گمشدہ شے کی تلاش ۔

گمشدہ شے کی تلاش

بات عمل حاضرات کی ہو تو جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اکثر گمشدہ شے کی تلاش یا پوشیدہ رازوں سے واقفیت حاصل کرنے کے لئے کی جاتی ہے لیکن یہاں جو عامل حاضرات بنے بیٹھے ہیں بقول شاہ جنات بھی ان کے پاس آجاتے ہیں یہ صرف اور صرف شعبدات ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ یہاں مجھے ایک بات یاد آرہی ہے کہ ماضی میں مرحوم حکیم سرفراز احمد صاحب نے ایک عامل کامل ماہر علم الحاضرات کو جفر کا ایک خاص مستحصلہ عنایت کیا وہ مستحصلہ حکیم صاحب بھی حل نہ کرسکے تھے خصوصی نوٹ میں درج تھا کہ آپ اپنے علم حاضرات سے باقی راز معلوم کرکے خود بھی مستفید ہوں اور مجھے بھی فیض پہنچائیں ۔ مستفید ہونا یا فیض پہنچانا کجا وہ مستحصلہ ردی کی نظر ہوگیا ۔
خیر ہمارا موضوع علم الحاضرات نہیں بلکہ گمشدہ چیز کا معلوم کرنا ہے ۔ اکثر لوگ چیزیں رکھ کر بھول جاتےہیں یا گم ہوجاتی ہیں ایسی صورت میں اکثر بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے بالخصوص اگر مخصوص دستاویزات ہوں یا ایسے کاغذات جن کی اشد ضرورت پڑ گئی ہو یا کوئی بھی ایسی چیز جسے تلاش کرنا چاہ رہے ہوں اور وہ بروقت نہیں مل رہی ہو تو انسان کو کافی ذہنی اذیت سے دوچار ہونا پڑتا ہے ۔
آج کی بزم میں ایک ایسا عمل پیش کرنے لگا ہوں جو اس حقیر نے نہ صرف خود کئی بار استعمال کیا بلکہ ہر ضرورتمند کو بھی بتایا اور تقریباً ننانوے فیصد نتائج مثبت حاصل ہوئے ۔ عمل انتہائی مختصر ہے
جب آپ کی کوئی شے گم ہوجائے تو گمشدہ چیز کے حصول کی نیت سے
اکیس مرتبہ آیہ مبارکہ

’اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ‘

پڑھ کر اپنے دائیں ہاتھ کی پشت اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر تالی کی طرح ماریں اور اس مطلوبہ شے کو تلاش کریں
دیکھیں ملتی ہے یا نہیں ۔ کچھ دیر توقف دیں ۔
پھر اسی عمل کو دہرائیں اور پھر تلاش کریں مل جائے تو فبیہا نہ ملے تو کچھ دیر توقف کریں اور پھر اسی عمل کو دہرائیں
ان شاء اللہ تیسری مرتبہ ہر صورت آپ کی گمشدہ شے کسی نہ کسی طرح سامنے آجائے گی ( بشرطیکہ وہ اسی جگہ موجود ہو)

ذاتی طور پر مجھے یاد نہیں پڑتا کہ اس عمل کو کبھی تین مرتبہ کرنے کی نوبت آئی ہو ۔

 

بعض اشیاء ایسی ہوتی ہیں جنہیں کئی سالوں قبل بندہ رکھ کر بھول چکا ہوتا ہے اور بوقت ضرورت وہ مل پاتی ۔ اگر معاملہ سخت لگے تو تین روز مذکورہ بالا آیات کو ایک وقت مقررہ پر ایک ہی جگہ پر تین روز تک 1100 مرتبہ مطلوبہ شے کے حصول کی نیت سے پڑھیں غیبی طورپر وہ مطلوبہ شے آپ کے سامنے ہوگی یا اس کا علم ہوجائے گا ۔

ہر ضرورت مند کو یہ عمل بتلایا جا سکتا ہے اور ہر ضرورت مند یہ عمل کر سکتا ہے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ۔

1 Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*