سے کچھ عرصہ بعد حالات میں بہتری آنے لگتی ہے اور کامیابیاں ایک بار پھر انسان کا مقدر بننے لگتی ہیں۔

 

امراض کا علاج: کسی بھی طرح کا مرض ہو یا ایسا مرض جو سمجھ میں نہ آتا ہو یا کوئی انسان طویل عرصہ تک ادویات استعمال کر رہا ہے لیکن اسے شفا نہیں مل رہی تو وہ اس حرز کو لکھ اپنے پاس رکھے اور روزانہ 21 بار ناد علی علیہ السلام پڑھا کرے تو جلد شفا نصیب ہو گی۔

 

امتحان میں کامیابی: اگر کسی کو امتحان میں ناکامی کا خوف ہے یا وہ کسی مقابلہ میں حصہ لے رہا ہے اور اسے اپنی کامیابی مشکوک دکھائی دیتی ہے تو اس حرز کو لکھ کر امتحان میں بیٹھے یا مقابلہ کے لیے اترے کو کامیابی یقینی ہو گی۔

 

دشمنوں سے حفاظت: ہر انسان کو زندگی میں کبھی کبھار ایسے لوگوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو اس کو ہر طرح کا نقصان دینا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگ تو دشمنی میں جان لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ اس حرز کے پاس ہونے سے دشمن آپ کو کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچا سکے گا اور وہ اپنی ہر چال میں ناکام ہو گا۔

 

جادو اور جنات سے تحفظ: اس حرز سے کوئی بھی انسان ہر طرح کے جادو اور جنات کے شر سے خود کو تحفظ دے سکتا ہے۔

 

اس حرز کے فوائد ان گنت ہیں جن کو طوالت کی وجہ سے تحریر نہیں کیا جا رہے۔

 

اس حرز کو شرف قمر یا نوچندی جمعرات میں تیار کیا جا سکتا ہے اور اس کے علاوہ اسے شب جمعہ میں تیار کیا جا سکتا ہے۔

یہ حرز اپنی استطاعت کے مطابق سفید کاغذ، ہرن کی جھلی، ہرن کی کھال اور چاندی کے پترے پر تیار کیا جا سکتا ہے۔

 

1 Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*