Nauroz | Amaliyat Ki Zakaat Ka Asaan Tareeqa | عملیات کی زکات کا آسان طریقہ

عملیات کی دنیا ہمیشہ سے نہایت پیچیدہ، دشوار اور پراسرار رہی ہے۔ ان سب مشکلات کے باوجود ہر انسان کے دل میں یہ خواہش چھپی رہتی ہے کہ اس کے پاس کوئی ایسی قوت ہو جو اس کے مسائل کو حل کر دیا کرے۔ اسی کے ساتھ ساتھ ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو دوسروں پر اپنا تسلط جمانے یا محض اپنی تسکین کے لیے ایسی قوتوں کی کھوج میں رہتے ہیں جو ان کے ان مقاصد کو پورا کر سکے۔ قدیم دیو مالائی کہانیوں اور فلموں میں اکثر ایک چھڑی دکھائی جاتی ہے جس کے گھمانے سے انسان کی ہر خواہش پوری ہو جاتی ہے۔ لیکن یہ باتیں صرف کہانیوں اور فلموں تک ہی درست ہیں۔ حقیقت میں عملیات کی دنیا بہت الگ ہے۔


کسی عمل میں تاثیر پیدا کرنے کے لیے اس کی روحانی قوتوں پر تصرف لازمی ہے۔ جب تک آپ کے پاس روحانی تصرف نہیں آپ کے عمل کا اثر ظاہر ہونا ایک معجزہ ہی ہو سکتا ہے۔ دیگر علوم کی طرح عملیات میں بہت سارے قواعد و ضوابط ہیں جن پر عمل کیے بنا کوئی بھی عمل تیار کرنا ایک بےسود کوشش کے سوا اور کچھ نہیں۔ عملیات کی دنیا میں کامیابی کے جو اصول وضع کیے گئے ان میں ہر حرف، آیت، اسم الہی اور نقوش وغیرہ کی زکات لازمی قرار دی گئی ہے۔ زکات کا بنیادی اصول یہ ہے کہ کسی بھی حرف، آیت یا اسم الہی کو آپ ایکھ لاکھ پچیس ہزار مرتبہ اس کی شرائط کے ساتھ پڑھیں تو آپ صرف اس ایک حرف، آیت یا اسم الہی کی روحانی قوتوں پر تصرف حاصل کر لیں گے۔


یہاں ہم اختصار کے ساتھ عملیات میں زکات کا مفہوم پیش کر رہے ہیں۔ عملیاتی قواعد کے مطابق ہر حرف، آیت اور اسم الہی پر ایک فرشتہ مامور ہے۔ اس فرشتہ کے ماتحت کئی اور فرشتے ہوتے ہیں۔ ان فرشتوں کا کام ان حروف کی تاثیر کو ظاہر کرنا ہے۔ اس کی مثال یہ ہے کہ جب کسی ملک میں بارش نہ ہو رہی ہو تو اکثر لوگ بارش ہونے کے لیے ایک مخصوص نماز ادا کرتے ہیں۔ اسلامی تعلیمات میں بارش کے لیے یہ نماز مخصوص کی گئی ہے۔ اس نماز کا مقصد بارش پر مامور فرشتوں کو ایک خاص انداز میں پکارنا ہوتا ہے کہ وہ آئیں اور اس علاقہ میں بارش برسائیں۔ باالفاظ دیگر ہم اس نماز کی روحانی قوتوں کو مقصد کے حصول کے لیے پکارتے ہیں ان سے مدد طلب کرتے ہیں۔ فرشتوں کے ماتحت جو قوتیں دی گئی ہیں ان میں ایک قوت کا نام موکل ہے۔


یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ جس انسان سے روز ملاقات کرتا ہے اس سے آشنائی کے بعد دوستی یا کوئی اور مضبوط رشتہ قائم ہو جاتا ہے۔ یہ روز کی ملاقات اس ابتدائی آشنائی کو مضبوط سے مضبوط سلسلوں میں باندھے چلی جاتی ہے۔ عملیات میں زکات کا بھی یہی مقصد ہے۔ جب ہم ایک حرف یا اسم الہی کو مخصوص طریقہ سے بار بار دہراتے ہیں تو اس کا مقصد اس حرف یا اسم پرمامور فرشتہ یا دیگر قوتوں سے گہرا تعلق قائم کرنا ہے۔ جب دو لوگوں میں مضبوط تعلق قائم ہو جاتا ہے تو وہ ایک دوسرے کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں۔ اس طرح جب آپ کسی حرف، اسم اور آیت کی زکات ادا کر لیتے ہیں تو آپ کا ان سے متعلقہ فرشتہ یا موکل سے ایک ایسا رشتہ جڑ جاتا ہے اور پھر جب آپ اس حرف، اسم یا آیت کو کسی نقش یا ورد میں لاتے ہیں تو وہ فرشتہ اور موکل ان کی کلی تاثیر کو ظاہر کر دیتا ہے اور تیار کردہ نقش یا ورد اپنے مقصد کو حاصل کر لیتا ہے۔


عملیات کے قوانین کے مطابق کسی بھی آیت اور اسم الہی کی زکات کا چالیس دن میں ایکھ لاکھ پچیس ہزار مرتبہ ورد کرنا لازمی ہے۔ اسی طرح اگر آپ کسی حرف کی زکات ادا کرنا چاہتے ہیں تو اس حرف کو 28 دنوں تک روزانہ چار ہزار چار سو چوالیس بار ورد کرنا لازم ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ حرف ”الف” کی زکات ادا کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ان کلمات کو روزانہ 4،444 بار ورد کرنا ہو گا:

اجب یا اسرافیل بحق یا الف


جب آپ 28 دن تک روزانہ ایک ہی جگہ، ایک ہی نشست اور ایک وقت پر یہ کلمات ادا کر لیں تو پھر حرف الف کی روحانی قوتوں کو اپنے مقصد کے حصول کے لیے استعمال کر سکیں گے گویا آپ حرف الف کے عامل ہو جائیں گے۔


موجودہ دور میں ہر انسان وقت کی قلت کا شکار ہے۔ رزق کی بھاگ دوڑ میں صبح کب رات میں بدل گئی چند لمحوں کا کھیل محسوس ہوتا ہے۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب وقت کی قلت ہے تو پھر انسان عملیاتی زکات کیسے ادا کرے۔ ملازمت، کاروبار کے ساتھ گھریلو زندگی سے اتنا وقت نہیں مل پاتا کہ انسان روزانہ 3 سے 4 گھنٹے محض ایک حرف کی زکات کے لیے وقف کر دے۔


انسانی زندگی کے انہی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے عملیات کے اساتذہ نے زکات ادا کرنے کے کئی آسان طریقے معتارف کروائے۔ ان طریقوں میں نوروز کے دن زکات کا طریقہ بہت موثر تسلیم کیا جاتا ہے۔ جب آپ کسی حرف، آیت یا اسم الہی کی زکات نوروز کے دن ادا کریں گے اور پورے ایک سال تک یعنی اگلے سال نوروز آنے تک آپ اس کی روحانی قوتوں کو استعمال کرنے کے مختار ہوں گے۔ اس زکات کو زکات اصغر کہتے ہیں۔ اگلے سال آپ کو پھر اس کی زکات پھر سے ادا کرنا ہو گی۔


زکات میں وقت کی قلت کے باعث اکثر ایک ہی وقت میں ایک ہی حرف، آیت یا اسم کی زکات ادا کی جاتی ہے لیکن ہم جو زکات کا طریقہ بیان کر رہے ہیں اس کے ذریعے آپ ایک سے زائد زکات بھی ادا کر سکتے ہیں۔ اس طریقہ کار پر زکات ادا کرنے سے آپ 28 اور 40 دنوں کی دقت سے آزاد ہو جائیں گے۔ یہ زکات اپنے اندر وہی اثر رکھتی ہے جو 28 یا 40 دنوں والی زکات رکھتی ہے۔


اس زکات کا ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ آپ جس بھی اسم الہی یا آیت قرآنی کی زکات ادا کرنا چاہتے ہیں اس اعداد پہلے ابجد قمری سے لیں۔ پھر اسی آیت یا اسم کے اعداد ابجد شمسی سے لے کر الگ الگ لکھ لیں۔ جس آیت یا اسم کی زکات دینا چاہتے ہیں اس کو ملفوظی شکل میں لکھ کر ابجد قمری اور ابجد شمسی سے اعداد حاصل کریں۔ اپنا نام معہ والدہ کے اعداد بھی اسی طریق سے حاصل کریں۔


ہمارے پاس کل آٹھ قسم کے اعداد ہوں گے۔
1۔ اسم الہی یا آیت کے اعداد قمری
2۔ اسم الہی یا آیت کےاعداد قمری ملفوظی
3۔ اسم الہی یا آیت کے اعداد شمسی
4۔ اسم الہی یا آیت کےاعداد شمسی ملفوظی
5۔ آپ کا نام معہ والدہ کے اعداد قمری
6۔ آپ کا نام معہ والدہ اعداد قمری ملفوظی
7۔ آپ کا نام معہ والدہ کے اعداد شمسی
8۔ آپ کا نام معہ والدہ کے اعداد شمسی ملفوظی


اب ابجد قمری کے اعداد سے حروف حاصل کریں اور ان کے ساتھ آئیل کا اضافہ کریں۔ اس کے بعد ابجد قمری ملفوظی کے اعداد کے ساتھ حاصلہ حروف کے ساتھ بھی آئیل لگائیں۔


دوسرے جز میں ابجد شمسی کے اعداد سے حروف بنائیں اور آخر میں لفظ یوش کا اضافہ کریں۔ پھر ابجد شسمسی ملفوظی کے حروف لے کر ان میں یوش کو لکھیں۔


ابجد قمری سے حاصلہ اعداد سے ایک مثلث آبی پر کریں اور اعداد ابجد شمسی سے ایک مثلث آتشی تیار کریں۔


اپنے نام معہ والدہ سے حاصلہ قمری اعداد سے حرف بنا کر کلمہ آئیل کا اضافہ کریں۔ پھر نام کے ملفوظی قمری اعداد سے بھی حروف بنا کر آئیل کا اضافہ کریں۔ اس کے بعد نام معہ والدہ کے اعداد شمسی کے حروف بنائیں اور آخر میں کلمہ یوش کا اضافہ کردیں۔ اسی طرح نام معہ والدہ کے اعداد شمسی ملفوظی کے حروف کے آخر میں کلمہ یوش لگا دیں۔


اس کے بعد اپنے نام معہ والدہ کے اعداد سے ایک مثلث آبی بنائیں اور اعداد شمسی سے مثلث بادی۔ اس طرح چاروں عناصر کا ایک ایک مثلث نقش آپ کے پاس موجود ہے۔ یہ تمام نقوش ابھی آپ کسی کاغذ پر نیلی سیاہی سے بنا کر رکھ لیں۔ اصل نقوش آپ تحویل آفتاب کے وقت بنائیں گے جو کہ زعفران اور عرق گلاب کی روشنائی سے بنیں گے۔

نوروز سے ایک یا دو دن پہلے بازار سے ایک پرندہ خریدیں۔ اگر سفید کبوتر مل جائے تو بہت اعلی ہے۔ پرندہ لیتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ پرواز کر سکتا ہو اس کے پر کاٹے ہوئے نہ ہوں۔ تحویل آفتاب سے قبل غسل کر کے پاک صاف جگہ پر تنہائی میں بیٹھ جائیں۔ دوران عمل آپ قبلہ کی طرف منہ کر کے بیٹھیں۔ عین تحویل کے وقت زعفران اور عرق گلاب سے تیار کردہ روشنائی سے آپ چاروں مثلث کے نقوش پر کریں۔


اب اسی جگہ پر کسی بھی میٹھی چیز پر نیاز دیں اور اسے نواسہ رسول صل اللہ علیہ و آلہ وسلم حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کو ہدیہ پیش کریں اور ساتھ اللہ تعالی کے حضور یہ دعا کریں کہ اے اللہ میری یہ زکات حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے صدقہ میں قبول فرما۔


مثلث آبی کو آٹے میں لپیٹ کر رواں پانی میں بہا دیں۔ خاکی نقش کو زمین میں دبا دیں۔ بادی نقش کو ایک ڈوری سے پرندے یا کبوتے کے گلے میں باندھ کر اسے اڑا دیں جبکہ آتشی نقش کو اپنے گلے یا دائیں بازو میں باندھ لیں۔


نوروز کے اگلے دن سے آپ نے جس بھی اسم الہی یا آیت کی زکات دی ہے اس کو روزانہ اکیس دن تک ایک سو ایک بار ورد کریں۔ اول و آخر گیارہ بار درود لازم ہے۔ اکیس دن کے بعد آپ کی زکات مکمل ہو جائے گی۔ اگلے سال نوروز کے دن پھر اس زکات کی تجدید کر لیں۔

7 Comments

  1. اسلام وعلیکم
    محترم نقوش کی زکات کے بارے میں راہنمائی فرما دیں ۔شکریہ

  2. السلام علیکم جناب طریق مذکورہ بالا میں ایک تھوڑی سی راہنمائی فرما دیجئے
    1۔حاصلہ اعداد بحساب ابجد قمری آبی مثلث
    2۔ حاصلہ اعداد بحساب ابجد شمسی آتشی مثلث
    3۔حاصلہ اعداد نام طالب و والدہ بحساب ابجد قمری مثلث آبی؟؟؟؟
    4۔ حاصلہ اعداد نام طالب و والدہ بحساب ابجد شمسی مثلث بادی
    جناب والا ! اس طریق سے مثلث کی باقی چالیں تو پوری ہو گئیں لیکن آبی مثلث کی چال دوبارہ آ گئی جبکہ خاکی مثلث کی چال اس میں موجود نہ ہے
    اور یقیناً یہ ٹائپنگ کی غلطی ہے اس ضمن میں آپ تھوڑی سی اہنمائی فرما دیں کہ خاکی مثلث کن اعداد کی میزان سے بھرنی ہو گی

  3. وعلیکم السلام ۔ آپ کو مکمل طریقہ بمعہ مثال بذریعہ ایمیل ارسال کر دیا گیا ہے ۔ مختصراً یہ کہ نام مع والدہ کے اعداد قمری سے مثلث خاکی پُر کی جائے گی ۔

  4. آپ جناب کا انتہائی گراں قدر ای میل اتنی جلدی موصول ہوا جس سے ناچیز کے تمام سوالات کا جواب انتہائی بہترین انداز میں مل گیا آپ کے کے انتہائی قیمتی وقت کے لئے بہت ممنون و مشکور ہوں
    مالک کل اختیار سے دعا کہ آپکا علم و عرفان مزید بلند کرے اور آپ کی دنیوی و اخروی منازل انتہائی آسان فرماےُ

  5. السلام علیکم۔کیا یہ پڑھنے کے لئے زکوٰۃ ضروری ہے؟ اس کا فیض حاصل کرنے کے لئے یوں ہی "اجب یا اسرافیل بحق الف یا اللہ المحمود فی کل فعالہ یا اللہ” اگر روز کسی مخصوص تعداد میں ورد میں رکھیں تو؟ کافی مشکل میں ہوں کچھ مسائل سے دوبار ہوں۔لیکن زکوٰۃ والا طریقہ سمجھ ہی نہیں ایا۔۔گائیڈ کر دیں پلیز

  6. جناب کیا اس طریقہ سے حروف تہجی کی زکوٰۃ بھی ادا کی جا سکتی ہے ؟؟
    اگر ہاں تو کیا اس میں صرف حروفِ تہجی کے عداد ہی لینا ہوں گے یا موکلات کے بھ عداد لینا ہوں گے
    برائے مہربانی رہنمائی ضرور فرمائیں

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*